8 September, 2024


دارالاِفتاء


اس شہر میں جتنے امام ہیں ان میں سے ہر ایک ایسے شخص کے ہاتھ کا ذبیحہ کھاتا ہے جو عقیدۃ سنی ہے لیکن وہابیوں کے پیچھے نماز پڑھتا ہے ۔ منع کرنے پر کہتا ہے کہ نماز پڑھنے سے کیا ہوتا ہے کسی کے پیچھے پڑھ سکتے ہیں۔ مسئلہ بتانے پر بھی پرہیز نہیں کرتا اور ان اماموں میں سے بعض کے پائجامے بھی اور لنگی بھی ٹخنے کے نیچے رہتی ہے۔ تو ایسے اماموں کے پیچھے نماز ہوگی یا نہیں اگر نہیں ہوگی تو نماز جمعہ کیسے ادا کریں؟

فتاویٰ #1932

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- وہابی حضور اقدس ﷺ کی شا ن ارفع واعلی میں توہین کرنے کی وجہ سے کافر ومرتد ہیں نہ ان کی نماز نماز ہے نہ ان کے پیچھے کسی کی نماز صحیح اس لیے جو کسی وہابی کے پیچھے نماز پڑھتا ہے اس کی نماز قطعا نہیں ہوتی۔ جو امام ٹخنوں کے نیچے پائجامہ عادۃ یا شوقیہ رکھتا ہے اس کی نماز مکروہ تنزیہی ہوتی ہے[حاشیہ: یہ حکم اس وقت ہے جب فساق کی وضع اختیار کرنا مقصود نہ ہو ورنہ حکم کراہت تحریم کا ہوگا جیسا کہ دوسرے فتوی میں مذکور ہے۔ محمود علی مشاہدی] اگر کوئی دوسرا امام ملے تو اس کے پیچھے نماز پڑھیں ورنہ بدرجہ مجبوری اسی امام کے پیچھے پڑھیں۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved