۴۸؍ ویں عرسِ حافظِ ملت کی مختصر روداد امسال جامعہ اشرفیہ سے ۴۴۵ طلبہ فارغ ہوئے وہ ایک خوشگوار اور روحانی صبح تھی، مبارک پور میں نمازے فجر سے فراغت کے بعد عزیزی خانقاہ کی جانب بڑھ رہے تھے، دیگر حضرات بھی کشاں کشاں چلے آرہے تھے، ہلکی ہلکی پر کیف ہوائیں چل رہی تھیں، خانقاہ کے دونوں بیرونی کمرے کھول دیے گئے تھے، باہر چبوترے پر چاندنیاں بچھا دی گئی تھیں، اندر باہر قرآن خوانی کا نورانی سلسلہ شروع ہو چکا تھا، انجمن غوثیہ کے ذمہ داران فاتحہ کے لیے رات ہی میں حلوہ تیار کر لیتے ہیں، دو تین برس سے یہ سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے کہ پڑھنے والے
read moreایک آیت کے کئی معنی مولانا حبیب اللہ مصباحی لفظ اگر مشترک ہو، یا مجاز کا احتمال رکھتا ہو تو کئی ایک معانی کی گنجائش نکل سکتی ہے، لیکن قرآن کریم کا حیرت انگیز اعجاز دیکھیے کہ محض سیاق و سباق سے مخصوص ربط، اور جداگانہ وقف کی بنیاد پر ایک آیت کے کئی ایک معانی سامنے آتے ہیں، اور سب صحیح بھی ہوتے ہیں، ذیل میں اس کے کچھ نظائر ملاحظہ فرمائیں:
read moreفضائلِ یومِ جمعہ محمد فداء المصطفیٰ اللہ رب العزت نے اسلامی مہینوں میں جس طرح رمضان المبار ک کو عظمت و برکت والا بنایا ہے بالکل اسی طریقے سے ہفتے کی ایام میں سے جمعہ کے دن کو سب سے الگ ہی بنایا ہے اور اسے سید الایام کے نام سے منسوب کیا ہے یعنی جمعہ کا دن تمام دنوں کا سردار ہے، افضل دنوں میں افضل جمعہ کا دن ہے، اللہ تعالی کی نزدیک سب سے بڑا ہے، اس کی عظمت عیدین سے بھی بڑی ہے،جمعہ کی رات روشن رات ہے اور جمعہ کا دن چمکدار دن ہے، اور جمعہ تمام تر مسلمانوں کے لیے ایک عید کی طرح ہے کیوں کہ یہ دارین کی ساری نیکیاں سمیٹے ہوئے تشریف لاتاہے جس سے ہر مسلمان لطف اندوز ہوتاہے۔
read moreمندر کے لیے چھوڑی گئی زمین پر مدرسہ بنانا کیسا ہے؟ جموں کے علاقہ راجوری میں گورنمنٹ نے ایک بہت بڑی جگہ مندر کے لیے چھوڑی تھی کچھ عرصہ بعد مند ر والوں نے اُس جگہ کو لیز پر ایک جاوید شاہ نامی شخص کے حوالے کر دیا اور اس کو پورے اختیارات کے ساتھ قبضہ بھی دے دیا، اس کے بعد جاوید شاہ نامی شخص نے اس مندر کی جگہ میں پلاٹنگ کرناشروع کر دی، اور ایک مفتی صاحب کی ترغیب پر اس جگہ میں سے ایک پلاٹ مدرسہ کے لیے بھی وقف کر دیا پھر مدرسہ کے نام کا چندہ کر کے اس جگہ میں ایک فلور کی تعمیرات کروائی گئی اور مدرسہ شروع کیا گیا اس میں ابھی تعلیم کا سلسلہ جاری ہے اور کچھ ماہ قبل جاوید شاہ صاحب نے اس مدرسہ کی جگہ
read moreآزمائش کی گھڑی میں مسلمان ثابت قدم رہیں بلال احمد نظامی مندسوری یہ شہادت گہہ الفت میں قدم رکھنا ہے لوگ آسان سمجھتے ہیں مسلماں ہونا اس وقت امت مسلمہ ہرچہار جانب سے ابتلاء و آزمائش میں گھری ہے۔نظریاتی اور فکری طورپر امت کو حد سےزیادہ ہراساں کرنےکی کوشش کی جارہی ہے۔آزادیِ اظہار رائےاورحقوق انسانیت کےعلم بردار ی کے دعوےدارامت کی ہرقسم کی آزادی کو سلب کرلیناچاہتےہیں۔بھارت جیسےجمہوری ملک میں اپنےآئینی حقوق کی بازیافت اور مظلوموں کی دادرسی کےلیے اٹھنےوالی آوازوں کو قیدوبنداور ضبطیِ مال و جائداد کےجبرواستبداد کےذریعےکچل دیا جاتا ہے۔ جبرواکراہ کےذریعےتبدیلی مذہب اور غیرمذہبی نعرے لگانے پر مجبور کیاجاتاہے،مسلمانوں کے مقامات مقدسہ کاانہدام،دنگا و فساد کےذریعےجانی و مالی نقصان اورہجومی دہشت گردی کے ذریعے سفر کو خوف کی علامت بنادینا،سادہ لوح مسلم بچیوں کو عشق ومحبت کے پرفریب وعدوں کےذریعے مرتدبنانا۔یہ ایسےعوامل ہیں جن کے ذریعے ایک کمزور دل اور ناقص ایمان والا انسان ہمت ہار بیٹھتا ہے، اپنے قیمتی ورثہ،قیمتی شناخت اورمذہب و ملت سےکنارہ کش ہونے کے بارےمیں
read moreبخل کی مذمت احادیث کی روشنی میں کامران عطاری پیارے پیارے بھائیو ! ہمیں ظاہری و باطنی ہر طرح کے گناہوں سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔ اعلی حضرت فتاوی رضویہ جلد 23، ص 624 پر ارشاد فرماتے ہیں یعنی باطنی ممنوعات مثلا تکبر وریا وعجب ( یعنی غرور) وحسد وغیر ہا اور ان کے معالجات ( یعنی علاج ) کہ ان کا علم بھی ہر مسلمان پر اہم فرائض سے ہے۔ انہیں گناہوں میں سے ایک گناہ بخل ہے قرآن و حدیث میں کئی مقامات پر بخیل شخص کی مزمت کی گئی ہے
read moreخواجۂ ہند و دربار ہے اعلیٰ تیرا حافظ افتخار احمد قادری ہندوستان کی مایہ ناز شخصیت جسے دنیائے سنیت سلطان الہند حضرت خواجہ غریب نواز کے نام سے جانتی پہچانتی اور مانتی ہے- سرکار خواجہ غریب نواز کی ذات ایسی ذات ہے کہ جس کے عرفان و آگہی کی داستانیں چمن چمن میں پہنچ گئی ہیں- موج قرطاس سے گزر کر ان کے فیوض وبرکات کا چراغ کشور دل کے شبستانوں میں جل رہا ہے- یہی وہ عظیم الشان شخصیت ہے جس کے شام وسحر اور شب وروز کا ایک ایک لمحہ دینی ومذہبی مہمات میں اس درجہ مصروف تھا کہ خیال غیر کی کوئی باریابی نہیں ہو تی- سلطان الہند حضرت خواجہ غریب نواز کے خون جگر کی سرخی سے ویرانوں میں دین کے گلشن لہلہا اٹھے،
read moreنام و نسب: نام حضرت خدیجہ، کنیت ام ہند، لقب طاہرہ ہے، آپ کے والد گرامی خویلد ہیں والدہ محترمہ فاطمہ بنت زائدہ ہیں سلسلۂ نسب کچھ اس طرح ہے: والد کی طرف سے سلسلہ نسب: خدیجہ بنت خُویلد بن اسد بن عبد العزی بن قصی بن کلاب بن برہ بن کعب بن لُوَی بن غالب بن فہر۔ آپ کا نسب مبارک قصی پر رسول گرامی ﷺ کے نسب شریف سے مل جاتا ہے۔ ماں کی طرف سے سلسلۂ نسب: فاطمہ بنت زائدہ بنت الاصم بن رواحہ بن حجر بن عبد معیض بن عامر بن غالب بن فہر
read moreبفضلہٖ تعالیٰ سہ ماہی مجلہ ”ذوق“ ضلع اٹک پاکستان نے ”فضیلۃ الشیخ نمبر“ ایک ہزار صفحات پر شائع کر کے تاریخی کارنامہ انجام دیا ہے، اس کے مرتب پروفیسر سید نصرت بخاری ہیں اور معاون خصوصی راشد سیماب ہیں۔ پیش نظر مضمون ہم نے اسی نمبر کے لیے تحریر کیا تھا۔ ہم فضیلۃ الشیخ حضرت سید صابر حسین شاہ بخاری قادری اور مرتبین کی بارگاہوں میں ہدیۂ تبریک پیش کرتے ہیں۔ مضمون میں ہم نے کچھ اضافے بھی کیے ہیں۔ از: احقر مرتب غفرلہ
read moreبزمِ دانش میں آپ ہر ماہ بدلتے حالات اور ابھرتے مسائل پر فکر و بصیرت سے لبریز نگارشات پڑھ رہے ہیں۔ ہم اربابِ قلم اور علماے اسلام کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ دیے گئے موضوعات پر اپنی گراں قدر اور جامع تحریریں ارسال فرمائیں۔ غیر معیاری اور تاخیر سے موصول ہونے والی تحریروں کی اشاعت سے ہم قبل از وقت معذرت خواہ ہیں۔ از :مبارک حسین مصباحی فروری ۲۰۲۳ کا عنوان شبِ براءت، عبادات اور غریبوں کی غم گساری مارچ ۲۰۲۳ کا عنوان جامعہ اشرفیہ اور فرزندانِ اشرفیہ کی ذمہ داریاں
read moreاللہ رب العزت نے اپنے حبیب ،صاحب لولاک ﷺ کی عزت افزائی اور انسانی رفعتوں کی آخری حد پر آپ کی عظمت کے اظہار کے لیے آپ کو اپنی بارگاہ میں حاضری کا شرف بخشا ، نتیجہ میں ’’معراج ‘‘ جیسا کائنات کا محیر العقول واقعہ رونما ہوا، جس کی تفصیلات سن کر انسانی عقلیں آج بھی ورطہ حیرت میں ہیں کہ آخر ایک پیکر جسدی فضاؤں کا سینہ چیر کر ، کہکشاؤں کی دلکش انجم سے گذرتے ہوئے ، آسمانوں سے پرے لامکاں کی اس سرحد تک کیسے پہنچ گیا جہاں کسی پیکر خاکی تو کجا نوری مخلوق کے گذرنے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ مگر جہاں عقل و خرد اپنی مادی صلاحیتوں کے ساتھ سفر معراج کی توضیح و تشریح کرنے سے عاجز و درماندہ نظر آتی ہے اور پس و پیش کے مرحلے سے گذرتے ہوئے انکار تک پہنچ جاتی ہے، وہیں ایک بندۂ مومن اپنے خدا کی قدرت کے اس عظیم واقعے پر بے چون و چرا سر تسلیم خم کر دیتا ہے ، اس لیے کہ وہ جانتا ہےاور یہی اس کا ایمان ہے کہ ایک امر کن سے کائنات کی حسین ترین بزم کو منصہ شہود پر لانے والی ذات کے لیے اپنے ’’بندے‘‘ کو جسمانی وجود کے ساتھ لا مکاں تک لے جانا، یہ ایک انسان کی مادی نظر میں تو حیرت انگیز ہو سکتا ہے
read moreہماری میز پر اس وقت ”تاریخ ہند کے گمشدہ اوراق“ ہیں۔ جو ہمارے دور ادارت میں ماہنامہ اشرفیہ مبارکپور اگست ۱۹۹۷ء سے دسمبر1997ء تک مسلسل پانچ قسطوں میں شائع ہوئے۔ اہل سنت و جماعت میں بہ زبان اردو تاریخی کتب کا سرمایہ بہت کم ہے۔ ہاں کچھ دیگر زبانوں سے تاریخی کتب کے اردو تراجم کیے گئے ہیں۔
read moreمیں قصبہ شاہ آباد ضلع رام پور کا باشندہ ہوں، پورب میں بریلی شریف ہےاور دکھن میں بدایوں شریف ، دونوں کا فاصلہ ہمارے یہاں سے کوئی تریسٹھ چونسٹھ کلو میٹر ہوگا۔ ہمارے علاقے میں بدایوں شریف کے بڑے سرکار ، ان کے برادرِ خورد چھوٹے سرکار اور ان کی ہمشیرہ بنو بوا کے مزارات خاصے معروف ہیں۔ یہ روحانی آستانے روحانی شفا خانے دور دور تک جانے جاتے ہیں ۔ یہاں بھی خواتین وحضرات اپنے علاجوں کے لیے بے حال رہتے ہیں، مریضوں پر حاضریاں ہوتی ہیں اور تاریخیں پڑتی رہتی ہیں، مرد و خواتین جلد ہی شفایاب بھی ہو جاتے ہیں۔
read moreڈاکٹر امجد حسین کاظمی صاحب نے فقیر کی تحریک و تشویق پر مملکت خداداد پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع اٹک میں اپنے والد گرامی مبلغ اسلام، علامہ مولانا مفتی قاضی حافظ انوار الحق شمس آبادی (م:1402ھ/1981ء ) کی یاد میں ایک اشاعتی ادارے انوار حقہ پبلی کیشنز اٹک کا قیام عمل میں لایا اور اس کے زیر اہتمام اپنے آباؤ و اجداد کی تصنیفات و تالیفات کو ایک صدی کے بعد جدید تقاضوں کے مطابق شائع کرنے کا ایک ایسا حسین و جمیل سلسلۂ طباعت واشاعت کیا شروع کیا جو نہایت ہی برق رفتاری سے
read moreدل ہو محوِ وجد اور لب پر ترانہ آپ كا جس کو آجائے زہے قسمت بُلاوا آپ کا ہوگا یہ اس کے لیے انمول تمغہ آپ کا بانٹتاہے صبح کو چہرہ اجالا آپ کا
read moreاستاذ العلما ،تلمیذ حضور حافظ ملت حضرت علامہ اسراراحمدعزیزی مصباحی قدس سرہ سابق استاذ جامعہ اشرفیہ، کے سانحہ ارتحال پر پرنم آنکھوں سے لکھاگیاایک مختصر مضمون
read moreماہ نامہ اشرفیہ اس وقت آسمانِ صحافت پر چمک رہا ہے بملاحظہ گرامی محبی مخلصی محترم المقام حضرت العلام مبارک العلماء و الفضلاء علامہ مبارک حسین مصباحی صاحب زید مجدہ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! امید واثق ہے کہ آپ بخیریت ہوں گے اور علمی و تحقیقی اور تدریسی کاموں میں مصروف ہوں گے ۔ یہ امید بھی قوی ہے کہ آپ سہ ماہی مجلہ ”خاتم النبیین ﷺ“(انٹر نیشنل) کے دوسرے شمارے کے لیے مجوزہ عنوان ” تحفظ ختم نبوت اور ماہ نامہ اشرفیہ“ مبارک پور پر خامہ فرسائی فرما رہے ہوں گے ۔
read moreایک ممبر گیارہ ہزار ایک سو گیارہ ادا کرتا ہے جامعہ کی جانب سے اسے اعزازی سند جاری کی جاتی ہے۔ عزیز ملت حضرت سربراہِ اعلیٰ دامت برکاتہم العالیہ اور دیگر حضرات کی کاوشوں سے یہ کام جاری رہتا ہے ، عرسِ حافظِ ملت کے موقع پر اس کی تعداد کثیر ہوتی ہے، ہم تمام معاونین کے شکر گزار ہیں، دیگر ہلِ خیر سے بھی تعاون کی درخواست ہے۔
read moreدرگاہ عالیہ قادریہ ،باب الشیخ بدایو ں شریف میں قطب ز ماں افضل العبيد سيدنا و مولانا شاہ عين الحق عبد المجيد قادری بدایونی قدس سرہ العزیز کا تین روزہ سالانہ عرس اپنی روایتی عظمت کے ساتھ منعقد ہو کر فیض بخش عام ہوا
read moreلی گڑھ (پریس ریلیز) والدین اللہ کی خوبصورت نعمت ہیں، ماں کی ممتا انمول اور بے مثال ہے ماں بھوک سے نڈھال ہو مگر اپنے لخت جگر کے لیئے اپنے خون جگر کا ایک ایک قطرہ نچھاور کر دیتی ہے مگر آہ رے آج کی نوجوان نسلیں اپنی لمحوں پہلے ملی وقتی محبّت کی قربت کے لیئے والدین سے دوری فیشن سمجھا جانے لگا اگر کچھ باقی رہ گئے تو وہ مزارات اور صاحب مزار کو سبھی کچھ سمجھ بیٹھتے ہیں اپنی ضروریات اللّٰہ سے طلب کرو مزارات پر حاضری دو مگر دوری کا لحاظ اتنا رکھنا لازم ہے جتنا اُن کی حیات میں رکھتے تھے، مزارات کے پاس بیٹھ کر اسکی اینٹوں کو دبانے سے کچھ حاصل نہیں اگر حاصل ہوگا تو اپنے والدین کے پیر دباؤ اُن کی زندگی میں خدمت کر لو دونوں جہان میں کامیاب و سرخرو ہو جاؤگے۔ اسلاف کی زندگی اور اُن کے پیغامات آج صرف سن کرنہیں بلکہ اس کو اپنی عملی زندگی میں شامل کرنے سے نبی اور آل نبی سے سچّی محبّت ثابت کی جائے تو کامیاب ہوا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار آج ۱۰ ویں کل ہند اصلاحی تعلیمِ اسلام کانفرنس جمال پور علی گڑھ میں حضرت مولانا ہاشم اشرفی کان پوری نے کیا۔ مولانا نے حالاتِ حاضرہ پر گہری نظر ڈالی اور عوام کے اندر فکر پیدا کی کہ قرآن اور سنت کے جس حصہ کو جس حکم کو ہم ترک کرتے جا رہے ہیں وہ آنے والے وقت میں
read moreCopyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org