سلام ہمارے ہاں ایک ادارہ ہے جو کہ لوگوں کو قرضہ دیتا ہے ان کا طریقہ کار کچھ یوں ہے کہ جس آدمی یا عورت کو قرضہ لینا ہوتا ہے وہ ان ادارہ والوں سے ایک فارم وصول کرتا ہے جس کی 500روپیہ فیس دیتا ہے اور یہ قرضہ مسجد میں دیا جاتا ہے اور اس میں عورتیں اور مرد اکٹھے ہوکر مسجد میں ہی بلا پردہ قرضہ حاصل کرتے ہیں اور جب یہ قرضہ واپسی کرنا ہو تو اتنی ہی رقم وصول کی جاتی ہے جتنی کہ دی تھی لیکن ساتھ ہی اس کو کہا جاتا ہے کہ ادارے کی بہتری کے واسطے غلے میں کچھ نہ کچھ رقم ڈالو اب بندہ اگر نہ ڈالے تو بعض اوقات برا بھلا بھی کہا جاتا ہے۔ مہربانی فرماکر اس کا جواب عنایت کریں کہ یہ طریقہ کار قرضہ کا شرعی اعتبار سے درست ہے یا نہیں اور جو امام صاحب اس کام میں ملوث ہوں ان کی اقتداء میں نماز کا کیا حکم ہے؟ محمد عبد الرحمٰن خان فیصل آباد پاکستان