بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: ایسے کنویں سے تین سو ساٹھ ۳۶۰؍ ڈول پانی نکالنے سے کنواں بدستور ناپاک ہی رہے گا ، امام نے غلط مسئلہ بتایا، اس پانی سے وضو کر کے یا غسل کر کے جتنی نمازیں پڑھی گئیں ہیں ایک بھی نہیں ہوئی۔ سب کو دوبارہ پڑھنا فرض ، امام پر واجب ہے کہ توبہ کرے۔ ایسے کنویں کے پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ : پہلے پانی ناپ لیں کہ کتنا ہے پھر تین چار پانچ جتنے ہو سکیں قوی پھرتیلے آدمی پچاس یا سو ڈول پانی کھینچ لیں، مثلا پانچ آدمی پانی کھینچ رہے ہیں تو ہر شخص بیس ڈول کھینچ لے پھر فوراً بلا تاخیر ناپیں اس میں کچھ پانی ضرور کم ہوگا جتنا کم ہوا اسی تناسب سے حساب لگا کر مثلاً ابتدا میں ناپا تھا تو کل پانی پانچ ہاتھ تھا، سو ڈول نکالنے پر ایک ہاتھ کم ہوا تو اس سے معلوم ہوا کہ ناپاکی کے وقت اس کنویں میں کل پانچ سو ڈول پانی تھا سو ڈول نکل گیا چار سو ڈول پانی اور نکال دیں کنواں پاک ہو جائے گا۔ یہ ضروری نہیں کہ لگاتار نکالیں کچھ وقفے کے بعد نکالیں جب بھی پاک ہو جائے گا۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org