بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــ: اولاد کی زکاۃ نہیں ہے۔ اس لیے کہ زکاۃ مال کی نکالی جاتی ہے ۔ خواہ سونا ہو یا چاندی، یا مالِ تجارت اور اولاد مال نہیں ہے کہ اس کو زکاۃ میں نکالے، ہاں نابالغ اولاد کی طرف سے صاحبِ مال باپ صدقۂ فطر ادا کرے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org