8 September, 2024


دارالاِفتاء


جھالدہ میں اکثر لوگوں کے یہاں دستور ہے کہ میت کے سامنے ثواب کے لیے میلاد شریف پڑھتے ہیں ، لہذا دریافت طلب امر یہ ہے کہ ایسا کرنا جائز ہے یا نہیں اور اگر ناجائز ہے تو کیوں ، اس کا جواب مع سند جلد روانہ فرمائیں تاکہ ہم لوگوں کو اطمینان ہو، ورنہ عجب نہیں کہ یہاں نزاع ہو جائے، نیز کسی صاحب نے اس طریقے سے میلاد کو بدعت بتایا ہے اور کسی صاحب نے کہا ہے کہ کوئی حرج نہیں ۔ جنازہ کے روبرو پھول چڑھانا جائز ہے یا نہیں ؟ جواب اہل سنت و جماعت کے مطابق ہونا چاہیے۔

فتاویٰ #1203

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب: میلاد شریف مستحب اور باعث اجر و ثواب و سبب خوشنودی خدا و رسول ہے، کیوں کہ میلاد شریف محبوب اکرم محمد رسول اللہ ﷺ کا مخصوص ذکر ہے اور حضور کے ذکر کو اللہ تعالیٰ نے انتہائی رفعت و بلندی بخشی ہے ۔ قرآن مجید میں فرمایا: وَرَفَعْنَا لَکَ ذِکْرَکْ۔ اے محبوب! ہم نے آپ کے ذکر کو آپ کے لیے بلند فرمایا۔ اس آیت کی تفسیر شفا شریف میں یہ ہے: جعلتک ذکرا من ذکری فمن ذکرک ذکرنی۔ اے محبوب! میں نے آپ کو اپنا ذکر کر دیا، تو جس نے آپ کا ذکر کیا، اس نے میرا ذکر کیا۔ جب حضور ﷺ کے ذکر کی اتنی بلندی ہے کہ آپ کا ذکر اللہ کا ذکر ہے اور میلاد شریف حضور کا ذکر ہے۔لہذا میلاد شریف باعث ثواب اور خدا کی خوش نودی کا سبب ہے، اسی لیے مکہ مکرمہ ، مدینہ طیبہ، بیت المقدس وغیرہ تمام اسلامی شہروں میں ہمیشہ سے مسلمانوں کا یہ طریقہ رہا ہے کہ ہر خوشی اور غمی میں محفل میلاد شریف منعقد کرتے ہیں ۔ مسلمانوں کو میلاد مبارک سے برکت حاصل کرنی چاہیے اور اپنے مردوں کو اس کا ثواب پہنچانا چاہیے، مگر مردہ کو غسل و کفن دے کر میلاد شریف پڑھیں ، اگر محض میلاد شریف کی وجہ سے دفن میں تاخیر ہوتی ہے تو اس وقت نہ پڑھیں کیوں کہ دفن میں جلدی کرنے کا حکم ہے ۔ حدیث میں ہے: إذا مات أحدکم فلا تحبسوہ واسرعوا بہ إلی قبرہ۔ لہٰذا ایسی صورت میں دفن کے بعد جس وقت مناسب سمجھیں میلاد شریف پڑھیں اور اس کا ثواب میت کو بخشیں ۔ اللہ عز و جل سے امید ہے کہ اس ذکر پاک کے صدقے میں اس پر اپنا فضل فرمائے گا۔ جنازہ پر پھول خوشبو کی غرض سے رکھنے میں کوئی حرج نہیں ، اس لیے کہ شریعت مطہرہ نے میت کے لیے ہر قسم کی خوشبو استعمال کرنے کا حکم دیا ہے۔ فتاویٰ عالم گیری میں ہے: و یوضع الحنوط فی راسہ ولحیتہ و سائر جسدہ کذا فی المحیط ولا باس بسائر الطیب غیر الزعفران والورس فی حق الرجل۔ میت کے سر اور داڑھی اور تمام جسم میں حنوط( ایک خاص قسم کی خوشبو ہے) لگائی جائے اور جس قسم کی خوشبو چاہیں استعمال کریں ، کوئی مضائقہ نہیں ، مگر مردے کے لیے زعفران اور ورس نہ استعمال کریں ۔ واللہ تعالیٰ اعلم و علمہ اتم و احکم (فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved