بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب: اس واقعہ میں عمر مدعی اور زید مدعاعلیہ ہے، لیکن زید انکار کرتا ہے اور عمر کے پاس کوئی گواہ نہیں، چوری کا ثبوت زید کے اقرار سے ہوتا یا عمر کے گواہوں سے، مگر یہ دونوں نہیں، لہٰذا ایسی صورت میں چوری ثابت نہیں ۔ یہ کہنا کہ زید و عمر کے سوا کوئی دوسرا اس مکان میں نہیں آیا، یہ زیادہ سے زیادہ ایک قرینہ ہو سکتا ہے جو چوری کے ثبوت کے لیے کافی نہیں، اسی طرح زید کا کہنا کہ میں چراتا تو سب روپیہ چراتا بریت کی دلیل نہیں، لہٰذا ایسی صورت میں زید پر قسم ہے۔ حدیث میں ہے: البینۃ علی المدعی والیمین علی من انکر . واللہ تعالیٰ اعلم (فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org