8 September, 2024


دارالاِفتاء


مجھ کو میرے شوہر نے رمضان کی ۱۱؍ تاریخ کو طلاق بائن بلا جبر و اکراہ دے دیا۔ اور مجھ کو تین مہینہ ماہ واری آچکی ہے۔ اب میں نکاح کر سکتی ہوں یا نہیں ۔ بینوا توجروا۔

فتاویٰ #1156

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: طلاق کی مدت تین حیض ہے۔ قال اللہ تعالیٰ: وَ الْمُطَلَّقٰتُ يَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِهِنَّ ثَلٰثَةَ قُرُوْٓءٍ١ؕ یعنی مطلقہ عورتیں تین حیض تک ٹھہریں ۔ لہٰذا جب کہ تین حیض پورے ہو گئے، عدت ختم ہو گئی، نکاح کر سکتی ہے۔ (ہاں اگر عورت حمل سے ہو تو اس کی عدت وضعِ حمل ہے، یعنی بچہ پیدا ہو جائے)۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved