انتہائی مسرت و شادمانی کا موقع ہے کہ امسال یکم جمادی الاخریٰ 1446ھ /3دسمبر 2024 کو جلالۃ العلم حضور حافظ ملت علامہ شاہ عبد العزیز محدث مراد آبادی بانی جامعہ اشرفیہ کا گولڈن جبلی عرس ہے ، یہ پچاس برس بحسن و خوبی پایۂ تکمیل کو پہنچے ۔ حضور حافظ ملت قدس سرہ کی تدفین سے قبل آپ کے لخت جگر جانشین حافظ ملت عزیز ملت حضرت علامہ شاہ عبد الحفیظ عزیزی کو جامعہ اشرفیہ کا سربراہِ اعلیٰ منتخب کر دیا گیا تھا۔ آپ ہی کی امامت میں نمازِ جنازہ ادا کی گئی ، ایصال ثواب کے بعد آپ قدس سرہ کو زیر زمین دفن کر دیا گیا۔ حاضرین کا تاثر ہے کہ مبارک پور کی سر زمین پر وہ ایک یادگار منظر تھا۔
read moreAnchorتیسری دلیل: انسان کا وجود اس کے بعث پردلیل ہے، ارشاد باری ہے اَلَمْ يَكُ نُطْفَةً مِّنْ مَّنِيٍّ يُّمْنٰىۙ۰۰۳۷ ثُمَّ كَانَ عَلَقَةً فَخَلَقَ فَسَوّٰىۙ0038 فَجَعَلَ مِنْهُ الزَّوْجَيْنِ الذَّكَرَ وَ الْاُنْثٰىؕ003۹ اَلَيْسَ ذٰلِكَ بِقٰدِرٍ عَلٰۤى اَنْ يُّحْيِۧ الْمَوْتٰى۰۰۴۰[سورۂ قیامہ: 37-40] انسان بہائی جانے والی منی کا ایک قطرہ تھا، پھر خون کا لوتھڑا بنا، اللہ نے اس کے لیے اعضا بناۓاور ان کو موزوں کیا، اسی قطرۂ آب سے مرد وعورت بنائے، جس نے یہ کچھ بنایا کیا وہ مردوں کو زندہ کرنے پر قادر نہیں ؟ بلاشبہ قادر ہے اور سب کو دوبارہ زندہ فرمائے گا۔
read moreمسلم لڑے کی غیر مسلم لڑکی سے شادی سوال : ایک مسلمان لڑکا، غیر مسلم لڑکی سے شادی کر سکتا ہے یا نہیں؟ جواب: شادی کر سکتا ہے مگر شرط یہ ہے کہ وہ پہلے مسلمان ہو جائے اور اگر وہ مسلمان نہ ہوئی تو حالت کفر میں کسی بھی غیر مسلم لڑکی سے مسلمان لڑکے کا نکاح نہیں ہو سکتا اور نہ کسی مسلم لڑکی سے غیر مسلم لڑکے کا نکاح ہو سکتا ہے۔ اگر ایسے لڑکے ولڑ کی باہم نکاح کرتے ہیں تو شرعاً وہ نکاح نہ ہو گا، وہ دونوں ایک دوسرے کے حق میں اجنبی رہیں گے، میاں بیوی نہ ہوں گے اور اللہ کی پناہ ہم بستری زنا ہے۔ واللہ تعالی اعلم
read moreعزیز ملت حضرت علامہ عبد الحفیظ صاحب قبلہ دامت برکاتہ عمرہ کی ادائیگی کرتے ہوئے 18 فروری بروز منگل 2020 کو برطانیہ تشریف لے آئے ، استاذ العلما مفتی اعظم برطانیہ حضرت علامہ شمس الہدی صاحب قبلہ مصباحی بھی تھا مانچسٹر ایئرپورٹ پر کثیر تعداد میں علما و احباب اہل سنت حضرت کے استقبال کے لیے پہنچ چکے تھے راقم الحروف کے علاوہ حضرت مولانا حافظ محمد صاحب مالیگاؤں والے، حضرت علامہ اقبال مصباحی، حضرت علامہ قاری اسماعیل مصباحی، حضرت علامہ نظام الدین مصباحی، حضرت علامہ ارشد مصباحی، حضرت علامہ ابراہیم مصباحی، حضرت مولانا مقصود مصباحی، حضرت علامہ ابو زہرہ رضوی، حضرت مولانا داؤد نقشبندی، حضرت مولانا کلیم قادری، مولانا فیض الرحمٰن ، حافظ مشتاق و دیگر اسلامی بھائیوں نے حضرت عزیز ملت دام ظلہ العالی کا والہانہ استقبال کیا۔
read moreجنوری 2022 میں، مغربی بنگال کے بردوان سے تعلق رکھنے والی 23 سالہ مسلم لڑکی دہلی آئی تاکہ کانٹینٹ رائٹر کے طور پر ملازمت حاصل کر سکے۔ وہ ایک آزاد خاتون کے طور پر دارالحکومت میں اپنی نئی زندگی کا آغاز کرنے کے لیے پرعزم تھی۔اس کے والد کا انتقال ہو چکا تھا۔اس کی والدہ نے اس کے دہلی جاکر کام کرنے کے فیصلے کی حمایت کی۔ لیکن اس کے نئے دفتر میں معاملات اس کی توقعات کے بالکل برعکس نکلے۔ وہ بتاتی ہے کہ شروع میں مجھ سے عام جنس پرستی کے متعلق سوالات کیے جاتے تھے، جیسے کہ ؛ کیا میں مردوں میں دلچسپی رکھتی ہوں یا کس خاص قسم کے لوگ مجھے پسند ہیں، میں کیا پہنتی ہوں وغیرہ وغیرہ۔ مگر بعد میں یہ رویہ آہستہ آہستہ اسلاموفوبیا میں بدل گیا۔
read moreپروردگار عالم نے اس کارگاہِ ہستی میں اشیاے کائنات کی تخلیق، ان کی نمود و بقا اور عروج و زوال کے لیے کوئی نہ کوئی وقت ضرور متعین فرمایا ہے۔ جس میں تمام چیزیں اسی کے اعتبار سے اپنی حدودِ مخصوصہ اور اوقاتِ مخصوصہ ہی میں انجام پاتی ہیں۔ مثلاً آفتاب و ماہتاب کے لیے طلوع و غروب کے اوقات و مقامات متعین و مخصوص ہیں جو اپنے حدود و دائرہ کے اندر اوقاتِ متعینہ ہی میں عالم کو اپنی چمکتی دمکتی نور بار کرنوں اور شعاعوں سے منور و تابناک کرتے ہیں۔ گردشِ لیل و نہار، شمس و قمر ہی کے دم قدم سے وقوع پذیر ہیں۔ انسان کے کھانے، پینے، سونے، جاگنے اور کام کاج کرنے کے اوقات متعین اور مختلف سمتوں میں بٹے ہوئے ہیں یہاں تک کہ حیوانات و بہائم کے معمولات بھی انسان نے اوقاتِ مخصوصہ پر منقسم کر دیے ہیں۔ ہر آدمی نے اپنے معمولاتِ زندگی کو ایک مخصوص دائرہ میں وقت مخصوص کے لیے تقسیم کر دیا ہے جزوی طور پر ہو یا کلی طور پر۔
read moreسید المناظرین قاضی رحیم بخش علیہ الرحمہ مردم خیز موضع باتھ اصلی،مظفر پور (موجودہ ضلع سیتامڑھی) بہار میں پیدا ہوئے۔ تلاش بسیار کے با وجود تاریخ ولادت معلوم نہیں ہو سکی۔ ابتدائی تعلیم اپنے خاندانی بزرگوں سے حاصل فرمائی۔اعلیٰ تعلیم بریلی شریف میں منظر اسلام کے قیام سے پیشتر بارہ سال تک اعلیٰ حضرت قدس سرہ کی خدمت میں رہ کر جملہ علوم و فنون میں مہارت و تربیت حاصل کی۔ آپ شہ زادۂ اعلیٰ حضرت حجۃالاسلام علامہ حامدرضاخاں علیہ الرحمہ کے ہم درس و ہم سبق ساتھی ہیں۔خداداد صلاحیت اورعلمی قابلیت کی بدولت اعلیٰ حضرت قدس سرہ نے آپ کو ’’بڑے مولانا صاحب‘‘ کا خطاب عطا فرمایا۔ جب آپ علوم عقلیہ و نقلیہ سے مرصع ہو گئے تو اعلیٰ حضرت نے دعوت و تبلیغ اور اشاعت دین و مسلک کی خاطر مشرقی بہار،آسام، اڑیسہ اور بنگال کی جانب بحیثیت مبلغ و داعی روانہ کیا اور فرمایا: ’’بیٹے! میری دعائیں ہمیشہ آپ کے ساتھ ہیں ۔‘‘
read moreیہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ معاشرے کی کامیابی اور قوم کی تعمیر و ترقی میں کامیاب لوگوں کا اہم کردار ہوتا ہے،اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جس معاشرے میں علم اور عمل کی کثرت ہوتی ہے وہاں کی تہذیب و ثقافت مثالی ہوا کرتی ہے، اپنے معاشرے میں اگر کامیاب لوگوں کو ہم تلاش کریں تو لوگوں میں سب سے بہتر علماے ربانیین ہیں، اور ایسا کیوں نہ ہو کہ یہی وارثین انبیا ہیں
read moreاسم گرامی: فضلِ رحماں علیہ الرحمہ ۔عرفیت مولانا بابا والد محترم: حضرت مخدوم شاہ اہل اللہ میاں، علیہ الرحمہ (اولاد ) حضرت مخدوم شیخ محمد مصباح العاشقین چشتی علیہ الرحمہ (مَلّاواں ضلع ہردوئی) والدہ محترمہ :حضرت سیدہ بصیرت بی بی بنتِ سید رحمت اللہ (اولاد )حضرت مخدوم سید علاء الدین چشتی علیہ الرحمہ (سنڈیلہ ضلع ہردوئی )۔
read moreاستاذ العلما، جلالۃ العلم ، حافظ ملت علامہ شاہ عبد العزیز محدث مراد آبادی علیہ الرحمۃ والرضوان بانی الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور (متوفیٰ یکم جمادی الآخرہ 1396ھ/31 مئی 1976ء) چودہویں صدی ہجری کی اس عظیم شخصیت کا نام ہے جس کی زندگی کا لمحہ لحد دین و شریعت کی تبلیغ و اشاعت اور مسلک اہل سنت و جماعت کی حفاظت و صیانت کے لیے وقف تھا ، جنھوں نے اپنی زندگی کو اطاعت خداوندی و اتباع سنت نبوی کے سانچے میں ایسا ڈھال لیا تھا کہ آپ کو دیکھ کر سنت و شریعت پر عمل کرنے کا جذبہ دلوں میں موجزن ہو جا تا تھا ، ایک طرف آپ علم و فضل میں یکتا تھے تو دوسری طرف عمل و تقویٰ میں بھی کامل تھے۔ دین کی سربلندی کے لیے سعی پیہم، مخلوق خدا کی خدمت، دوست و دشمن کے لیے حلم و برد باری کے آپ پیکر تھے۔اوقات کو بلا وجہ ضائع کرنا آپ گناہ سمجھتے تھے، کسی نے آپ کو بے کار نہ دیکھا ہوگا ، حتیٰ کہ سفرمیں بھی آپ ذکر الٰہی و تلاوت کلام ربانی میں رطب اللسان نظر آتے تھے ، ٹرین میں سفر کر رہے ہوں یابس میں یا پیدل، ہر وقت آپ کے لبہاے مبارک جنبش میں رہا کرتے تھے ۔
read moreماضی قریب میں جن بزرگوں نے اپنی پوری زندگی خدمت اسلام کے لیے وقف کردی، اور جن کے شب وروز قوم وملت کی اصلاح اور امر بالمعروف ونہی عن المنکر پر عمل میں بسر ہوئے، اور جو نونہالان اسلام کو تعلیم وتربیت سے آراستہ کرنے کے لیے مدارس ومساجد کے قیام وترقی کے لیے شب وروز کوشاں رہے، ان میں ایک اہم نام جلالۃ العلم، استاذ العلما حافظ ملت علامہ الشاہ عبد العزیز محدث مراد آبادی قدس سرہ کا ہے ، اختصار سے جن کےذکر جمیل کی سعادت حاصل کررہے ہیں ۔
read moreاللہ پاک نے جن برگزیدہ ہستیوں کو دین و سنت کی خدمت کے لیے چن لیا، اس مبارک جماعت میں ایک بڑا نام سیدی سرکار حضور حافظ ملت مولانا شاہ عبد العزیز محدث مبارک پوری رحمۃ اللہ علیہ کا ہے، آپ کی زندگی کا مقصد دین متین کی خدمت ، سنت مصطفیٰ کی اطاعت، درس حدیث کی اشاعت تھا، اسی مقصد کے پیشِ نظر آپ نے ہندوستان کی عظیم علمی درس گاہ بنام الجامعۃ الاشرفیہ(مبارک پور) قائم فرمایا، اور اَز خُود درجہ دورہ حدیث شریف میں حدیث کی سب سے معتبر کتاب صحیح بخاری کا درس دیا کرتے تھے، اس مقالہ میں حافظ ملت کی مختصر حدیثی خدمات کا ذکر ہے، مکمل پڑھیں !
read moreحضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سابقین اولین اور نبی کریم ﷺ کے قریبی صحابہ میں ہیں، آپ حضور ﷺ کے ساتھ سفر و حضر میں ساتھ رہا کرتے تھے ۔ آپ کی سیرت طیبہ سے بے پناہ علم، زہد و تقویٰ، فقاہت، اور قربانی کی مثالیں ملتی ہیں۔ آپ کی زندگی کو اسلامی تاریخ اور سیرت کے مختلف پہلوؤں سے جاننا ہمیں دین کی گہری بصیرت اور محبتِ رسول ﷺ کا درس دیتا ہے۔
read moreاس تیز رفتار دور میں، جہاں ٹیکنالوجی نے ہر شعبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، ہماری بہنیں اور بیٹیاں بھی سوشل میڈیا کا حصہ بن چکی ہیں۔ اس تیز رفتار دور میں، جہاں ٹیکنالوجی نے ہر شعبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، ہماری بہنیں اور بیٹیاں بھی سوشل میڈیا کا حصہ بن چکی ہیں۔ ان کی زندگی میں موبائل اور انٹرنیٹ ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے، اور اس تبدیلی کے ساتھ ہی ان پر بے پناہ ذمہ داریاں بھی عائد ہوگئی ہیں۔
read moreقُلْ یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اِنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰهِ اِلَیْڪُمْ جَمِیْعَا نِالَّذِیْ لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ -لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ یُحْیٖ وَ یُمِیْتُ-فَاٰمِنُوْا بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ الَّذِیْ یُؤْمِنُ بِاللّٰهِ وَ ڪَلِمٰتِهٖ وَ اتَّبِعُوْهُ لَعَلَّڪُمْ تَهْتَدُوْنَ 001۵8(اعراف:158) آپ فرمادیجیے بے شک میں اللہ کا رسول ہوں تم سب کی طرف وہ اللہ جس کے لیے آسمانوں اور زمین کی بادشاہی ہے، نہیں، کوئی معبود ، سواے اس کے ، وہی زندہ کرتا اور وہی مارتا ہے ، پس ایمان لاؤ، اللہ پر اور اس کے رسول پر جو نبی امی ہے، جو خود ایمان لایا ہے ، اللہ پر اور اس کے کلام پر اور تم پیروی کرو اس کی تاکہ تم ہدایت یافتہ ہو جاؤ ۔
read moreجائس علم و روحانیت اور شعر و ادب کی سر زمین ہے، ہم کو بھی دو تین بار حاضری کی سعادت مل چکی ہے ، حسن اتفاق ایک بار محترم ڈاکٹر حمایت جائسی سے ملاقات ہو گئی۔ حسب عادت ٹوٹ کر ملے ، ہم سب کو بالائی منزل پر لے گئے ، یہ ایک صوفیانہ نشست گاہ تھی جو شاعرانہ رنگ و آہنگ سے آراستہ تھی۔
read moreمحترم قارئین کرام:” کرنی کرے تو کیوں کرے اور کرکے کیوں پچھتائے ۔ بوئے پیڑ ببول کا تو آم کہا سے کھائے “ اندازہ لگ گیا ہوگا کہ کس موضوع پر بات ہونے والی ہے ۔ آجکل سوشل میڈیا پر خوب ویڈیو وائرل ہورہی ہے اشتہار پر لکھ دیا جاتاہے کہ جلسہ یا جشن عیدمیلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم اور اسٹیج پر جو نظارہ ہوتاہے اس سے میلادالنبی و سیرۃ النبی کا دور دور سے واسطہ نہیں ہوتا کسی کسی جلسے میں نقیب صاحب اتنا وقت ضائع کردیتے ہیں کہ ان کی پوری نقابت پر اور علماے کرام کی تقاریر کے اوقات پر غور کیا جائے تو نقیب صاحب ایک مقرر کی تقریر کا وقت خود استعمال کرجاتے ہیں نعرہ لگواکر، سبحان اللہ کہوا کر ، لطیفہ سناکر، پیروں بزرگوں کا واسطہ دے کر اور سامنے بیٹھی عوام کو کیا کہا جائے سامعین یا شائقین اس بات کا خود اندازہ لگایا جاسکتا ہے اور نہیں تو تعریف کی جاتی ہے کہ ناظم اجلاس بڑے ہی حاضر جواب ہیں بڑی شاندار نظامت کرتے ہیں ، بالکل اسی طرح جیسے شادی کارڈ پر نکاح مسنون چھاپ کر بے شمار کام سنت کے خلاف کیا جاتا ہے دو دو چار چار سو آدمیوں کی بارات لے کر لڑکی کےباپ کے دروازے پر پہنچا جاتاہے ، کھانا کھایا جاتاہے ، ناچ گانے بھی ہوتے ہیں، آتش بازیاں بھی ہوتی ہیں ، جہیز کا مطالبہ بھی ہوتاہے ، لڑکی کے باپ کو قرض کے بوجھ تلے دبا دیا جاتاہے ۔ اب سوال یہ پیداہوتاہے کہ کیا واقعی ہم اسی کو نکاحِ مسنون سمجھتے اور مانتے ہیں نکاح میں سواے خطبہ کے دوسرا کوئی کام تو سنت کے مطابق نظر نہیں آتا اور اب تو حالات اتنے خراب ہوچکے ہیں کہ جس اسٹیج سے شادی بیاہ کو آسان بنانے کا مشورہ و پیغام دیا جاتا تھا وہ اسٹیج بھی کافی مہنگے ہوچکے ہیں ، وہ جلسے بھی انتہائی خرچیلے ہوچکے ہیں جس کا نتیجہ یہ نکل کر سامنے آیا کہ بہت سے علاقوں میں ائمہ مساجد نے خود کشی تک کرڈالی۔ دوسری جانب کئی کئی بہنوں اور بیٹیوں نے ایک ساتھ خود کشی کرلی پھانسی کے پھندے سے جھول گئیں اتنا ہی نہیں ارتداد کی لائن لگی ہوئی ہے شادی بیاہ نکاح کو آسان بنانے کا مشورہ و پیغام دینے والوں نے خود جب بارات میں شامل ہونا شروع کردیا تو آتش بازیوں کو روکنے کی جرأت گنوا بیٹھے ، ان کے سامنے جہیز کے سامانوں کی نمائش لگائی جانے لگی وہ دیکھ کر بھی منع کرنے کی طاقت گنوا بیٹھے ،نتیجہ یہ ہوا کہ نصف ایمان کے درجے والی تقریب پر لچے لفنگوں اور لذت اندوزی و لہو ولعب میں مست رہنے والوں نے اس بابرکت تقریب کو ہیک کرلیا اور شادی بیاہ اور نکاح کا پورا نقشہ ہی بدل کر رکھ دیا ۔
read moreCopyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org