بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: (۱) کنویں کے طول وعرض کے لیے کوئی مقدار شرعی نہیں جتنا مناسب ہو رکھا جائے ۔ واللہ تعالی اعلم (۲) دہ در دہ حوض جنابت والے، یا کافر کے ہاتھ ڈالنے سے ناپاک نہ ہوگا بلکہ وہ وقوع نجاست سے بھی ناپاک نہ ہوگا جب تک کہ نجاست کی وجہ سے حوض کے پانی کا رنگ یا مزہ یا بو نہ بدل جائے۔ در مختار میں ہے: وبتغیر أحد أوصافہ من لون أو طعم أو ریح ینجس الکثیر ولو جاریا إجماعاً۔ لہذا اس دہ در دہ حوض کا پانی جنابت والے، یا کافر کے ہاتھ ڈال دینے سے پاک ہی رہے گا، اس سے وضو کرنے میں کوئی حرج نہیں۔(واضح ہو کہ کنواں اگر ۳۵ ہاتھ گولائی میں ہو تو وہ دہ در دہ کے حکم میں ہے۔)واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org