18 October, 2024


دارالاِفتاء


زید کہتا ہے کہ حضور سرکار دو عالم ﷺ کا علم ممکن التغیر ہے ترجمہ اس کا بیان کرتا ہے اور اس پر اس کا عقیدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ جب چاہے ان کا علم بدل دے کیوں کہ ممکن التغیر ہے اس پر بکر کہتا ہے کہ یہ کبھی ہو ہی نہیں سکتا کہ سرکار کا علم بد ل دے جب اللہ تعالیٰ نے اولین و آخرین کا علم بخش دیا تو بدل دے۔ علماے کرام سے گزارش ہے کہ ایسے شخص کو کیا کہا جائے؟ ممکن التغیر کے معنی بھی تحریر فرمائیں ۔

فتاویٰ #1214

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب : نبی کریم ﷺکا علم ممکن ہے، اللہ تعالیٰ کا دیا ہوا ہے ۔لیکن قبل تبلیغ نبیﷺ کے علم میں کسی قسم کا تغیر ممکن نہیں حتی کہ نسیان اور بھول بھی ممکن نہیں ورنہ سارا نظام اسلام درہم برہم ہو جائے اور قرآن مجید کی ایک بھی آیت قابل اعتماد نہ رہے۔ البتہ بعد تبلیغ نسیان ممکن ہے اس معنی کر ممکن التغیر ہے مگر اس سے یہ مطلب نکالنا کہ اللہ جب چاہے حضور کا علم بدل دے یعنی علم سے حضور کا سینہ صاف کردے اور معاذ اللہ حضورﷺ جاہل ہو جائیں یہ بالکل باطل ہے اور کھلی ہوئی گم راہی ہے اس معنی کر زید کا قول باطل ہے بکر اسی کا انکار کرتا ہے کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ اللہ تعالیٰ حضور کا علم سلب کردے اورمعاذ اللہ جاہل ہو جائیں ۔ لہٰذا بکر کا قول صحیح ہے اور زید کا قول باطل ہے۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved