بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــ: اس لڑکی کا نکاح جائز ہے ،لڑکی کے اذن و اجازت سے نکاح ہو جائے گا ۔ چوں کہ لڑکی بالغہ ہے اس لیے وہ خود مختار ہے ، اگر باپ ہوتا تب بھی بغیر لڑکی کی اجازت اور رضا مندی سے نکاح نہ ہوتا۔ لہٰذا لڑکی کی طرف سے اس کی رضا مندی سے ایجاب یا قبول ہو تو نکاح ہو جائے گا۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org