زید کے گھر کے جتنے افراد خود مالک نصاب ہیں اگر ان سب کی نیت زکات ادا کرنے کی ہے تو زکات ادا ہوگی ورنہ ادا نہ ہوگی، زید جو کچھ نکالتا ہے اگر یہ ان لوگوں کے علم میں ہے اور ان سب لوگوں نے اس ادایگی سے زکات ادا کرنے کی نیت کر لی تو زکات ادا ہوئی۔ اور اگر ایسا ہے کہ انھیں خبر بھی نہیں اور زید ادا کر دیتا ہے تو ان لوگوں کی زکات ادا نہ ہوئی۔ ان سب لوگوں پر اپنی اپنی ملکیت کی زکات واجب ہے، ان سب کا حساب الگ الگ لگایا جائے۔ قربانی بہر حال ہر مالک نصاب پر الگ الگ واجب ہے۔ مثلا آپ پر الگ واجب ، آپ کی بیوی پر الگ واجب، آپ کی بہو پر الگ واجب ۔ایک قربانی سب کی طرف سے کافی نہ ہوگی۔ جس کے نام سے قربانی کی جائے گی صرف اس کا وجوب ساقط ہوگا۔ بقیہ کے ذمہ واجب رہے گا۔ اسے حکم ہے کہ ایام نحر گزرنے کے بعد جانور کی قیمت صدقہ کرے۔ واللہ تعالی اعلم۲۹؍ شوال ۱۴۰۱ھ ۔(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۷(فتاوی شارح بخاری)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org