8 September, 2024


دارالاِفتاء


امام نے قعدۂ اولیٰ نہ کیا سیدھا کھڑا ہوگیا، مقتدی نے لقمہ دیا امام بیٹھ گیا ۔ التحیات پڑھی، سلام کے بعد سجدۂ سہو کرکے نماز پوری کر لی۔ ایک نے کہا سیدھا ہونے پر دہرائی جائے ۔ نماز امام نے دہرائی ۔ فعل اول یا دوئم درست ہے ؟

فتاویٰ #1972

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- امام جب قعدۂ اولیٰ چھوڑ کر سیدھا کھڑا ہو گیا تھا تو اسے لوٹ کر قعدۂ اولی کرنا جائز نہیں تھا۔ جس نے اس وقت اس کو لقمہ دیا اس نے غلط لقمہ دیا جس کی وجہ سے وہ نماز سے خود بھی خارج ہوگیا، اور اسے امام نے لے لیا تو امام کی نماز بھی فاسد ہو گئی ۔ اخیر میں سجدۂ سہو کرنا بے کار تھا۔ فرض یہ تھا کہ اس نماز کو دوبارہ پڑھتے۔ لوگوں نے دوبارہ پڑھ لیا تو صحیح کیا۔ اگر دوبارہ نماز نہ پڑھتے تو یہ نماز ان کے ذمہ رہ جاتی۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved