22 December, 2024


دارالاِفتاء


راجہ مبارک شاہ بابا کی جامع مسجد میں مختلف اوقات میں نماز جمعہ پڑھائی جاتی ہے۔ نماز جمعہ کا کوئی وقت متعین نہیں ہے جس کی وجہ سے عوام وخواص ومصلیان نماز جمعہ میں بہت بےچینی پائی جاتی ہے ایسی صورت میں نماز جمعہ کے لیے کیا حکم ہے؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب صادر فرمائیں۔

فتاویٰ #1413

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ــــــــــــ: امام کو چاہیے کہ نماز کے لیے جو وقت مقرر ہے اس کی پابندی کرے نمازیوں میں ہر قسم کے لوگ ہوتے ہیں، بیمار، کمزور، بوڑھے، ضرورت مند، وہ مقررہ وقت کا لحاظ کر کے مسجد میں حاضر ہوتے ہیں، تاخیر سے انھیں اذیت ہوتی ہے اور الجھن، اس کا امام کو لحاظ کرنا ضروری ہے، ہاں کبھی بوقت ضرورت پانچ دس منٹ کی تاخیر میں کوئی مضائقہ نہیں بلکہ عند الضرورت زیادہ تاخیر بھی کی جا سکتی ہے، نماز بہر حال ہو جائے گی خواہ تاخیر تھوڑی ہو یا زیادہ بضرورت ہو یا بلا ضرورت۔ واللہ تعالی اعلم(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵ (فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved