ممتاز ماہر تعلیم جلالة العلم حافظ ملت علامہ شاہ عبد العزیز محدث مرادآبادی علیہ الرحمہ کا 45/ واں دو روزہ عرس پاک اور عربی یونیورسٹی جامعہ اشرفیہ کا سالانہ جشن دستار بندی بہ حسن و خوبی اختتام پذیر ہوا.. اتوار کی صبح قیام گاہ حافظ ملت پر قرآن خوانی ہوئی، اس کے بعد ایک مختصر نورانی محفل منعقد ہوئی جس میں خصوصی خطاب استاذ جامعہ اشرفیہ حضرت مولانا مسعود احمد برکاتی کا ہوا اور حضرت سربراہ اعلی دام ظلہ العالی کی دعا پر یہ مجلس ختم ہوئی... رات میں اجلاس عام منعقد ہوا جس کی نظامت مولانا فیاض احمد اور مولانا قیصر اعظمی نے کی، خطبا میں مولانا وقار احمد عزیزی مولانا توصیف رضا سنبھلی ،مولانا فرقان مصباحی اور مولانا حسنین مصباحی وغیرہم نمایاں ہیں. جامعہ اشرفیہ کے ناظم تعلیمات علامہ محمد احمد مصباحی دام ظلہ العالی نے کئی اہم کتابوں کی رسم اجرا فرمائی.....
عرس عزیزی کا دوسرا دن کافی اہم رہا، صبح مزار حافظ ملت پر اجتماعی قرآن خوانی ہوئی، دن بھر کافی گہما گہمی رہی. عرس کے دونوں دن نمازوں میں عزیز المساجد پوری طرح بھری رہی، مجلس خیر خواہ کے ممبران نماز کے اوقات میں کیمپس کے تمام دکانوں پر پردہ ڈال دیتے تھے اور زائرین کو نماز با جماعت کی دعوت پیش کرتے تھے.. شب میں بعد نماز عشا جلسہ دستار فضیلت منعقد ہوا..جس کی سرپرستی جانشین حافظ ملت علامہ عبد الحفیظ عزیزی دام ظلہ نے فرمائی اور انتظام و انصرام میں اساتذہ اشرفیہ بالخصوص ولی عہد سجادہ مولانا نعیم الدین عزیزی پیش پیش رہے..عرس میں ہندوستان کی اہم خانقاہوں کے سجادہ نشینوں نے شرکت کی بطور خاص اجمیر معلی کے سجادہ نشین مولانا سید مہدی میاں چشتی، شہزادہ احسن العلماء حضرت سید نجیب میاں مارہروی اور شہزادہ اشرف الاولیاء حضرت مولانا سید محمد جلال الدین اشرف قادری میاں فیض آباد،خانقاہ فردوسیہ نالندہ بہار شریف کے سجادہ نشین حضرت سید سیف الدین فردوسی، بیت الانوار گیا بہار سے حضرت مولانا نعیم الہدی مصباحی، سون بھدر سے نصیر ملت مولانا نصیر الدین عزیزی اور ممبئی سے محب حافظ ملت قاری اسلام اللہ عزیزی کی رہی..خطیب الہند مولانا عبید اللہ خان اعظمی نے اپنے خطاب میں سی اے اے کو ہندوستانی آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو قانوں ملک کی بنیاد کو متزلزل کر دے اور ملک کی سالمیت کو خطرے میں ڈال دے ہم ایسے قانون کی مخالفت ہمارا جمہوری اور آئینی حق ہے..مولانا سید جلال الدین قادری میاں نے فرمایا کہ الجامعة الاشرفية یقیناً باغ فردوس ہے.. میرے والد گرامی اشرف الاولیاء حضرت علامہ سید مجتبی اشرف علیہ الرحمہ کو ایوارڈ دے کر اہل اشرفیہ نے اپنے مصباحی فاضلین کی دینی و علمی خدمات کے اعتراف کی جو تاریخی کوشش کی ہے اس کی مثال نہیں ملتی..مفکر اسلام علامہ قمرالزماں اعظمی جنرل سکریٹری ورلڈاسلامک مشن انگلینڈ نے علم کے موضوع پر خطاب فرمایا. آپ کے کہا کہ میں یہ بات بلا مبالغہ کہہ رہا ہوں اور میں نے ہند و بیرون ہند کی دانش گاہیں ہیں لیکن پوری دنیا میں اشرفیہ جیسا کوئی تعلیمی ادارہ نہیں ہے.. جہاں علمی شعور بھی دیا جاتا ہے اور عشق رسول کا جام بھی پلایا جاتا ہے..خانقاہ برکاتیہ مارہرہ شریف کے صاحب سجادہ حضرت سید نجیب میاں نے اپنے پیغام میں فرمایا کہ الجامعة الاشرفیة کی بنیادوں میں ایک مجاہد، ایک حافظ ،ایک متقی اور ایک سید نے اینٹیں رکھی ہیں.. اسے نہ کوئی کل ہلا پایا ہے نہ آج ہلا پائے گا.. درگاہ غریب نواز کے سجادہ نشین حضرت مولانا سید مہدی میاں نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ میں حافظ ملت علیہ الرحمہ کے عرس چہلم میں اشرفیہ آیا تھا اور آج کا جامعہ اشرفیہ، یہ عروج دیکھ کو میں کافی خوش ہوں اور بار بار یہاں آنا چاہتا ہوں، اللہ اس چمن کو سلامت رکھے.. اس برس تنظیم ابناے اشرفیہ کا حافظ ملت ایوارڈ اشرف الاولیاء حضرت مولانا سید مجتبٰی اشرف اشرفی مصباحی علیہ الرحمہ اور سراج الفقہا مفتی محمد نظام الدین رضوی صدر المدرسین جامعہ اشرفیہ کو حضرت سید نجیب میاں اور سربراہ اعلی دام ظلہما کے ہاتھوں دیا گیا...گیارہ بج کر پچپن منٹ پر قل شریف ہوا اور جانشین حافظ ملت کی خصوصی دعا ہوئی، اخیر میں شعبہ تحقیق فضیلت اور حفظ کے 277/فارغین علما و مشائخ کے ہاتھوں دستار سے نوازا گیا اور عالمیت، مولوی اور قراءت کے372/ بچوں کو سند تفویض کی گئی..درمیان میں ممتاز فاضلین اشرفیہ و دیگر علما کو شال پیش کر کے ان کی حوصلہ افزائی کی گئی...اہم شرکا میں اساتذہ اشرفیہ کے علاوہ حضرت سید سراج میاں اشرفی ،سید فیضان اشرف ممبئ، مولانا عبد المبین نعمانی، چریا کوٹ،مفتی شفیق الرحمن مصباحی، ہالینڈ، ڈاکٹر غلام یحیی انجم، دہلی،مولانا معین الحق علیمی،ممبئ ،مولانا انوار احمد بغدادی، مولانا فروغ احمد مصباحی، مفتی عبد المنان کلیمی ،مولانا سلطان احمد مصباحی ہالینڈ، مفتی منظور عزیزی ،مفتی محمد زبیر برکاتی ممبئ مولانا خورشید الاسلام مصباحی،مولانا عبد اللطیف سلطان پور، قاری ریاض الدین اشرفی ممبئی، حافظ سعید رضوی راجستھان مولانا اللہ بخش راجستھان، مولانا غلام خواجہ معین الدین پربھنی، مفتی کمال الدین اشرفی اور محترم شبیر پٹیل وغیرہم کا نام نمایاں ہے.....
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org