بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب : جھانجھو خان کا یہ کہنا کہ جو روپیہ رکھا ہے وہ یٰسین خاں کے دونوں لڑکوں کی شادی میں صرف کیا جائے گا جو بچے گا وہ دونوں لڑکوں میں تقسیم کیا جائے گا ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جھانجھو خان اپنے دونوں پوتوں یٰسین خاں کے لڑکوں کی شادی کرنا چاہتے تھے۔ اگر اپنی زندگی میں وہ شادی کرتے تو ان کو کل روپیہ شادی میں خرچ کرنے کا بھی حق تھا، لیکن اب ان کا یہ قول ان کے پوتوں کے حق میں وصیت ہے لہٰذا بعد تقدیم ما تقدم جھانجھو خاں کے کل ترکہ کے ثلث میں جاری ہوگی۔ وھو تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org