8 September, 2024


دارالاِفتاء


اسپرٹ شراب کی قسموں سے اگر ہے تو جس چیز میں اسپرٹ کی آمیزش ہو تو اس کا استعمال از روے شرع کیسا ہے؟ اور اسپرے سینٹ جس میں اسپرٹ کا استعمال کیا جاتا ہے اس کا لگانا درست ہے یا نہیں اور اسپرے سینٹ لگا کر نماز مکمل ہو جاتی ہے یا نہیں اگر نہیں تو حضور سیدنا اعلی حضرت فاضل بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان کی اس عبارت کا مفہوم کیا ہوگا: صرف کپڑوں میں فقیر کے نزدیک عموم بلوی حکم طہارت ہے۔ فتاوی رضویہ جلد یازدہم،ص:۸۹۔ (مطبوعہ ادارہ اشاعت تصنیفات بریلوی) واضح فرمائیں۔

فتاویٰ #1376

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: اسپرٹ بلا شبہہ شراب ہے بلکہ شراب کی بدترین قسم، فتاوی رضویہ جلد دوم میں ہے: ’’ان اسبارتوھي روح النبیذ خمر قطعا بل من أخبث الخمور فہي حرام ورجس نجس نجاسۃ غلیظۃ کالبول‘‘۔ یہ جس چیز میں ایک قطرہ بھی پڑے وہ سب کا سب ناپاک نجاست غلیظہ کے ساتھ، جس خوش بو میں اسپرٹ ہو اس کا خواہ ملنا بدن میں ہو یا کپڑے میں اب بھی حرام وگناہ۔ اس سے بدن اور کپڑا بلا شبہہ ناپاک ہو جائے گا اور درم کی مقدار سے زائد ہو تو ایسے کپڑے کے ساتھ یا بدن میں لگنے سے نماز صحیح نہ ہوگی۔آپ نے فتاوی رضویہ جلد یازدہم کی عبارت نقل کرنے میں بہت خطرناک کام کیا ہے آیندہ اس سے احتراز کریں یہ دیانت کے خلاف ہے۔ جلد یازدہم کے فتوی میں مطلقا کپڑے میں اسپرٹ لگانے کی اجازت نہیں دی ہے بلکہ جس رنگ میں اسپرٹ پڑی ہو اور اس سے کپڑا رنگا گیا ہو تو عموم بلوی کی وجہ سے یہ رنگین کپڑا پاک ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ یہ تخفیف عموم بلوی کی وجہ سے ہے اور یہ عموم بلوی صرف اس رنگ میں ہے جس سے کپڑا رنگا جاتا ہے ۔ اس لیے یہ کپڑے کے ساتھ خاص ہے، خوش بو میں نہ عموم بلوی ہے نہ تخفیف کی ضرورت نہ وہاں اجازت۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved