27 July, 2024


تازہ ترین معلومات


چھیالیسواں سالانہ عرس حافظ ملت احتیاط اور سادگی کے ساتھ اختتام پذیر

جلالت العلم ابو الفیض حافظ ملت علامہ شاہ عبد العزیز محدث مرادآبادی علیہ الرحمہ کا 46/واں سالانہ یک روزہ عرس پاک 16/ جنوری 2021ء شب میں تقریباً ساڑھے بارہ بجے قل شریف اور دعا پر اختتام پذیر ہوا، یہ عرس پاک ہر سال جامعہ اشرفیہ مبارک پور اعظم گڑھ کے کیمپس میں انتہائی دھوم دھام سے منایا جاتا ہے جس میں جامعہ اشرفیہ کے مختلف شعبوں سے فارغ التحصیل محققین، علما، قرا اور حفاظ کی دستار بندی بھی ہوتی ہے اور تاریخی کتاب میلہ بھی لگتا ہے جس میں مختلف موضوعات کی علمی، ادبی، تاریخی اور مذہبی کتابیں پچاس فیصد ڈسکاؤنٹ پر ملتی ہیں لیکن کووڈ 19 کے پیش نظر حکومت کی دی گئی گائڈ لائن کی وجہ سے اس سال احتیاط اور سادگی سے منایا گیا اور دو دن کا عرس ایک دن کر دیا گیا تھا، جانشین حافظ ملت علامہ شاہ عبدالحفیظ عزیزی سربراہ اعلیٰ جامعہ اشرفیہ کی جانب سے کافی پہلے یہ اعلان جاری کر دیا گیا تھا کہ اس سال عرس عزیزی محدود پیمانے پر منایا جائے گا جس میں صرف مقامی لوگ ہی شریک ہوں گے_

یک روزہ عرس عزیزی کا آغاز بعد نماز فجر قیام گاہ حافظ ملت پر قرآن خوانی اور مختصر پروگرام سے ہوا، جس میں قصبہ مبارک پور کے عوام و خواص اور اشرفیہ کے اساتذہ شریک رہے، قاری محمد اشہر عزیزی مبارک پوری نے بارگاہ حافظ ملت میں منقبت پیش کی اور خطیب اسلام مولانا مسعود احمد برکاتی استاذ جامعہ اشرفیہ نے مختصر خطاب فرمایا جس میں آپ نے صاحب عرس کی زندگی کی مختلف جہتوں پر روشنی ڈالی اور حضرت صاحب سجادہ نے دعا فرمائی، اسی وقت مزار حافظ ملت علیہ الرحمہ پر بھی اساتذہ اشرفیہ کی نگرانی میں قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا، اس سال جامعہ کیمپس خالی خالی نظر آیا کیوں کہ کیمپس میں کوئی بھی دکان لگانے پر پابندی تھی، بس زائرین آتے اور مزار پر فاتحہ خوانی، چادر پوشی کرتے اور رخصت ہو جاتے، مبارک پور کی بہت سی انجمنوں نے بھی منقبت خوانی کرتے ہوئے چادر چڑھائی، کئی سیاسی لیڈروں نے بھی مزار پاک پر اپنی جانب سے چادر پیش کی_

بعد نماز عشا عزیز المساجد میں مکمل سادگی اور احتیاط کے ساتھ اجلاس عام منعقد ہوا جس کی نظامت مولانا محمد قیصر اعظمی نے کی، یہ اجلاس سربراہ اعلیٰ جامعہ اشرفیہ علامہ شاہ عبدالحفیظ عزیزی کی سرپرستی اور نبیرہ حافظ ملت مولانا محمد نعیم الدین عزیزی اور دیگر اساتذہ اشرفیہ کی نگرانی میں منعقد ہوا، آج کے خصوصی مقرر خطیب الہند علامہ عبیداللہ خان اعظمی سابق ممبر آف پارلیمنٹ نے نماز اور اطاعت رسول پر تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ انتہائی معلوماتی اور فکر انگیز خطاب فرمایا، انھوں نے بتایا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں بندوں پر رحم کیے جانے کو نماز کے قیام، زکات کی ادائیگی اور رسول کی اطاعت سے مشروط رکھا ہے اگر ایسا نہ کیا گیا تو ہم اس کے رحم و کرم سے محروم رہیں گے اور ظالم حکمراں بھی ہم پر مسلط کیے جائیں گے اس لیے ہم خود کو بدلیں ظلم و ستم کے یہ نمائندے خود بہ خود تبدیل ہو جائیں گے، برائی اور بے حیائی کو نماز جیسی عبادت ہی دنیا سے ختم کر سکتی ہے، اس لیے نماز کی پابندی ہم سب کو کرنی ہے اور یہی مشن تھا میرے استاذ حافظ ملت علیہ الرحمہ کا،یہاں کیمپس میں ایک علم کا قلعہ بھی ہے اور عالی شان خانہ خدا بھی تاکہ ہم نماز اور دوسری عبادات کی ادائیگی کا طریقہ بھی سیکھیں اور پھر انھیں اچھی طرح ادا بھی کریں، ان شاء اللہ کامیابی ہمارے قدم چومے گی_،،

ان کے علاوہ مولانا جمیل احمد مصباحی مبارک پوری، مولانا عابد رضا مصباحی ادروی اور مولانا محمد نعیم الدین عزیزی نے بھی خطاب کیا، قاری محمد اشہر عزیزی اور قاری ابوذر قادری نے بارگاہ حافظ ملت میں منظوم خراج عقیدت پیش کیا، خطیب الہند کی تقریر کے فوراً بعد گیارہ بج کر پچپن منٹ پر قل شریف ہوا اور حضرت عزیز ملت دام ظلہ العالی کی دعا پر یہ بزم اختتام پذیر ہوئی، خطیب الہند کی تقریر سے پہلے جامعہ کے اساتذہ اور دیگر مصنفین کی چند کتابوں کی رسم اجرا سراج الفقہا حضرت مفتی محمد نظام الدین رضوی صدر المدرسین و صدر شعبہ افتا جامعہ اشرفیہ اور مولانا مسعود احمد برکاتی استاذ جامعہ اشرفیہ نے مشترکہ طور پر انجام دی ان میں الفیض النبوی، تاج الشریعہ کی علمی،جادہ سلوک، وصل مولیٰ کے راستے، معارف مخدوم اشرف،اربعین امام غیطی وغیرہ قابل ذکر ہیں، خصوصی شرکا میں صدرالعلماء علامہ محمد احمد مصباحی،علامہ عبد المبین نعمانی،قاری اسلام اللہ عزیزی،مولانا عبد الغفار اعظمی،مولانا غلام حسین مصباحی، قاری جلال الدین قادری، مولانا حمید الحق برکاتی اور جامعہ اشرفیہ کے تقریباً تمام اساتذہ کرام شامل بزم رہے_

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved