8 September, 2024


دارالاِفتاء


عبد اللہ نامی شخص نے انتقال کیا دولڑکی مسمات ببن و حلیمہ اور دونواسی جن کا نام حشمتیا و نجب النساء ہے اور جائداد میں محض دو قطعہ مکان ہے اس مکان میں کون کون سی مسماۃ حق دار ہوسکتی ہیں اور کتنا کتنا حصہ ہر ایک کو ملنا چاہیے ۔ بینوا و توجروا۔

فتاویٰ #1262

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب : بعد تقدیم ماتقدم علی الارث عبد اللہ کا ترکہ دو سہام پر تقسیم ہوکرایک سہام ببن کو اور ایک حلیمہ کو ملے گا مگر سائل کی زبانی معلوم ہوا کہ حلیمہ کا انتقال ہوگیا ہے اور اس کے دو لڑکے رحمت اللہ اور محمد یٰسں ہیں ۔ لہذا حلیمہ کا حصہ اس کے دونوں پر تقسیم ہوا اور عبد اللہ کی پوری جائداد چار حصوں پر تقسیم ہوکر دو حصہ ببن کو اور ایک رحمت اللہ کواور ایک محمدیٰسں کو ملیں گے ۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved