22 December, 2024


دارالاِفتاء


ہمارے یہاں کی مسجد کا امام اپنے کو سنی کہتا ہے مگر دیوبندیوں کی تکفیر کا قائل نہیں ہے ایسی صورت میں اس کی امامت درست ہے یا نہیں؟ اس کے پیچھے نماز ہوگی یا نہیں؟

فتاویٰ #1911

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- یہ امام جب دیوبندیوں کی تکفیر کا قائل نہیں تو ہرگز سنی نہیں ۔ دیوبندی گستاخ رسول ہیں ۔ گستاخ رسول کے کافر ومرتد ہونے ہونے پر اجماع امت ہے جو شخص گستاخ رسول کے کافر ہونے میں شک کرے وہ خود کافر ہے۔ علامہ شامی وغیرہ ناقل کہ : أجمع المسلمون أن شاتمہ أي النبي صلی اللہ تعالی عليہ وسلم کافر من شک فی عذابہ وکفرہ کفر۔ اس لیے زید ہرگز ہرگز سنی نہیں، کافر ہے ۔ اسے امام بنانا ہر گز ہرگز جائز نہیں۔ نہ اس کی نماز نماز، نہ اس کے پیچھے کسی کی نماز درست۔ اس کے پیچھے نماز ایسی ہی ہے جیسے نماز قضا کرنی بلکہ اس سے بد تر۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved