8 September, 2024


دارالاِفتاء


زید کا لڑکا بکر اپنے باپ زید کی موجودگی میں انتقال کر گیا چھوڑا منکوحہ مسماۃ رحیمہ کو بعد چند سال کے مسماۃ رحیمہ اور زید میں ناجائز تعلق ہوگیا۔ زید کے نطفہ سے بی بی رحیمہ کے بطن سے ایک لڑکا پیدا ہوا ۔اس وقت سے آج تک بھائی برادری کے ساتھ مل کر کھانا پینا رہنا سہنا سب بند کردیا۔اس لڑکے کی عمر آج بائیس سال ہوگئی اور زید کا بھی انتقال ہوگیا۔ اب بی بی رحیمہ کا لڑکا بھائی برادری کے ساتھ مل کر رہنا سہنا کھانا پینا چاہتا ہے ۔ سوال:رحیمہ پر کفارہ لازم آتا ہے یا نہیں اور اس لڑکے پر بھی کفارہ لازم ہے یا نہیں ۔اگر ہے تو کتنا؟ کس طریقہ سے کفارہ دینا ہوگا۔بعد کفارہ ادا کرنے کے دونوں ایک ساتھ رہیں گے یا الگ الگ رہیں گے؟ علماے کرام سے استدعا ہے کہ مفصل اس مسئلہ کو حل کر کے تحریر فرمایا جائے کیوں کہ یہ بالکل دیہات ہے جاہل مسلمان ہیں بہت مشکل ہے بات کو سمجھتے نہیں ہیں ۔

فتاویٰ #1064

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــ: زید اور رحیمہ کا یہ فعل سخت حرام ہے اور اللہ تعالیٰ کے قہر وغضب کا باعث ہے ۔اگر اسلامی حکومت ہوتی تو ان دونوں کو سنگ سار کیا جاتا ۔زید اور رحیمہ دونوں مجرم ہیں سخت ترین گنہ گار ہیں ۔لڑکے کا یہ جرم نہیں ہے ۔برادری نے بہت اچھا کیا جو ان کو برادری سے خارج کردیا ۔رحیمہ اور اس کا لڑکا اگر برادری میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو رحیمہ اپنے اس گناہ سے ندامت کے ساتھ توبہ کرے ،بعد تو بہ کے برادری میں شامل کیا جاسکتا ہے ۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved