8 September, 2024


دارالاِفتاء


مسجد کے داہنے طرف اذان کہنا کیسا ہے اور داہنی طرف اگر اذان ہو جائے تو کیا اذان ہو جائے گی؟

فتاویٰ #1438

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ــــــــــــ: اذان کے لیے دائیں بائیں کی کوئی تخصیص نہیں ، عوام میں یہ غلط مشہور ہے کہ اذان بائیں طرف ہی سے دی جائے ، یہ بے اصل ہے، داہنے جانب اذان دینے میں کوئی حرج نہیں ، البتہ یہ ضروری ہے کہ ایسی جگہ سے اذان ہو جو محلے والوں کو خوب سنائی دے خواہ داہنے ہو یا بائیں یا آگے۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵ (فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved