8 September, 2024


دارالاِفتاء


’’جس کے ذمہ فرائض ہوں اس کے نوافل قبول نہیں‘‘ کا کیا معنی ہے؟ کیا دوسرے نیکی کا خیرات، علم دین پڑھنا وغیرہ؟

فتاویٰ #1984

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- یہ اپنے اطلاق وعموم کے اعتبار سے سب کو شامل ہے کہ جس کے ذمے فرائض ہوں اس کا کوئی بھی نفلی عمل مقبول نہیں خواہ وہ اسی نوع کا ہو یا دوسری نوع کا ۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ایک ایک نوع کے ساتھ خاص ہو۔ مثلاً جس کے ذمے فرض نمازیں ہوں اس کی نفل نمازیں اور جس کے ذمے فرض روزے ہوں اس کے نفل روزے اور جس کے ذمے فرض زکات ہے اس کے نفل صدقات قبول نہ ہوں گے۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved