7 October, 2024


تازہ ترین معلومات


عرس حافظ ملت کا پہلا دن

(مبارک پور اعظم گڑھ) "ابو الفیض حافظ ملت علامہ شاہ عبدالعزیز محدث مرادآبادی علیہ الرحمہ بانی الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور کی بلند پایہ ذات میں اللہ تعالیٰ نے بے شمار خوبیاں جمع فرمادی تھیں کہ اگر ان میں سے ایک خوبی بھی کوئی پالے تو اس دنیا میں ضرور کامیاب ہو، علوم و فنون اور اخلاق و کردار کا مجمع البحرین تھے حافظ ملت۔ ان کی زندگی کا ہر دور منفرد المثال ہے، طالب علمی کا زمانہ، تدریس و اہتمام کا زمانہ، تربیت اخلاق کا طریقہ کار، دین کی خدمت اور فروغ علم کی جہتیں اتنی روشن ہیں کہ ان میدانوں کے ہر فرد کے لیے وہ مشعل راہ ہیں، اللہ عزوجل نے انھیں اپنے دور کا ایک مقبول عالم ربانی بنایا تھا، حد درجہ محنتی، مخلص، ملنسار، جفاکش، خود دار، غریبوں کے ہمدرد اور عوام و خواص کے محبوب نظر تھے، انھیں اللہ تعالیٰ نے علوم شرعیہ کے فروغ اور دین اسلام کی اشاعت کے لیے چنا تھا اور ان کے وصال کے بعد ان کے فرزند مخدوم گرامی حضرت عزیز ملت دام ظلہ نے ان کی جانشینی کا حق ادا کر رہے اور جامعہ اشرفیہ کی تعمیر و ترقی کے لیے خود کو وقف کر رکھا ہے، جیسے جیسے زمانہ بیت رہا تھا اشرفیہ اور حافظ ملت علیہ الرحمہ کی شان و عظمت میں اضافہ ہی ہو رہا ہے، آج ہم ان کے انچاسویں عرس مبارک کی پہلی نورانی تقریب میں حاضر ہیں اور چشم دید ان کے تصرفات ملاحظہ کر رہے ہیں۔ حافظ ملت کی مبارک پور آمد نے صرف یہاں علوم و فنون کا ماحول نہ بنایا بلکہ یہاں کی معیشت بھی پہلے کی بنسبت کافی بہتر ہوئی ہے اور مسلمانوں میں اچھی سوچ بھی پیدا ہوئی ہے۔" ان خیالات کا اظہار مشہور خطیب علامہ مسعود احمد برکاتی استاذ جامعہ اشرفیہ نے حافظ ملت علیہ الرحمہ کی رہائش گاہ پر منعقد عرس عزیزی کی پہلی محفل میں کیا، بعد نمازِ فجر عوام و خواص مسلمانوں نے اجتماعی قرآن خوانی کی پھر شہزادہ حافظ ملت علامہ شاہ عبدالحفیظ عزیزی سربراہ اعلیٰ جامعہ اشرفیہ کی سرپرستی میں محفل کا آغاز ہوا حضرت قاری محمد احمد اشہر مبارک پوری نے قرآن مجید کی تلاوت فرمائی، قاری اشہر عزیزی اور حافظ عبد الوکیل چھپراوی نے نعت و منقبت پیش کی اور پھر خلیفہ امین ملت علامہ مسعود احمد برکاتی کا انتہائی جامع، مفید اور معلوماتی خطاب ہوا، مجلس میں موجود کئی حفاظ و قرا نے قل شریف پڑھا اور شجرہ خوانی کے بعد حضرت عزیز ملت نے دعا فرمائی، اس پروگرام میں دیگر علما و مشائخ کے ساتھ اساتذۂ اشرفیہ، طلبہ جامعہ اور قصبے کے عوام و خواص اچھی تعداد میں موجود تھے۔ بالخصوص علامہ نصیر الدین عزیزی، حافظ جمیل احمد عزیزی، مولانا غلام حسین مصباحی، مفتی بدر عالم مصباحی، مولانا نعیم اختر مصباحی، مولانا نعیم الدین عزیزی، مولانا نفیس احمد مصباحی، مولانا محمد صدرالوری قادری، مفتی زاہد علی سلامی، مفتی محمد نسیم مصباحی، مولانا غلام نبی مصباحی، مولانا جمال ہاشم مصباحی، مولانا جنید احمد مصباحی، مولانا توفیق احسن برکاتی و دیگر علما و مشائخ۔ آج دن بھر مزار حافظ ملت پر مبارک پور کی سرکردہ انجمنوں نے نعت و منقبت پڑھتے ہوئے چادریں پیش کیں۔ ہزاروں کی تعداد میں فارغین اشرفیہ اور مدارس کے اساتذہ و طلبہ عرس میں شرکت کر رہے ہیں، کتاب میلے کی اپنی الگ شان ہے درجنوں پبلشرز نے اپنے اسٹال لگائے ہیں اور نصف قیمت پر مذہبی، ادبی اور تاریخی کتابیں فروخت ہو رہی ہیں۔ اشرفیہ کی مجلس انتظامیہ، انتظامیہ عرس کمیٹی، اساتذۂ اشرفیہ، مجلس خیر خواہ کے ممبران اور پولس محکمہ اور نگر پالیکا کے اہل کار پوری طرح مستعد ہیں اور اپنا اپنا تعاون پیش کر رہے ہیں۔ شب میں اشرفیہ کیمپس میں موجود عزیزالمساجد میں جلسہ عام منعقد ہوگا اور دوسری شب میں قل شریف اور دستار بندی کا پروگرام ہوگا۔

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved