8 September, 2024


دارالاِفتاء


ایک دروغ گو جھوٹی گواہی کے ذریعہ یہاں کے حافظ وپیش امام کے اوپر زنا کا بہتان جھوٹے الزام کے ذریعہ ثابت کر رہا تھا جو کہ بعد میں جھوٹ وغلط ہی ثابت ہوا۔ جھوٹی گواہی کے دوران زید نے غصہ میں جب کہ جھوٹا گواہ کعبہ شریف کی قسم کھاکر جھوٹی گواہی دے رہا تھا۔ زید نے کہا کہ جھوٹے تمہارے کعبہ کی ایسی کی تیسی یعنی گالی دے رہا تھا جھوٹے گواہ کو مگر زبان سے کعبہ شریف کا بھی نام نکل گیا جس پر بعد میں زید کو شرمندگی ہے اور توبہ استغفار بھی کر چکا ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ زید کو تجدید ایمان وتجدید نکاح کرنا ہوگا۔ اس لیے اس کے بارے میں شریعت مطہرہ کا کیا قانون ہے آگاہ فرمائیں نوازش ہوگی۔ فقط

فتاویٰ #1557

بسم اللہ الرحمن الرحیم – الجواب ــــــــــــــ: ضرور زید پر تجدید ایمان و تجدید نکاح لازم ہے۔ کعبۂ مقدسہ کی تحقیر اور اسے گالی دینی بلا شبہہ کفر ہے اور اس بارے میں زبان کی لغزش کا اعتبار نہیں۔ حضرت ملا علی قاری کی شرح شفا میں ہے: ولا یعذر بزلۃ اللسان أو کما قال۔ اور کفر صادر ہونے کے بعد نکاح باطل ہو جاتا ہے۔ در مختار میں ہے: ویبطل منہ ما یعتمد الملۃ وہي خمس النکاح۔ زید پر واجب ہے کہ فورا بلاتاخیر تجدید نکاح کرے اور کلمۂ کفر کے صدور کے بعد سے اب تک جتنی بار اپنی عورت سے ہم بستری وغیرہ کی ہے اس سے توبہ کرے۔ واللہ تعالی اعلم بالصواب (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved