26 December, 2024


دارالاِفتاء


گنگا ندی کے جنوبی کنارے پر پٹنہ شہر واقع ہے پورے شہر کا غلیظ وناپاک پانی نالوں سے بہتا ہوا گنگا ندی میں گرتا ہے یہ سارے نالے ایک دوسرے سے لگ بھگ پچیس ہاتھ سے لے کر چالیس ہاتھ کے فاصلہ میں گنگا ندی کے کنارے پر گرتے ہیں ندی کا بہاؤ مشرق کی جانب ہے اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ نالہ گرنے کی جگہ سے کم از کم کتنے ہاتھوں کی دوری پر غسل وغیرہ کیا جائےکہ کسی قسم کی کراہت نہ ہو۔ اور نالہ گرنے کی جگہ سے بہاو کی طرف کتنے دور تک کا پانی ناپاک مانا جائے گا؟

فتاویٰ #1319

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: اس کی حد ہاتھ یا گز سے متعین نہیں کی جا سکتی ، گنگا کے پانی میں جہاں تک نجس پانی کے رنگ، یا بو، یا مزہ کا اثر ہو اتنی دور تک کا پانی ناپاک ہے، وہاں وضو وغسل جائز نہیں بلکہ وہ پانی جس چیز پر لگے گا اسے بھی ناپاک کر دے گا اور جس پانی کے حصہ میں گندے نالے کے نجس پانی کے تینوں اثرات میں سے کوئی نہ ہو تو وہ پانی پاک ہے اس سے وضو بھی جائز ہے اور اس میں غسل بھی جائز خواہ بہاو کی طرف ہو یا اس کے مخالف سمت ہو ۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved