بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: اسپرٹ بلا شبہہ شراب ہے بلکہ شراب کی بدترین قسم، فتاوی رضویہ جلد دوم میں ہے: ’’ان اسبارتوھي روح النبیذ خمر قطعا بل من أخبث الخمور فہي حرام ورجس نجس نجاسۃ غلیظۃ کالبول‘‘۔ یہ جس چیز میں ایک قطرہ بھی پڑے وہ سب کا سب ناپاک نجاست غلیظہ کے ساتھ، جس خوش بو میں اسپرٹ ہو اس کا خواہ ملنا بدن میں ہو یا کپڑے میں اب بھی حرام وگناہ۔ اس سے بدن اور کپڑا بلا شبہہ ناپاک ہو جائے گا اور درم کی مقدار سے زائد ہو تو ایسے کپڑے کے ساتھ یا بدن میں لگنے سے نماز صحیح نہ ہوگی۔آپ نے فتاوی رضویہ جلد یازدہم کی عبارت نقل کرنے میں بہت خطرناک کام کیا ہے آیندہ اس سے احتراز کریں یہ دیانت کے خلاف ہے۔ جلد یازدہم کے فتوی میں مطلقا کپڑے میں اسپرٹ لگانے کی اجازت نہیں دی ہے بلکہ جس رنگ میں اسپرٹ پڑی ہو اور اس سے کپڑا رنگا گیا ہو تو عموم بلوی کی وجہ سے یہ رنگین کپڑا پاک ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ یہ تخفیف عموم بلوی کی وجہ سے ہے اور یہ عموم بلوی صرف اس رنگ میں ہے جس سے کپڑا رنگا جاتا ہے ۔ اس لیے یہ کپڑے کے ساتھ خاص ہے، خوش بو میں نہ عموم بلوی ہے نہ تخفیف کی ضرورت نہ وہاں اجازت۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org