8 September, 2024


دارالاِفتاء


ایک شخص مسلمان ہے اور حنفی مذہب اس کا مذہب ہے اور پڑھا لکھا بھی ہے اور اپنی برادری کا چودھری بھی ہے اور پنچایت میں فیصلہ بھی کرتا ہے۔ ایک جگہ پنچایت میں مع اپنی برادری کے لوگوں کے وہ شخص شریک تھا اور مدعی کے بیان کے بعد مدعی علیہ کے بیان کی باری آئی مدعی علیہ نے برادری کے جملہ پنچوں سے استدعا کی کہ میں حلف یعنی قرآن پاک لے کر صحیح صحیح بیان دوں گی اس کے بعد پنچ کی مرضی ہے۔ چودھری صاحب نے برجستہ یہ کہا کہ تم دوچار گدھا قرآن لے کر کہوگی تو تمہارا اعتبارنہیں اور بقیہ لوگ خاموش رہے اور اس کو برادری سے الگ کردیا یعنی مدعا علیہ کو ،تو ایسے شخص ، چودھری جس نے قرآن پاک کی توہین کی اس کے لیے شرعا کیا حکم ہوتا ہے ۔ اور شریک پنچایت جو لوگ تھے ان پر کیا حکم ہوتا ہے ۔ والسلام

فتاویٰ #1215

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب : چودھری صاحب کا مقصد یہ ہے کہ یہ عورت نہایت جھوٹی ہے اور اس کی باتیں قسم کے بعدبھی ناقابل اعتبار ہیں مگر اس مقصد کو ایسے جملہ سے اظہار کیا جو توہینِ قرآن کی طرف منجر ہے اس لیے ندامت کے ساتھ توبہ کریں اور آئندہ سے احتیاط رکھیں ۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved