8 September, 2024


دارالاِفتاء


فرض نمازوں کے لیے جب تکبیر کہی جاتی ہے امام صاحب کا کہنا ہے کہ تمام مصلی ’’حي علی الفلاح‘‘ پر کھڑے ہوں کیوں کہ یہی سنت ہے جب کہ فقہ کی کتابوں میں امام کے لیے یہ بھی ہدایت ہے کہ وہ ’’قد قامت الصلاۃ‘‘ سے کچھ قبل تکبیر تحریمہ کہے لیکن امام صاحب اس پر عمل نہیں کرتے تو کیا ’’قد قامت الصلاۃ‘‘ سے کچھ قبل تکبیر کہنا سنت نہیں ہے، اور اگر ہے تو اس پر عمل کیوں نہیں ہے؟

فتاویٰ #1512

بسم اللہ الرحمن الرحیم – الجواب ــــــــــــــ: اقامت کے وقت امام جب مصلی پر ہو یا مصلی کے قریب ہو تو امام اور مقتدی سب کا بیٹھا رہنا سنت ہے ، کھڑا رہنا مکروہ ہے جب مؤذن ’’حي علی الفلاح‘‘ پر پہنچے تو کھڑے ہونا شروع کریں اور ’’حي علی الفلاح‘‘ پر سیدھے کھڑے ہو جائیں، فقہ حنفی کی اکثر کتابوں میں اس کی تصریح ہے، مضمرات، عالمگیری، رد المحتار وغیرہ میں ہے: یکرہ لہ الانتظار قائما ولکن یقعد ثم یقوم إذا بلغ المؤذن قولہ ’’حي علی الفلاح‘‘۔ اور یہ قول کہ جب مکبر ’’قد قامت الصلاۃ‘‘ کہے تو امام نماز شروع کر دے مرجوح ہے کیوں کہ اقامت کا جواب دینا بھی سنت ہے اور جب ’’قد قامت الصلاۃ‘‘کے وقت نماز شروع ہو جائے گی تو جواب کیسے دے گا۔ واللہ تعالی اعلم(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved