8 September, 2024


دارالاِفتاء


مجرم عورت کے متعلق جواب دیں جس کی مدد سے اس کی لڑکی زنا کی مرتکب ہوئی ، اب برادری کے لوگوں نے ان کا بائیکاٹ کردیا ہے ۔ ان کو شریک کس طرح کیا جاسکتا ہے کچھ کفارہ لگایا جائے گا۔؟

فتاویٰ #1245

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب: جس عورت نے معاذ اللہ اپنی لڑکی سے زنا کرایا وہ اشد حرام کی مرتکب سخت ترین مجرم ہے۔ لڑکی زنا کی مرتکب ہے اور سخت ترین مجرم ہے ، اسلام میں زانی اور زانیہ کے لیے بڑی سزا رکھی ہے ۔ غیر شادی شدہ کے لیے سو کوڑے اور شادی شدہ کے لیے سنگ سار۔ اسلامی حکومت ہوتی تو ان کو ضرور سزادی جاتی لیکن دور حاضر میں ایسے مجرموں کا کم از کم مقاطعہ ( بائیکاٹ) کردینا ضروری ہے جیسا کہ برادری نے کیا۔ اب اگر وہ عورت اور لڑکی جرم پر نادم ہوں اور آئندہ کے لیے صحیح توبہ کریں تو برادری ان کو واپس لے سکتی ہے ۔ زنا کی حد ہے ،کفارہ نہیں ہے ۔ البتہ توبہ کے ساتھ بطور صدقہ فقرا اور مساکین کو حسب استطاعت کھانے وغیرہ سے امداد کردیں ( جس سے قبول توبہ کی امید ہے ) برادری کے لوگ اس کی حیثیت کے موافق تجویز کردیں۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved