22 December, 2024


دارالاِفتاء


ایک صاحب قوم کے حلال خور ہیں اور پیش امام بھی ہیں ان کے پیچھے نماز جائز ہے یا نہیں؟ ان کا کہنا ہے کہ جو ہمارے یہاں کھانا نہیں کھائے گا وہ ہمارے پیچھے نماز نہ پڑھے۔ اس وقت جو پیش امام نور محمد حلال خور ہیں تراویح کے ختم کے دن فاتحہ کرنے سے انکار کردیا اور یہ کہا کہ ہم عید کے دن آپ لوگوں کی نماز بھی نہ پڑھاویں گے۔

فتاویٰ #1943

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- اگر وہ غلاظت ڈھونے کا پیشہ نہیں کرتا تو اس کے پیچھے نماز جائز ہے اور اس کے یہاں کھانے میں کوئی حرج نہیں جو لوگ اس کے یہاں کھانے سے احتراز کرتے ہیں وہ غلطی پر ہیں۔ واللہ تعالی اعلم فاتحہ کرنا امام پر واجب نہیں اگر اس نے انکار کردیا تو اس پر کوئی جرم عائد نہیں ہوتا۔ یہ دوسری بات ہے کہ اخلاقاً اس کو انکار نہیں کرنا چاہیے تھا۔ جہاں تک ہو سکے مسلمانوں کی خدمت کرنی چاہیے ۔ ہاں اگر انکار اس بنا پر ہے کہ لوگ اس کے یہاں کھانے سے انکار کرتے ہیں تو اس کا انکار حق بجانب ہے۔نمازعید کا معاملہ یہ ہے کہ اگر اس کے علاوہ دوسرا لائق امامت نہیں تو اس پر نماز پڑھانی فرض ہے نہ پڑھائے گا تو گنہ گار ہوگا اور اگر دوسرا کوئی اور لائق امامت ہو اور یہ انکار کر رہا ہے تو مسلمانوں کو چاہیے کہ اسی دوسرے کو امام مقرر کر لیں۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved