----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- میلے میں، اگرچہ ہندوؤں کا میلا ہو، اگرچہ مشرکانہ میلا ہو، بہ نیتِ وعظ وتبلیغ جانا ثواب ہے۔ مجدد اعظم امام احمد رضا قدس سرہٗ نے عرفانِ شریعت میں یہی لکھا ہے۔ اور مفتی اعظم نے جو تحریر فرمایا ہے، اس سے مراد یہ ہے کہ بہ نیت تفریح جائے۔ اس لیے اگر امام میلاد شریف میلے میں پڑھنے جاتا ہے تو اس پر کوئی الزام نہیں، بلکہ وہ مستحق اجر ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ ---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org