8 September, 2024


دارالاِفتاء


جو عالم ,مولوی یا پیش امام باوجود واقفیت کے رشید احمد گنگوہی کے خلیفہ شاہ وارث حسن کوڑا جہان آبادی ثم لکھنوی سے بیعت اور ان کے مرید و نیز مودودی جماعت سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملتا ہو، نشست و برخاست، خورد و نوش اور دوستانہ تعلقات رکھتا ہو، آیا وہ عالم قابل تقلید ہے اور ایسے پیش امام کے پیچھے نماز جائز ہے؟

فتاویٰ #1189

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب: سنیت کا دار و مدار” فتاویٰ حسام الحرمین “کی تصدیق پر ہے۔ اگر امام مذکور حسام الحرمین کی تصدیق کرتا ہے تو اس کے پیچھے نماز جائز ہے ۔ وارث حسن کے جال میں بہت سے سنی بھی پھنس گئے، اسی طرح مودودی جماعت کی ظاہری تبلیغ نماز و کلمہ وغیرہ کے جال میں بہت سے سنی بھی آگئے ہیں ، جو حقیقتِ حال سے واقف نہیں ، ایسے فریب خوردہ لوگوں کا وہ حکم نہیں جو وارث اور مودودی کا ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved