بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: نو برس کی عمر تک لڑکیوں کی پرورش کرنے کا حق ماں کو ہے اور کبھی اس سے انکار کر دے تو رجوع کرنے کا اختیار رہتا ہے، لہٰذا جب ماں مطالبہ کر رہی ہے تو جن لڑکیوں کی عمریں نو برس سے کم ہیں ان کو اس کی پرورش میں دیا جائے اور جب نو برس کی ہو جائیں تو باپ واپس لے لے اور اگر ماں فسق و فجور میں مبتلا ہے ، جس کی وجہ سے تربیت میں فرق آئے یا بے نمازی ہو اور لڑکیاں سمجھ دار ہو گئی ہوں جس سے ان کی بھی عادت کے خراب ہو جانے کا خطرہ ہے تو ماں کو نہ دیا جائے۔ ہدایہ میں ہے: و اذا وقعت الفرقۃ بین الزوجین فالام احق۔ در مختار و رد المحتار میں ہے: الام احق بالولد و لو سئیۃ السیرۃ معروفۃ بالفجور ما لم یعقل ذالک ای ما لم یعقل الولد حالھا۔ رد المحتار میں ہے: ان ھذا الاسقاط لا یدوم فلھا الرجوع لان حقہا یثبت شیئاً فشیئنا فسقط الکائن لا المستقبل۔واللہ تعالیٰ اعلم. (فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org