8 September, 2024


دارالاِفتاء


محمد تقی نے کہا اپنے لڑکے اقرب علی سے کہ تم طلاق دے دو اپنی بیوی کو تو اقرب علی نے کہا’’ اٹھ ہم نے تجھے تلاق دے دیا۔‘‘ دو مرتبہ کہا کہ ہم نے تجھے تلاق دے دیا ۔ فقط۔ اس کا اصل قصہ ساس بہو میں جھگڑا ہوا ۔ ہم فقیر کے دروازے پر آکے بیٹھے، وہاں سے بھی ہم کو کھدیر دیاتو ہم یتیم کے یہاں جا کے بیٹھے وہاں سے بھی بھگا دیا۔

فتاویٰ #1127

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: صورتِ مسئولہ میں اقرب علی کی بی بی پر ددو طلاق صریح واقع ہو گئیں ، مگر چوں کہ یہ طلاق رجعی ہے ، اس لیے اقرب علی کو حقِ رجعت حاصل ہے ، اپنی بی بی کو عدت کے اندر لوٹا سکتا ہے ۔ وھو تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved