29 July, 2025


ماہنامہ اشرفیہ


Book: The Monthly Ashrafia August 2025 Download:Click Here Views: 123 Downloads: 14

(1)-تل ابیب کے چہرے پر ایران کا طمانچہ

تہران کےصاف شفاف فضا میں اچانک دھویں کے بادل منڈلانے لگے اور آسمان کے ستارے لرز اٹھےرات کی چادر پر جب آسمان کے ستارے خوف سے کانپنے لگے، دنیا نے دیکھا کہ جنگ کی دیوی نے ایک بار پھر مشرقِ وسطیٰ کی گود میں اپنے جلتے ہوئے پر پھیلادیے ہیں۔ اسرائیلی طیاروں نے جب ایران کی زمیں کو چیرتے ہوئے شعلوں کی لکیریں کھینچیں، تو لگا گویا تیل کے کنویں نہیں، تہذیبوں کے زخم چرکنے لگے ہوں۔تہران کی جنوبی فصیل پر واقع آئل ریفائنری پر جو آگ برسائی گئی، وہ صرف ایندھن نہیں جلا رہی تھی بلکہ امیدوں کی روشنی کو بھی خاکستر کر رہی تھی۔ لگ رہا تھا جیسے زمین کے سینے پر کوئی پرانا عذاب واپس آ گیا ہو ، وہی عذاب جو قوموں کو تقسیم کرتا ہے، شہروں کو مٹی میں بدل دیتا ہے، اور خوابوں کو راکھ کر دیتا ہے۔

read more

(2)-مؤنث سماعی

اسم کی دو قسمیں ہیں: مذکر اور مؤنث۔ مذکر: وہ اسم ہے جو کسی مرد کا نام ہو، یا جس میں علامت تانیث نہ ہو، مثلاً زید،حمزہ اور قائم وغیرہ۔ مؤنث: وہ اسم ہے جو کسی عورت کا نام ہو، یا جس میں علامت تانیث ہو، مثلاً زینب، فاطمہ اور زاہدہ وغیرہ۔ ان تعریفات اور مثالوں کی روشنی میں مذکر ومؤنث کے درمیان بآسانی فرق کیا جاسکتا ہے، لیکن عربی زبان میں کچھ ایسے کلمات بھی پائے جاتے ہیں جن میں بظاہر کوئی علامت تانیث نہیں ہوتی، اس کے با وجود اہل زبان ان کو مؤنث استعمال کرتے ہیں، ایسے کلمات کو علم نحو کی اصطلاح میں مؤنث سماعی یا مؤبث غیر قیاسی کہا جاتا ہے،

read more

(3)-آپ کے مسائل

مدرسہ کی زمین بیچنا کیسا ہے؟ سوال: السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مفتی صاحب کی بارگاہ میں عرض ہے کہ ضلع اناؤ کے علاقے سید بابا کی مزار ، طالب سرائے میں تقریباً 5000 اسکوائر فٹ جگہ 5 ستمبر 2014 کو دعوتِ اسلامی کے مدرسے کے لیے خریدی گئی، زمین خریدنے کے کچھ دن بعد یہاں تعمیرات کا کام شروع کیا گیا نیز اس جگہ کی 25 فیصد حصہ کی تعمیرات مکمل ہو گئی اور باقی حصہ کی بنیاد بنادی گئی۔ یہ سب کام گورنمنٹ سے نقشہ پاس کیے بغیر کیا گیا۔

read more

(4)-زہر میں گھلتی حیات

فضا میں تحلیل ہوتا زہر جو ہمارے پھیپھڑوں میں سست روی سے موت اتار رہا ہے، پانی میں گھلتا مٹیالا پن جو زندگی کے سرچشموں کو ہی خشک کر رہا ہے اور جنگلوں کی ویرانی جو دھرتی کے سبز لباس کو تار تار کر رہی ہے … یہ سب محض الفاظ نہیں، بلکہ اس دھرتی کا گہرا کرب ہے جو صدیوں سے ہماری آماجگاہ رہی ہے۔ یہ وہی دھرتی ہے جس کے سینے سے پھوٹتے شفاف چشموں نے نسلوں کی پیاس بجھائی، جس کے زرخیز دامن میں پنپتی حیات نے ہمیں سانس لینے کی مہلت دی اور جس کی گود میں انسانیت نے تہذیب کے چراغ روشن کیے۔ آج یہی خوبصورت کرۂ ارض ماحولیاتی خطرات کے بھنور میں پھنس چکا ہے، جو محض سائنسی اصطلاحات کا گورکھ دھندا نہیں، بلکہ ایک ایسی روح فرسا حقیقت ہے جو ہماری سانسوں کو بھی اجنبی بنا رہی ہے اور ہمارے مستقبل پر سیاہ بادلوں کی طرح منڈلا رہی ہے۔ ہم آج ایک ایسے سنگین موڑ پر کھڑے ہیں جہاں قدرت کا بے مثال حسن انسان کی بے فکری، ہوس کی بھوک، اور نام نہاد ترقی کی قربان گاہ پر اپنی موت آپ مر رہا ہے۔ زمین کا ہر گوشہ، فضا کا ہر ذرہ، اور پانی کا ہر قطرہ گویا انسان کی بے حسی اور غفلت پر نوحہ کناں ہے۔

read more

(5)-”حدیث: لو لاک لما خلقت الافلاک“

”لولاک لما خلقت الافلاک “ بطورِ حدیث کافی مشہور ہے، لیکن بعض محدثین نے اس پر کلام کیا ہے اور کہا ہے کہ ان الفاظ کے ساتھ محدثین کے نزدیک یہ حدیث ثابت نہیں۔ ہاں ! سند الفقہاء و المحدثین حضرت ملا علی قاری حنفی رحمۃ اللہ علیہ و دیگر محدثین نے اس حدیث کو معنی کے اعتبار سے درست قرار دیا ہے اور اس حوالے سے حضرت ابن عباس، حضرت عمر اور حضرت سلمان رضی اللہ عنہم سے مرفوع روایات اور حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کا ایک اثر بھی پیش کیا ہے ۔ ملا علی قاری کے الفاظ یہ ہیں :

read more

(6)-افضليت صديق اكبر

اہل سنت کا یہ اجماعی عقیدہ ہے کہ انبیا علیہم السلام کے بعد سب سے افضل، اقدم، اکرم، خلیفۂ اوّل عاشق اکبر حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ہیں۔ یہ عقیدہ قرآن کریم اور احادیث مبارکہ کی واضح نصوص اور اقوالِ علما و ائمہ و فقہا و محدثین و متکلمین و مفسرین سے ثابت ہے۔اس کے خلاف عقیدہ رکھنے والا بلکہ اس میں توقف اور سکوت اختیار کرنے والا گمراہ و بد مذہب ہے

read more

(7)-مبارک پور کی معاشی و معاشرتی تاریخ

اس مقدمے میں کچھ ایسے نامور تاجروں کو کٹہرے میں کھڑا کیا گیا، جن کی تجوریاں لبریز تھیں، مگر دل خالی۔ الزام یہ تھا کہ انھوں نے دانستہ طور پر اناج کو گوداموں میں قید رکھا، بازار میں قلت پیدا کی، اور بھوکی نگاہوں کو قیمتوں کے طمانچے کھانے پر مجبور کیا۔ ان کے لیے غلہ محض ایک شے تھی، جس کی رسد و طلب کا کھیل منافع کا ذریعہ تھا، جب کہ عوام کے لیے وہ زندگی کا سہارا تھا۔

read more

(8)-یونانی طریقۂ علاج —ایک قدیم روایت

یونانی طب، جسے ”یونانی طریقۂ علاج“ بھی کہا جاتا ہے، دنیا کے قدیم ترین اور جامع ترین طبی نظاموں میں سے ایک ہے۔ اس کا آغاز قدیم یونانی طب سے ہوا، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس میں فارسی، عربی اور ہندوستانی طبی روایات کے اصول بھی شامل ہوتے گئے۔ ”یونانی“ لفظ عربی زبان سے ماخوذ ہے، جو اس نظام کے یونانی پس منظر کو ظاہر کرتا ہے۔ آج یونانی طب دنیا کے کئی ملکوں میں رائج ہے، خاص طور پر برِّصغیر (ہندوستان، پاکستان، بنگلہ دیش)، مشرقِ وسطیٰ اور افریقہ کے کچھ حصوں میں۔

read more

(9)-موبائل بچوں کے لیے دودھاری تلوار

آج کل دنیا ایک دیجیٹل گاؤں بن چکی ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کے چلتے علم و آگہی کی ندیاں ہر کس و ناکس کی انگلیوں کی پوروں پر بہہ رہی ہیں۔ ہمارے ہاتھوں میں پائے جانے والے معمولی سے موبائل فون نے رابطے کی دنیا کو یکسر بدل کر رکھ دیا ہے۔

read more

(10)-سیرت امام حسین کے درخشاں نقوش

سید الشہداء حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ نہ صرف رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے جگر گوشہ ، خاتون جنت سیدہ فاطمۃ الزہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے نور نظر ،مولاے کائنات حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کےجگر پارےاور خاندان نبوت کے چشم وچراغ تھے، بلکہ آپ تاریخِ اسلام کی ایک عظیم شخصیت، امت مسلمہ کے لیے مشعل راہ ، ملت اسلامیہ کے محافظ وپاسبان ، کشتی امت کے ناخدا، حق وصداقت کے علم بردار، صبر و رضا کے پیکراورقیامت تک کے متلاشیان حق کے لیے مینارۂ نور و ہدایت بھی تھے،اس میں کوئی شک نہیں کہ آپ کی حیات مبارکہ کا ہر گوشہ درخشاں ، ہر پہلو نمایاں اور ہر زاویہ تابندہ ہے۔ آپ علم وعمل ، فضل وکمال ،جود وسخا ، زہد وورع اور حلم وبردباری کے ساتھ تمام تر اخلاقی محاسن وکمالات کے جامع تھے۔

read more

(11)-فاؔنی .گورکھ پوری کی شعری کائنات

سید شاہ شاہد علی سبز پوش فاؔنی گورکھپوری (ولادت: ۱۸۸۸ء۔ وفات:۱۹۲۵ء)اپنے عہد کے عظیم شاعر وادیب گزرے ہیں۔ وہ ایک جید عالم دین،مبلغ اورصوفی تھے۔ شعروسخن سے فطری ذوق کے سبب کم عمری ہی (تقریباً ۱۴؍ برس) میں شاعری شروع کردی۔ابتداً فارسی میں بھی غزل کہتے تھے مگربعدکے دنوں میں صرف اردومیں مشق سخن کرنے لگے۔ ان کے مرشد حضرت آسی غازی پوری اپنے وقت کے مستند شاعر تھے ، نعت گوئی اور تغزل میں اپنی مثال آپ تھے۔ ان کی پاکیزہ صحبت نے ان کے ذوق شاعری کومزید پروان چڑھایا۔ انھوں نے اپنے مرشدکے علاوہ شمشاد لکھنوی سے اصلاح لی۔ ان کے صوفیانہ مزاج نیان کے شعری رنگ وآہنگ کومزیدگہراکردیا، کیوں کہ وہ ایک طرف خم خانۂ تصوف کے مست الست تھے تو دوسری طرف میدان شعروادب کے شہسوار بھی۔ انھیں اردو،عربی اور فارسی زبان پرکمال حاصل تھا، جس نے ان کے شعری وادبی کائنات کو نہ صرف بہت حسین بنادیابلکہ انھیں ان کے ہم عصروں میں ایک امتیازی شان عطا کی۔ انھیں فن شعروسخن پر عبور حاصل تھا۔ انھوں نے حمد، نعت، منقبت ، مثنوی ، قصیدہ ،غزل ، رباعی ، مخمس ،مسدس ، تضمین، سہرا اور تاریخ .گوئی میں اپنی جولانی ٔطبع کا خوب مظاہرہ کیا۔ طبیعت میں بلاکی سنجیدگی تھی۔ فن پر گرفت کا عالم یہ تھا کہ زمین خواہ کتنی ہی دشوارگزارہو،جب کہتے تو کہتے چلے جاتے۔ تضمین کے معاملے میں توآپ اپنی مثال تھے۔ ایسابے جوڑمصرع لگاتے کہ لوگ واہ وا کیے بغیر نہیں رہ پاتے۔ تصوف سے انھیں قلبی لگاؤ تھاجس کاگہرا اثراُن کے کلام میں ،خاص طور سے غزل میں نظر آتا ہے۔فن غزل گوئی سے متعلق سید امیر احمد اثیم خیر آبادی رقم طرازہیں

read more

(12)-یاد مجمع البحرین—ایک مطالعہ

یہاں مجمع البحرین سے مراد ہے حضرت شاہ مفتی محمد عبید الرحمٰن رشیدی مصباحی قُدِّس سِرّہٗ۔8جنوری 1947ء کو موضع بینی باڑی،کٹیہار،بہار میں آنکھیں کھولیں۔ والدگرامی ہیں حکیم لطیف الرحمن رشیدی قُدّس سرّہٗ۔چمنی بازار،بنارس،بریلی شریف جیسے علمی مراکز میں تعلیم حاصل کی۔چار سال مبارک پورکی علمی فضا میں رہ کر 1967ء میں معقولات و منقولات کے مسلم الثبوت استاذ بن گئے۔ پھر جمشیدپور،بنارس،جلال پور،ناگ پور، ممبئی، گھوسی، بریلی شریف اور چمنی بازار شریف میں دودہایئوں تک علمی جوہر لٹائے۔والدگرامی سلسلہ رشیدیہ سے منسلک تھے، فرزند بھی اسی سلسلہ کے بزرگ سید شاہ مصطفی علی سبزپوش قدّس سرّہٗ کی زلف گرہ گیر کے اسیر ہوگئے۔1986ء میں سلسلہ رشیدیہ کے میر کارواں بنے،یعنی سلسلہ کی مسند کے آپ گیارہویں سجّادہ نشیں بنادیے گئے۔تین دہائیوں سے زائد آپ نے

read more

(13)-صداے بازگشت

محترم مہتاب پیامی! السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ آپ کی یہ تحریر(جولائی 2025 کا اداریہ) ایک درد مند پکار ہے، ایک ایسی کہانی ہے جو زمین کی خاموش سسکیوں اور انسانی غفلت کے شور سے بُنی گئی ہے۔ آپ نے ایک سائنسی حقیقت کو نہایت ہی فنکارانہ اور بلیغ انداز میں پیش کیا ہے، جس میں معلومات اور احساسات کا حسین امتزاج ہے۔

read more

(14)-عالمی خبریں

21 جون۔ شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ اسرائیل ایک کینسر ہے اور مشرق وسطیٰ کے امن کے لیے بیماری بن چکا ہے۔شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل عالمی امن و سلامتی کو تباہ کرنے کا سب سے بڑا مجرم ہے، اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں۔

read more

(15)-خیر و خبر

جامعہ اشرفیہ کے شعبہ پرائمری کے ایک سینئر استاذ جناب ماسٹر محمد انس (مبارک پور، عمر 61 سال ) کا 27 مئی2025 کی شب انتقال ہو گیا اور درجۂ رابعہ کے ایک ہونہار طالب علم محمد مفیض (بنارس، یوپی، عمر تقریباً 20 ) کا دماغی بخار کی وجہ سے وصال ہو گیا ۔ ان کے ایصال ثواب کے لیے مؤرخہ 2 ذی الحجہ 1446 ھ مطابق 30 مئی 2025ء بروز جمعہ بعد نماز فجر عزیز المساجد جامعہ اشرفیہ مبارک پور میں ایک دعائیہ مجلس کا اہتمام کیا گیا۔ اس روح پرور اجتماع میں جامعہ کے اساتذۂ کرام، طلبہ اور مقامی عوام نے شرکت کی۔ کچھ دیر تک قرآن مجید کی تلاوت اور فاتحہ خوانی ہوئی اس کے بعد شیخ الجامعہ حضرت علامہ مفتی بدر عالم مصباحی دام ظلہ العالی نے مرحوم استاذ اور مرحوم طالب علم کی مغفرت و ترقی درجات کے لیے رقت انگیز دعا ک

read more

(16)-خیابان حرم

دعاؤں میں اثر رحمان دے دے ہمیں حج کا سفر رحمان دے دے دکھا دے پیارا پیارا پیارا کعبہ سرِ خم چشمِ تر رحمان دے دے وہ میٹھا میٹھا زم زم جس کے آگے

read more

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved