19 January, 2025


تازہ ترین معلومات


گولڈن جبلی عرس حافظ ملت کی پہلی شب کا اجلاس

جلالۃ العلم حافظ ملت علامہ شاہ عبدالعزیز محدث مراد آبادی ثم مبارک پوری علیہ الرحمہ کے دو روزہ 50ویں عرس کی پہلی شب کا اجلاس بعد نماز عشا قاری محمد تنویر رضا مصباحی جمشید پور کی تلاوت سے شروع ہوا، جس میں ہندوستان کے مختلف صوبوں سے آئے علما اور خطبا کے بیانات ہوئے، تقریباً سب نے اپنی تقریروں میں حافظ ملت کی جہد مسلسل ، عزیز ملت کے عزم محکم، اہل مبارک پور کی قربانیوں کو بیان کیا اور علم کی اہمیت پر زور دیا۔ مولانا ایذان عزیز مراد آبادی نے حضور حافظ ملت کے بلند اخلاق و کردار پر روشنی ڈالی، ڈاکٹر ممتاز عالم رضوی اسسٹنٹ پروفیسر مولانا معظہر الحق یونیورسٹی پٹنہ نے جامعہ اشرفیہ کے علمی عظمت کو بڑے واشگاف لفظوں میں بیان کیا انہوں نے کہا کہ آج بر صغیر ہندو پاک میں جب کوئی شخص اشرفیہ بولتا ہے تو اس سے الجامۃ الاشرفیہ سمجھا جاتا ہے ورنہ تو اشرفیہ کا نام ایک اشرفی بزرگ کے نام پر رکھا گیا تھا یہ اس کی امتیازی شان ہے، مولانا فاروق حسین مصباحی جموں و کشمیر نے تاریخی حقائق کی روشنی میں ہند و پاک کے علما و مشائخ کی قربانیوں کا تذکرہ کیا اور امت مسلمہ کے مشکل وقت حافظ ملت نے اپنی زبان و قلم سے قائدانہ رول کو بیان کیا، انہوں نے کہا کہ حافظ ملت کا تین بڑا کارنامہ الجامعۃ الاشرفیہ کی تعمیر، افراد سازی اور عزیز ملت جیسا قائد و سربراہ تیار کرنا ہے۔ مولانا توصیف رضا مصباحی سنبھلی نے موجودہ حالات کے تناظر میں ایجوکیشن اور حافظ ملت کے مشن کو عام کرنے کی تلقین کی انہوں نے خانقاہ برکاتیہ کا مشہور نعرہ دہرایا آدھی روٹی کھائیے اپنے بچوں کو پڑھائیے۔ مولانا قاری شرف الدین مصباحی ممبئی نے تمام مصباحی برادران کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر اپنے مادر علمی کا تعاون کرنے کی اپیل کی اور حضرت عزیز ملت کی قربانیاں کا ذکر کیا مولانا وقار احمد عزیزی بھیونڈی نے حافظ ملت اور جانشین حافظ ملت کی مخلصانہ سربراہی اور الجامۃ الاشرفیہ کی تعمیر و ترقی کے لیے ان کے جنون شوق کا تذکرہ کیا۔ ان کے علاوہ مولانا محمد نورانی اشرف لکھنو، مولانا جنید احمد مصباحی البرکات علی گڑھ کا خطاب ہوا، مولانا حامد رضا متعلم جامعہ اشرفیہ نے بھی انگریزی میں تقریر کی۔ قاری غیاث الدین مبارک پوری، قاری نصیر الدین مبارک پوری، مولانا محمد نعمان اظہر سنبھلی، قاری عبدالوکیل چھپراوی، مدثر حسین مبارک پوری، قاری محبوب ظفر دہلوی، سلام الدین ولید پوری نے نعت و منقبت کا نذرانہ پیش کیا، اجلاس کی نظامت معروف نقیب مولانا محمد قیصر اعظمی نے کی۔ نبیرہ حافظ ملت مولانا محمد نعیم الدین عزیزی نے 50 سالوں سے زائرین عرس کی مہمان نوازی کے لیے اپنی خدمات پیش کرنے والے قصبے کے احباب کو سرٹیفکیٹ اور شال دے کر حوصلہ افزائی کی، مفتی بدر عالم مصباحی پرنسپل جامعہ اشرفیہ مولانا ساجد علی مصباحی استاذ جامعہ نے مشترکہ طور پر اشرفیہ کے جدید فارغین کی 32 کتابوں اور دیگر مصنفین کی کتابوں کی رسم اجرا ادا کی، اجلاس کے اخیر میں حضرت سربراہ اعلی نے کل کے پروگرام کی تفصیل بیان کی اور ناصحانہ کلمات ارشاد فرمائے، تقریباً ایک بجے شب میں صلوۃ و سلام پر یہ مجلس اختتام پذیر ہوئی، اہم شرکا میں مذکورہ شخصیات کے علاوہ حضرت مولانا عبدالمبین نعمانی چریا کوٹ، مفتی محمد نظام الدین رضوی شیخ الحدیث جامعہ اشرفیہ، مفتی محمد عثمان رضوی نیپال، مولانا مسعود احمد برکاتی، مولانا نفیس احمد مصباحی، مولانا اختر کمال قادری، مولانا محمد صدرالوری قادری، مفتی نسیم احمد مصباحی، مفتی زاہد علی سلامی، ڈاکٹر محمد ابراہیم مصباحی، مولانا محمد ہارون مصباحی، مولانا حبیب اللہ بیگ ازہری، مفتی سید صابر علی مصباحی، مولانا غلام نبی مصباحی، قاری نور الہدی مصباحی، مولانا محمد اسلم مصباحی، مولانا ارشاد احمد مصباحی، مولانا توفیق احسن برکاتی، مولانا جنید احمد مصباحی، مولانا قاری ضیا نور مصباحی، مولانا محمد رضا قادری، قاری نور الحق قادری، قاری محمد ابوذر قادری، قاری عبدالرحمن مصباحی، قاری اشہر عزیزی، مولانا جمیل اختر مبارک پوری و دیگر علما و مشائخ موجود تھے۔ یہ عرس انتہائی خاص ہے، اس لیے مبارک پور پولس چوکی انچارج اور ان کا پورا عملہ، نگر پالیگا مبارک پور کا عملہ، عرس کمیٹی، انتظامیہ کمیٹی، اساتذہ اشرفیہ، مجلس خیر خواہ کے طلبہ ممبران، اور مبارک پور کے ذمہ دار احباب سب اپنی اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ دوسری شب کے اجلاس میں مقررین کے خطاب کے علاوہ قل شریف، دستار بندی اور ایوارڈ کی تفویض کا کام زیادہ اہمیت کا حامل ہے

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved