----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- جب عیدگاہ کے بانی نے جامع مسجد پورن پور کی منتظمہ کمیٹی کو اس کا متولی اور امامِ جامع مسجد کو اس عیدگاہ کا امام مقرر کردیا تو بلا وجہ شرعی جامع مسجد کی منتظمہ کو تولیت سے اور اس کے امام کو امامت سے علاحدہ کرنا جائز نہیں۔ شامی میں ہے: لَا ینعَزِلُ صَاحِبُ وَظِيفَۃٍ بِغیر جُنْحَۃٍ ۔ شرعاً جامع مسجد کی منتظمہ اب بھی اس کی متولی ہے، اور اس کا امام اس عیدگاہ کا امام ہے۔ جن لوگوں نے بلا وجہ شرعی اور بلا وجہ استحقاق جبراً عیدگاہ پر قبضہ کرلیاوہ لوگ ظالم اور ایک طرح کے غاصب ہیں۔ نہ ان کا قبضہ درست ہے اور نہ عیدگاہ پر کسی قسم کا کوئی تصرف صحیح ہے۔ ان لوگوں نے از خود جس امام کو مقرر کرکے اس کے پیچھے نماز پڑھی، نمازیں نہیں ہوئیں۔ یعنی جمعہ و عیدین، پنج گانہ کی طرح سے نہیں، کہ جس کا جی چاہے پڑھا دے۔ جمعہ وعیدین صحیح ہونے کی شرط یہ ہے کہ جو اس کے لیے مقرر ہےوہی نماز پڑھائے، اگر امام مقرر کے علاوہ دوسرا اس کی اجازت کے بغیر نماز پڑھائےگا تو جمعہ و عیدین صحیح نہ ہوں گے۔ در مختار میں ہے: وَفِي السِّرَاجِيَّۃِ : لَوْ صَلَّی أَحَدٌ بِغَيْرِ إذْنِ الْخَطِيبِ لَا يَجُوزُ إلَّا إذَا اقْتَدَی بِہِ مَنْ لَہُ وِلَايَۃُ الْجُمُعَۃِ، وَيُؤَيِّدُ ذَلِكَ أَنَّہُ يَلْزَمُ أَدَاءُ النَّفْلِ بِجَمَاعَۃٍ وَأَقَرَّہُ شَيْخُ الْإِسْلَامِ ۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ ---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org