8 September, 2024


دارالاِفتاء


اگر خدا نخواستہ آپ بے نمازی ہیں تو قرآن پاک کا فیصلہ ہے کہ آپ مشرک ہیں، آپ کو کبھی معاف نہیں کیا جائے گا۔ آپ ظالم ہیں آپ کا ٹھکانا جہنم ہے۔ اگر آپ خدا نخواستہ بے نمازی ہیں تو حضور ﷺ کا ارشاد ہے کہ آپ کافر ہیں، آپ مشرک ہیں، آپ جہنم میں فرعون، ہامان، قارون اور ابی بن خلف کے ساتھ ہوں گے۔ اور اگر خدا نخواستہ آپ بے نمازی ہیں تو امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ تعالی علیہ کے نزدیک آپ کی سزا یہ ہے کہ آپ کو قید کر لیا جائے یہاں تک کہ قید میں مر جائیں۔ امام شافعی کا حکم یہ ہے کہ تلوار سے آپ کی گردن اڑادی جائے۔ امام احمد بن حنبل کا فتوی یہ ہے کہ آپ صریح کافر ہیں، آپ کی سزا یہ ہے کہ آپ کو مرتد کی طرح قتل کیا جائے، آپ کی ساری جائداد بحق بیت المال ضبط کر لی جائے نہ آپ کا جنازہ پڑھا جائے نہ آپ کو مسلمانوں کے قبر ستان میں دفن کیا جائے۔

فتاویٰ #1546

بسم اللہ الرحمن الرحیم – الجواب ــــــــــــــ: یہ قرآن مجید میں نہیں کہ بے نمازی مشرک ہے ، اسے کبھی معاف نہیں کیا جائے گا ۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ بے نمازی کا ٹھکانہ جہنم ہے اور وہ اپنے اوپر ظلم کر رہا ہے۔ ہاں حدیث میں ہے کہ جس نے قصداً نماز چھوڑی وہ کافر ہے۔ اگر چہ علما اس کی تاویل کرتے ہیں کہ یہاں اس حدیث میں کافر کے لغوی معنی ہیں یعنی ناشکرا۔ کسی حدیث میں یہ نہیں کہ بے نمازی مشرک ہے۔ ہاں حدیث میں یہ ہے کہ: بے نمازی کا حشر فرعون، ہامان، قارون ، ابی بن خلف کے ساتھ ہوگا۔ اور یہ بھی صحیح ہے کہ حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے یہاں بے نمازی کی سزا یہ ہے کہ اس کو قید کر دیا جائے یہاں تک کہ وہ نماز پڑھنے لگے۔ یہ صحیح ہے کہ حضرت امام احمد بن حنبل رضی اللہ تعالی عنہ بے نمازی کو کافر کہتے ہیں اور جب اسے کافر کہتے ہیں تو اس پر وہ سارے احکام جاری ہوں گے جو کافر کے ہیں۔ یہ اور امام شافعی اور امام مالک اسے قتل کرنے کا حکم دیتے ہیں۔ سوال سے ظاہر یہ ہو رہا ہے کہ آپ کو اس پر حیرت ہے اس میں کوئی حیرت کی بات نہیں ۔ نماز اللہ کا فریضہ ہے اس کی طرف سے عائد کی ہوئی ہے، حکم عدولی کی سزا اسے دینے کا اختیار ہے اللہ عز وجل کے جو انعامات بندوں پر ہیں اس کے مقابلے میں پانچ وقت کی نمازیں کچھ بھی نہیں ۔ واللہ تعالی اعلم(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved