دنیا کی مشہور بڑی یونیورسٹیوں اور دانش گاہوں میں علم و تحقیق ہے، اعلیٰ ترین ڈگریاں ہیں لیکن حافظِ ملت علیہ الرحمہ کے الجامعۃ الاشرفیہ میں علم و تحقیق کے ساتھ اخلاقی نظم اور بے مثال تربیت کی چاندنی نظر آتی ہے، جو اشرفیہ کو دوسری بڑی تعلیم گاہوں سے ممتاز کرتی ہے، حافظِ ملت کے تلامذہ نے دنیا کے مختلف خطوں میں اپنی تعلیم و تبلیغ کے جو نقوش ثبت کیے ہیں گردش زمانہ انھیں کبھی دھندلا نہیں کر سکتی، یہ ان کے اخلاص کا کمال اور ان کے جہد مسلسل کا نتیجہ ہے، آج مسیحی دنیا بھی اس بات کا اعتراف کرتی ہے کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم دنیا کے سب سے عظیم اور متاثر کن شخصیت ہیں اور ان کا کردار بے مثال ہے، یہ دعوے مسیحی مفکرین نے اپنے ریسرچ پیپر میں کیے ہیں"
ان خیالات کا اظہار 25،24/ دسمبر کو اشرفیہ کیمپس میں منعقدہ دو روزہ عرسِ عزیزی کے آخری اجلاس میں لندن سے تشریف لائے ممتاز عالم و ریسرچ اسکالر مولانا فروغ القادری نے اپنی تقریر میں کیا، یہ محفل جانشین حافظِ ملت علامہ شاہ عبد الحفیظ عزیزی سربراہ اعلیٰ اشرفیہ کی سرپرستی میں بعد نماز عشا قاری محمد احمد رضا متعلم جامعہ اشرفیہ کی تلاوت قرآن مجید سے شروع ہوئی، دونوں شب میں اجلاس عام کی نظامت مولانا محمد قیصر اعظمی نے بڑے اچھوتے اور متین انداز میں کی،کئی اہم اور مشہور خطبا نے مختلف موضوعات پر خطاب فرمایا، ان میں مفتی منظور احمد عزیزی سلطان پور، مولانا زبیر احمد عطاری مبلغ دعوت اسلامی مدینہ منورہ، مولانا منظر حسن اشرفی ممبئی، مولانا اللہ بخش عزیزی راجستھان اور مولانا مجاہد حسین رضوی الہ آباد شامل ہیں، شعرا میں حسیب الرحمن سنبھلی، قاری نورالہدی مصباحی، مولانا قسمت سکندر پوری، مولانا محمد شریف ناگوری، مولانا عبدالوکیل چھپراوی اور مولانا تنویر رضا مصباحی نے بارگاہ عزیزی میں منظوم خراج پیش کیا، مفتی منظور احمد عزیزی نے اخلاص کے عنوان پر خطاب کیا، انھوں نے کہا قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں خون اور گوبر کے بیچ سے انتہائی شفاف اور خالص دودھ نکالتا ہوں اور یہی اخلاص اللہ کو مطلوب ہے کہ اس میں کسی چیز کی آمیزش نہ ہو، ہمارے استاذ حضور حافظِ ملت علیہ الرحمہ اخلاص کے پیکر تھے اسی لیے ان کے اوقات میں برکتیں عطا کی گئی تھیں اور آج تک ان کی مقبولیت قائم ہے، حضرت عزیز ملت دام ظلہ نے چند مفید اور ناصحانہ باتیں حاضرین کے گوش گزار کیں اور برطانیہ سے تشریف لائے مشہور و ممتاز فاضل اشرفیہ فخر گجرات مولانا محمد یونس مصباحی کو حافظ ملت اعزاز اور سپاس نامہ پیش کیا اور ان کے اہم علمی و تبلیغی کارناموں کی ستائش کی، مزید چار جفاکش اور مخلص منتظم الحاج صوفی محمد نظام الدین، الحاج شمس الحق، جناب عتیق احمد استاد اور جمیل احمد ساکنان محلہ پرانی بستی کو سندِ اعزاز سے نوازا گیا اور زائرین عرس کی ضیافت سے متعلق ان کی محنتوں کی تعریف کی گئی، تقریباً گیارہ بج کر پچپن منٹ پر قل شریف ہوا، اس کے بعد مولانا فروغ القادری برطانیہ کا خصوصی خطاب ہوا، مفتی عبدالمنان کلیمی مرادآباد نے بھی امام احمد رضا اور جامعہ اشرفیہ کے عنوان پر بڑی جامع تقریر فرمائی، اخیر میں اشرفیہ کے شعبہ افتا، فضیلت، عالمیت، شعبہ حفظ و قراءت کے 445 فارغین کو سند و دستار دی گئی، ان میں 211 بچوں کو دستار دی گئی بقیہ کو سندیں تفویض کی جائیں گی، تقریباً دو بجے یہ مجلس حضرت سربراہ اعلیٰ کی دعا پر اختتام پذیر ہوئی، قابل ذکر شرکا میں علامہ محمد احمد مصباحی ناظم تعلیمات جامعہ اشرفیہ، مفتی محمد نظام الدین رضوی صدر شعبہ افتا و شیخ الحدیث، مولانا عبدالحق رضوی، مفتی شمس الہدی رضوی برطانیہ، مفتی بدر عالم مصباحی، مولانا اختر کمال قادری، مولانا ناظم علی مصباحی، مولانا نفیس احمد مصباحی، مفتی نسیم احمد مصباحی، مولانا محمد صدرالوری قادری، مفتی زاہد علی سلامی، مولانا نعیم الدین عزیزی، مولانا قاری مظہر الدین مصباحی دہلی، مولانا بدرالدجی رضوی خیرآباد، مولانا مجاہد حسین رضوی الہ آباد، قاری اسلام اللہ عزیزی ممبئی،مولانا انوار احمد قادری، اندور، مولانا سید سیف الدین اصدق،جمشید پور، مولانا سید صابر حسین اندور مولانا اختر حسین فیضی، مولانا حسیب اختر مصباحی، مولانا محمد عرفان عالم مصباحی، مفتی محمود علی مشاہدی،مولانا ازہر الاسلام ازہری، مولانا غلام نبی مصباحی، مفتی ناصر حسین مصباحی، مولانا حبیب اللہ ازہری، مولانا جنید احمد مصباحی، مولانا محمد اشرف مصباحی، مولانا خورشید الاسلام مصباحی کچھوچھوی، حافظ جمیل احمد عزیزی مبارک پور،مولانا وقار احمد عزیزی، بھیونڈی، مولانا توفیق احسن برکاتی،مولانا ارشاد احمد مصباحی، مولانا قاری محمد رضا قادری، مولانا محمد اسلم مصباحی، مولانا محمد حسین مصباحی، مولانا قاری محمد رضا قادری،مولانا محمد افضل برکاتی گورکھ پور، مولانا فہیم احمد مصباحی کان پور،
مولانا محمد مکرم مصباحی، قاری محمد اشہر عزیزی،قاری غلام ربانی ابراہیم پوری
قاضی اسرار احمد کولکاتا، مولانا محمد اعظم مصباحی، مولانا غلام حسین مصباحی، قاری عبدالرحمن مصباحی، حافظ عبدالقیوم برکاتی، قاری محمد ابوذر مصباحی و دیگر موجود تھے
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org