8 September, 2024


دارالاِفتاء


(۱) کنواں کیسا ہونا چاہیے اس کی چوڑائی اور لمبائی کی شرعا کوئی مقدار ہے؟ (۲) دہ در دہ حوض میں کوئی کافر ہاتھ ڈال دے تو وہ پانی پاک ہے یا نہیں؟ اور جس شخص پر غسل فرض ہے وہ شخص اگر دہ در دہ حوض میں ہاتھ ڈال دے تو کیا پانی پاک ہے یا نہیں؟

فتاویٰ #1325

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: (۱) کنویں کے طول وعرض کے لیے کوئی مقدار شرعی نہیں جتنا مناسب ہو رکھا جائے ۔ واللہ تعالی اعلم (۲) دہ در دہ حوض جنابت والے، یا کافر کے ہاتھ ڈالنے سے ناپاک نہ ہوگا بلکہ وہ وقوع نجاست سے بھی ناپاک نہ ہوگا جب تک کہ نجاست کی وجہ سے حوض کے پانی کا رنگ یا مزہ یا بو نہ بدل جائے۔ در مختار میں ہے: وبتغیر أحد أوصافہ من لون أو طعم أو ریح ینجس الکثیر ولو جاریا إجماعاً۔ لہذا اس دہ در دہ حوض کا پانی جنابت والے، یا کافر کے ہاتھ ڈال دینے سے پاک ہی رہے گا، اس سے وضو کرنے میں کوئی حرج نہیں۔(واضح ہو کہ کنواں اگر ۳۵ ہاتھ گولائی میں ہو تو وہ دہ در دہ کے حکم میں ہے۔)واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved