22 December, 2024


دارالاِفتاء


(۱) -زید گناہ کبیرہ کرتا ہے حالاں کہ وہ عالم ہے اور قوم بھی جانتی ہے اور اسی میں بکر ،خالد بھی عالم ہیں اور زید ان سبھوں کی امامت کرتا ہے تو اس قوم کی نماز اس کے پیچھے درست ہے یا نہیں اور بالخصوص عالم بکر اور خالد کی نماز ان کے پیچھے درست ہے یا نہیں؟ (۲) -خالد کا قول ہے کہ ’’ہم شرک کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے‘‘ تو اس کے بارے میں کیا مسئلہ ثابت ہوگا مدلل جواب عنایت کریں۔

فتاویٰ #1853

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- (۱) -اگر بہ ثبوت شرعی ثابت ہو کہ زید گناہ کبیرہ کرتا ہے تو اسے فوراً امامت سے معزول کیا جائے اس کے پیچھے ہرگز ہرگز نماز نہ پڑھی جائے اور ثبوت کا دو ہی طریقہ ہے (۱) اقرار (۲) اور گواہان عادل بقدر نصاب۔ ان دو طریقوں کے بغیر کسی کی طرف گناہ کبیرہ کی نسبت حرام وگناہ ہے بلکہ مطلقاً کسی گناہ کی نسبت گناہ ہے۔ واللہ تعالی اعلم (۲) -ظاہر ہے کہ خالد نے یہ بات کسی بات کے جواب میں کہی ہے ۔ سوال میں اس پہلی بات کا ذکر بھی ضروری ہے۔ ہو سکتا ہے خالد کا یہ قول اس قبیل سے ہو جو حضرت امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا جب محبت اہل بیت کی وجہ سے ان کو لوگوں نے رافضی کہا: ------- إن کان رفضا حب آل محمد--- فلیشہد الثـقــلان إنی رافضی------ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved