8 September, 2024


دارالاِفتاء


زید نے بکر سے عمر کے متعلق مسجد میں چند کلمات کہے۔ بکر نے ان کلمات میں چند الفاظ کا اضافہ کر کے عمر سے چغل خوری کی اور زید وعمر میں جھگڑا پیدا کر دیا، دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا بکر امامت کے قابل ہے اور کیا زید کی نماز بکر کے پیچھے ہو جائے گی جب کہ زید بکر کے پیچھے نماز ادا کرنے میں کراہیت محسوس کرتا ہے۔

فتاویٰ #1860

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- چغل خوری وہ بھی اپنی طرف سے فساد انگیز باتیں ملا کر حرام وگناہ ہے۔ اگر زید نے زندگی میں صرف ایک بار ایسا کیا ہے تو قابل درگزر ہے ، کون ہے جو گناہ سے بچا ہوا ہے لیکن اگر زید چغل خوری کا عادی ہے تو فاسق معلن ہے ، اسے امام بنانا گناہ ہے اور اس کے پیچھے پڑھی ہوئی نمازوں کا دہرانا واجب ہے۔ بلا وجہ شرعی صرف ذاتی رنجش کی بنا پر جب کہ امام میں کوئی شرعی خرابی نہ ہو کسی امام کے پیچھے نماز نہ پڑھنا جائز نہیں۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved