----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- پہلی بات یہ ہے کہ جن لوگوں نے جھانک کر امام صاحب کو استنجا کرتے ہوئے دیکھا ہے وہ خود گنہ گار ہوئے ۔ تاک جھانک مطلقاً حرام ہے استنجا کرتے وقت کسی کو دیکھنا اور سخت حرام ہے۔ اگر امام نامرد ہے تو اس کے پیچھے نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ۔ ہاں! اگر وہ فلمی گانے سنتا ہے تو فاسق معلن ہے۔ اسے امام بنانا جائز نہیں۔ اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہے، اسے معزول کرنا واجب ہے۔ اسی طرح اگر وہ صرف نامرد ہی نہیں بلکہ خنثیٰ (ہجڑہ) ہے یعنی اس کے عورت کا بھی مخصوص عضو ہے اور مرد کا بھی تو بھی اسے امام بنانا جائز نہیں، معزول کرنا واجب ہے۔ یہ امام جب عورت کے لائق نہیں تو اس پر فرض ہے کہ عورت کو طلاق دےدے۔ طلاق نہیں دیتا تو بھی فاسق ہے اسے معزول کرنا واجب ہے۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org