13 November, 2024


ماہنامہ اشرفیہ


Book: The Monthly Ashrafia August 2023 Download:Click Here Views: 71125 Downloads: 1030

(1)-کہاں تک اور بگڑے گا ابھی ان کا چلن ساقی

ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے ، اس میں ہندو مسلم اور سکھ عیسائی وغیرہ سب رہتے آئے ہیں ،تقسیم وطن کے بعدخاکِ ہند میں اقلیتوں اور خاص طور پر مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ قتل و خوں ریزی اور ظلم و تشدد کی آگ پہلے ہی سے بھڑکی ہوئی ہے مگر جب سے بی جے پی بر سرِ اقتدار آئی ہے اس نے دیگر اقلیتوں اور خاص طور پر مسلم سماج کو ظلم و جبر کا محور بنا لیا ہے،مضبوط دستاویز کے باوجود صرف آستھا کی بنیاد پر بابری مسجد شہید کر دی گئی، گیان واپی مسجد وارانسی، نشانے پر ہے وزیر اعلیٰ کے ایک موجودہ بیان نے مسلمانوں اور انصاف پسند طبقات کو چونکا دیا ہے، اسی طرح سیکڑوں مساجد نشانے پر ہیں ،بہت سی مساجد اورعید گاہوں پر تنازع جاری ہے ۔مختلف کورٹس میں مقدمات چل رہے ہیں

read more

(2)-علمِ الٰہی

۳ -اللہ آسمان وزمین میں چھپی چیزوں کو جانتا ہے۔ اللہ علیم وخبیر ہے، آسمان فضل سے برسنے والی بارشیں، زمین میں چھپ جانے والی نعمتیں، زمین سے دوبارہ اگنے والی سبزیاں اور فضاؤں میں پھیلنے والی آوازیں اور آسمانوں کا سینہ چیر کر باب اجابت تک پہنچنے والی دعائیں ہر چیز اللہ کے علم میں ہے، فرمایا

read more

(3)-آپ کے مسائل

تعمیرات کے لیے کیا گیا چندہ کہاں کہاں استعمال ہوسکتا ہے سوال: مفتی صاحب کی بارگاہ میں عرض یہ ہے کی جب کسی مسجد یا مدرسہ کی تعمیرات کا سلسلہ ہوتا ہے تو بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ تعمیرات کے مٹیریل کی حفاظت کے خاطر ایک چھوٹا ساروم بنانا پڑتا ہے ٹین شیڈ وغیرہ کا تو ایسی صورت میں تعمیرات کے مد میں جمع کی ہوئی رقم یہاں استعمال کی جاسکتا ہے ؟ اسی طرح سے بسا اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ تعمیراتی مٹیریل کی حفاظت کی خاطر کسی بندے کو اجبیر رکھا جاتا ہے جو کہ تعمیرات کے سامان کی حفاظت کرتا ہے اور سامان لانے میں بھی مدد کرتا ہے تو کیا اس اجیر بندے کی تنخواہ بھی تعمیرات کے مد میں جمع کی ہوئی رقم سے دی جا سکتی ہے ؟

read more

(4)-وطن کے سینے پہ خونِ ناحق کی یہ گہری لکیریں

مہابھارت میں ایک کہانی آتی ہےـــراجاپریکشت کو تکشک ناگ نے کاٹ لیا اور راجا کا انتقال ہوگیا۔ پریکشت کا بیٹا راجا جنمے جے نے زمین سے ناگوں کو ختم کرنے کے لیےیگیہ کیا۔ ناگ یگیہ کی آہوتی میں زمین کے ہزاروں ناگ بھسم ہو گئے،جو اصلی مجرم ناگ تھا، وہ دیوراج اندرکے سنگھاسن کے نیچے چھپا ہوا تھااور زمین کے بے قصور ناگ جن میں کئی زہریلے بھی نہیں تھے، یگیہ میں بھسم ہو رہے تھے۔ اس کے بعد کئی داؤ پیچ کھیل کر ناگ یگیہ درمیان ہی میں روک دیا گیا۔ نتیجتاً تکشک ناگ کو بچا لیا گیا، اسی طرح ہمارے ملک میں بھی فسادات میں ڈسنے والے تکشک ناگ کو بچا لیا جاتاہے۔ زہر اور دانتوں سے عاری ناگ مارے جاتے ہیں۔

read more

(5)-جادۂ اعتدال سے ہٹتے مذہبی القابات

اعتدال اس امت کے لیے عطیہ ایزدی ہے۔میانہ روی اور وسطیت اس کی شناخت ہے، مگر کچھ لوگوں کو اس قدرتی شناخت سے روگرداں ہونے کی لا علاج بیماری لاحق ہوتی ہے ۔ہر موڑ پر ایسے لوگ کہیں نہ کہیں سے افراط و تفریط کے دام میں آہی جاتے ہیں ،اس طرح کی غلط روی سے منازل کا بعد بڑھتا ہے ،عوائق فاسدہ جنم لیتے ہیں اور بالآخر وسطیت و اعتدالیت کا خاتمہ ہوجاتا ہے ۔

read more

(6)- صدر الشریعہ علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی اور تحفظ عقیدۂ ختم نبوت

صدر الشریعہ بدر الطریقہ حکیم ابو العلاء علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رضوی رحمۃ اللہ علیہ (پ:1300ھ/1882ء۔ م:1367ھ/ 1948ء) کسی تعارف کے محتاج نہیں ۔ اعلیٰ حضرت مجدد دین و ملت امام احمد رضا خان قادری برکاتی بریلوی رحمۃ اللہ علیہ (م:1340ھ/ 1921ء) کے خلفا میں آپ کا اسم گرامی نہایت ہی روشن اور نمایاں ہے ۔ آپ اعظم گڑھ یو پی کے ایک علمی و روحانی خانوادے کے ایک فرد فرید ہیں ۔ آپ نے ابتدائی کتب اپنے جد امجد اور بھائی مولانا محمد صدیق رحمۃ اللہ علیہ سے پڑھیں۔ بعدازاں مدرسہ حنفیہ جون پور میں مولانا ہدایت اللہ خاں رحمۃ اللہ علیہ سے کسب فیض کیا ۔پھر

read more

(7)-مجدد الف ثانی كے فضائل و كرامات

عزم و استقلال: حضرت مجددالف ثانی قدس سرہ کا دور از حد پر آشوب تھا۔ بدعت و ضلالت کے اندھیرے پھیلے ہوئے تھے۔ کفر و شرک کی خزائیں زوروں پر تھیں۔ اکبر اعظم کی اسلام دشمنی اور جہانگیر کی آزاد روی کے سامنے ایک فقیر بارگاہ رسالت تھا جس کے عزم و استقلال نے اندھیروں اور خزاؤں کا تسلط ختم کیا اور شہنشاہوں کی اکڑی ہوئی گردنیں خم کر دیں ۔ اللہ ! اللہ ! آپ کے عزم و استقلال کی درخشندہ مثال سے تاریخ حرّیت جگمگا رہی ہے۔ بادشاہ وقت نے سجدہ تعظیمی کے لیے مجبور کیا لیکن آپ نے فرمایا : جوسر بارگاہِ الوہیت میں جھکتا ہو، کسی اور کے دروازے پہ کیسے جھک سکتا ہے۔ بادشاہ غیظ و غضب کا نشان بن گیا ، ادھر آپ کے مخلصین نے یہ مشورہ دیا کہ بادشاہوں کے لیے سجدۂ تعظیمی جائز ہے، سجدۂ تعظیمی کر لیں ، آپ کو کوئی گزند نہ پہنچے گی۔ اس مردحق آگاہ نے فرمایا:

read more

(8)-مفتی اعظم راجستھان کی دینی خدمات

آج دنیا میں اسلام وایمان کی جو بہاریں ہم دیکھ رہے ہیں یہ سب اللّہ تبارک وتعالیٰ کے نیک،سچے،اچھےاورمخلص بندوں کی قربانیوں کا ثمرہ ہے۔خدا کے انہیں نیک بندوں میں ایک ذات وہ بھی ہے جسے ہم باباے قوم اشفاق العلما حضرت علامہ الحاج مفتی محمد اشفاق حسین نعیمي علیہ الرحمه کے نام سے جانتے پہچانتے ہیں۔ آپ صوبہ اتر پردیش کے ضلع مرادآباد شیونالی گاؤں کے باشندے تھے،آپ کے والدین نے آپ کی تعليم وتربیت میں کوئ کمی نہ چھوڑی ،آپ کے والدین کی یہ آرزو تھی کہ ہمارا بچہ ایک اچھا عالم دین بن کر قوم وملت اوردین کی خدمت کرے،چنانچہ اس معاملے میں آپ کے والدین برابر کوشاں رہے۔ایک دن وہ آیا کہ آپ کے والدین کا خواب شرمندۂ تعبیر ہوااور آپ نے ۲۲سال کی عمرمیں علوم عقلیہ ونقلیہ سے فراغت حاصل کر لی اور پھر ۱۹۴۳ء میں مدرسہ اجمل العلوم کے سالانہ جلسۂ دستاربندی کے موقع پر آپ کے سرپر علما ومشائخ کے نورانی ہاتھوں سے العلماء ورثتہ الانبیاء کا تاج زریں رکھا گیا۔

read more

(9)-یونیفارم سول کوڈ؛ ایک تجزیاتی مطالعہ

وطن عزیز ہندوستان میں ایک عرصہ دراز سے یکساں شہری قانون(Uniform Sivil Code) نا فذ کرنے کی جدو جہد جا ری ہے اور مسلسل ملک کا ایک طبقہ جس میں بڑی تعداد ہندوؤں کی اور کچھ مسلما نوں کی ہے اسے نافذ کرنے کے لیے ذہن سازی کی سعی پیہم کررہا ہے اور موجودہ دور میں اس کے نفاذ کے لیے ہمارے ملک کا ایک سیاسی طبقہ کچھ زیادہ ہی بیقرار نظر آ رہا ہے جبکہ دوسرا طبقہ اسکی مخالفت کررہاہے اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یکساں سول کوڈ ہے کیا؟ اور مسلمان(خاص طورپر) اسکی شدید مخالفت کیوں کرتا ہے؟

read more

(10)- کامن سول کوڈ کے نقصانات

دستور ہند کی دفعہ 44 ! طلاق ثلٰثہ، تعدد ازواج،حجاب ،حلال وغیرہا مسائل تو محض ایک بہانہ ہیں دراصل مسلم پرسنل لاء کو پوری طرح سے ختم کرنا ہے اس کی جگہ ایسے سول کوڈ کو نافذ کرنے کے لیے راہ ہموار کرنا ہے جوتمام فرقوں کے لیے یکساں ہو جس میں مسلم اور غیر مسلم کا کوئی امتیاز نہ ہو اور اسلام یا کسی اور مذہب کا عائلی قانون باقی نہ رہے۔ دستور ہند کے دفعہ ۴۴ نے جو رہنما اصولوں میں سے ہے اس کے لیے اساس مہیا کردی ہے ۔اس دفعہ میں کہاگیا ہے

read more

(11)-کڑوا شربت

ایک عالمی سروے کےمطابق گزشتہ پانچ سالوں میں دوسرے مذاہب کے تیرہ کروڑافراد نےمذہب اسلام کوقبول کیا۔ان میں ہرقوم ہرطبقہ ہر فرقہ اور فکر و خیال کےافراد شامل ہیں۔اعلا درجہ کے تعلیم یافتہ افرادکےعلاوہ پسماندہ،ناخواندہ۔آدی واسی حلقہ بگوش اسلام ہورہے ہیں۔اخبارات اور سوشل میڈیا کے مطابق گزشتہ دنوں شہرمرادآباد(یو،پی)میں پچاس دلتوں نے اسلام قبول کرنے کا اعلان کیاجن کوکلمہءطیبہ پڑھتے ہوئے ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے۔(ایسی خبروں کومیڈیا والےظاہرنہیں کرتے)

read more

(12)-ام المومنین سیدہ زینب بنت خزیمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا

نام و نسب:سیدہ زینب بنت خزیمہ بن عبد اللہ بن عمر بن عبد مناف بن ہلال بن عامر بن صعصہ ہیں آپ کی وفات کے بعد نبی اکرم نے آپ کی بہن میمونہ بنت حارث سے شادی فرمائی۔ ان دونوں کی والدہ ہند بنت عوف تھیں۔ نکاح :سرورِ کائنات ، شہنشاہِ موجودات صلی اللہ علیہ وسلم کے حبالۂ عقد میں آنے سے پہلے اصح قول کے مطابق آپ حضرت سیدنا عبد اللہ بن جحش رضی اللہ عنہ کے ساتھ رشتہ ازواج میں منسلک تھیں ۔(المواہب اللدنیہ ،ج1،ص411)

read more

(13)-سیرتِ مصطفیٰ ﷺ اور ہماری بچیاں

ستمبر ۲۰۲۳ کا عنوان مساجد پر کب تک سیاست ہوتی رہے گی؟ اکتوبر ۲۰۲۳ کا عنوان شاعروں اور مقرروں کا متعین اوقات کی اجرت طے کرنا— شرعی نقطۂ نظر اپنی بچیوں کو دینی و اسلامی ماحول میں پروان چڑھائیں مولانا محسن رضا ضیائی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ’’سیرتِ طیبہ‘‘ اخلاقِ حسنہ کا عظیم مظہر اور ایک انقلابی زندگی کا حسین نمونہ ہے۔گم گشتگانِ راہ کے لیے ہدایت و رہنمائی کا روشن مینار ہے تو وہیں عقیدت مندانِ توحید و رسالت کے لیے مژدۂ جاں فزا ہے۔اضطراب و بے چینی کے طوفانِ بلا خیز میں ڈوبتی انسانیت کے کے لیے پروانۂ نجات ہے تو امن و آشتی کے محافظوں اور پاسبانوں کے لیے چشمِ رحمت ہے۔ بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت میں نوح علیہ السلام کے داعیانہ فکر و کردار،حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی حلم و بردباری،موسیٰ علیہ السلام کا جوش و خروش،ایوب علیہ السلام کا صبر و تحمل،ابراہیم علیہ اسلام کی ہجرت و فرقت،اسماعیل علیہ السلام کی ایثار و قربانی،سلیمان علیہ السلام کی حکمت و دانائی اوریوسف علیہ السلام کے حسن و جمال کی رعنائی یہ سب اخلاقِ حمیدہ و اوصافِ جمیلہ جو سابقین انبیا و رسولانِ گرامی علیہم الصلوۃ والسلام میں پائی جاتی تھیں، بدرجۂ اتم آپ کی سیرتِ مبارکہ میں موجود ہیں۔

read more

(14)-اداسی اور ڈپریشن سے نجات

اکثر ہم اپنے گھروں میں سنتے ہیں کہ آج میں بہت یعنی اداس ہوں، خاص طور پر خواتین میں یہ کیفیت زیادہ پائی جاتی ہے۔ یہ یعنی اداس ہونا اصل میں ہوتا کیا ہے؟ دراصل ایک طبی اصطلاح ہے جسے موسمی جذباتی خرابی کہا جاسکتا ہے۔

read more

(15)-میاں بیوی میں ناراضگی کے سبب خاموشی نقصاندہ

عام طور پر کہا جاتا ہے کہ انسان خاموش رہ کر کئی مسائل سے نجات حاصل کر سکتا ہے مگر کبھی کبھی یہ خاموشی رشتے کے لیے نقصاندہ ثابت ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر میاں بیوی کے درمیان خاموشی بگڑتے رشتے کی نشاندہی کرتی ہے۔ یہ خاموشی سکون سے زیادہ تکلیف دیتی ہے۔ اسے ”سائیلنٹ ٹریٹمنٹ“ کہا جاتا ہے، جس میں آپ دوسرے فریق کو نظر انداز کرتے ہیں اور اسے یہ احساس دلاتے ہیں کہ آپ کی زندگی میں اس کی کوئی اہمیت نہیں ۔

read more

(16)-علامہ ارشد القادری کی شعر گوئی

مذہبی و علمی دنیا میں علامہ ارشد القادری علیہ الرحمہ کی شخصیت محتاج تعارف نہیں۔ آپ بیک وقت متبحر عالم دین، نامور خطیب، مستند ادیب اور صاحب طرز نثرنگار کے ساتھ ایک شاعر بھی تھے۔ آپ کا شعری سرمایہ، نثری سرمایہ کے مقابل کم سہی، پھر بھی کیفیت، کمیت پر غالب ہے اور اسی سرمائے کے ذریعہ آپ کا شعری اختصاصات واضح کیا جاسکتا ہے۔ علامہ کی شاعری پر تبصرہ کرتے ہوئے پروفیسر کرامت علی کرامتؔ رقم طراز ہیں:

read more

(17)-مخ المعانی-ایک معروضی مطالعہ

اس وقت ہمارے پیش نظر حضرت مخدوم جہاں شیخ شرف الدین احمد یحییٰ منیری[م:782 ھ] کے نادر ملفوظات کا پہلا اردو ترجمہ ”مخ المعانی“ ہے ۔ اس کے جامع حضرت زین بدرعربی ہیں۔ابتدئی ۱۸ مجالس کا اردو ترجمہ کرنے کی سعادت حاصل کی ہے حضرت حافظ سید شاہ محمد شفیع فردوسی نے اور حضرت مولانا محمد عابد چشتی نے مکمل ترجمہ کیا، مگر ابتدائی مجالس کا ترجمہ مل گیا جس کی وجہ سے اٹھارہ مجالس شامل نہیں۔ باقی ۳۵ مجالس کا ترجمہ شامل ہے، یہ بجاے خود اہمیت کا حامل ہے۔تصحیح اور نظر ثانی فرمائی ہے حضرت مولانا محب اللہ مصباحی اور محمد آصف احمد منعمی نے ۔ تقدیم و تدوین کا کارنامہ انجام دیا ہے جدید و قدیم علوم کے سنگم حضرت سید شاہ شمیم الدین احمد منعمی سجادہ نشین خانقاه منعمیہ متین گھاٹ، پٹنہ سٹی نے۔

read more

(18)-منظومات

جامعه اشرفيه مبارك پور اقبال نشاں ، اوجِ طرب ناک تِری خاک اے جامعہ! ہے رشکِ صد افلاک تِری خاک تُو معرفتِ علم و ادب کا ہے حوالہ کرتی ہے جہالت کی قبا چاک تِری خاک

read more

(19)-قاضی محمد اسماعیل مقبولی کا وصال

الحاج قاضی محمد اسمٰعیل مقبولی وہ نام ہے جو ہمیشہ ہانگل شریف ، کرناٹک کے علاقہ حضرت پیر سیدمقبول احمد شاہ قادری (کشمیری اعلیٰ حضرت) کے نام کے ساتھ جڑا ہوا ہے ،کشمیری اعلیٰ حضرت کے اعلیٰ ترین شاگردوں میں سے ایک ہیں،جنہوں نے اپنی پوری زندگی پیغام اور سنی عقائد کو دنیاکے گوشہ گوشہ تک پہنچایا۔ جب کوئی شخص تصور کرتا ہے کہ اس کے سر پر ترکی ٹوپی، ہاتھ میں چھتری، ہمیشہ شیروانی کا لباس اور داڑھی ہے۔ اگرچہ انہوں نے کسی اسلامی یونیورسٹی سے گریجویشن نہیں کیا، لیکن وہ اسلامی شریعت کے میدان میں ایک اعلیٰ ا سکالر بن کر ابھرے۔وہ اسلامی تعلیم کی واکنگ لائبریری ہونے کی وجہ سے مشہور ہیں۔ اپنی علمی معرفت کی وجہ سے انہوں نے ریاست اور ریاست سے باہر کئی کانفرنسوں اور مباحثوں میں حصہ

read more

(19)-صدائے بازگشت

ہر طرف خلق نے کیوں شور مچا رکھا ہے صاحبو، سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ اس جائزے کی شروعات کریں تو کیسے کریں۔ گزرے ہوئے ہفتے میں رنجیدہ، سنجیدہ موضوعات سبھی معاملات پر حاوی نظر آئے۔ فیض لدھیانوی مرحوم کا سوال تھا اے نئے سال بتا تجھ میں نیا کیا ہے ہر طرف خلق نے کیوں شورمچارکھا ہے ہمارا قلم ترمیم کے ساتھ اب حرف سوال ہے کہ”اے نئے ہفتے بتا تجھ میں نیا کیا ہے“

read more

(20)-خیر و خبر

سنی مسجد بلال میں ہریانہ کے امام کے قتل پر تعزیتی نشست قصور واروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے ۔ حکومت سے مطالبہ۔ (معین میاں ) دوٹانکی سنی مسجد بلال میں ہریانہ میں امام کے قتل پر علماے کرام کی ایک تعزیتی نشست رکھی گئی ۔ جس کی سر پرستی اور صدارت پیر طریقت رہبر شریعت قائد قوم وملت حضرت علامہ سید معین الدین اشرف اشرفی جیلانی ، سجادہ نشین آستانہ عالیہ کچھوچھہ مقدسہ وصدر آل انڈیا سنی جمعیۃ العلما نے فرمائی ۔ معین المشائخ نے فرمایا کہ اب نفرت کی سیاست کو روکنا بہت ضروری ہے ، ملک کی امن وسلامتی اسی میں ہے کہ بھائی چارگی کو

read more

(21)-عالمی خبریں

سویڈن میں پھر قرآن پاک کی بے حرمتی اسٹاک ہوم (یو این آئی) سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں ایران نژاد خاتون نے قرآن مجید کا نسخہ نذر آتش کر دیا ۔ا نادولو خبر رساں یجنسی کی رپورٹ کے مطابق ۴۷ سالہ بیرامی مارجن نے مالورین جھیل کے ساحل پر برد ما ضلع کے انگیبا ڈیٹ بیچ پر قرآن پاک کا نسخہ جلا دیا۔ ایسا کرنے کے بعد خاتون نے کہا کہ تمام مذاہب کو ختم کر دیا جانا چاہیے۔ حالیہ مہینوں میں سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن مجید کے نسخوں کو نذر آتش کرنے کے متعدد واقعات پیش آئے ہیں۔ زیادہ تر مسلم ممالک نے ان واقعات کی مذمت کی ہے اور کچھ نے دونوں ممالک کے سفیروں کو طلب کر کے احتجاج کیا ہے۔ گزشتہ ماہ اسٹاک ہوم میں قرآن مجید کے نسخے کو نذرآتش کرنے کے بعد سیکڑوں عراقی مظاہرین نے سویڈن کے سفارت خانے پر دھاوا بول دیا تھا۔

read more

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved