بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: اس کی حد ہاتھ یا گز سے متعین نہیں کی جا سکتی ، گنگا کے پانی میں جہاں تک نجس پانی کے رنگ، یا بو، یا مزہ کا اثر ہو اتنی دور تک کا پانی ناپاک ہے، وہاں وضو وغسل جائز نہیں بلکہ وہ پانی جس چیز پر لگے گا اسے بھی ناپاک کر دے گا اور جس پانی کے حصہ میں گندے نالے کے نجس پانی کے تینوں اثرات میں سے کوئی نہ ہو تو وہ پانی پاک ہے اس سے وضو بھی جائز ہے اور اس میں غسل بھی جائز خواہ بہاو کی طرف ہو یا اس کے مخالف سمت ہو ۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org