مجلس شرعی جامعہ اشرفیہ کے ۲۵ویں فقہی سیمینار کی دوسری اور تیسری نشست میں مفتیان کرام کے فیصلے
(مبارک پور ، اعظم گڑھ )مجلس شرعی جامعہ اشرفیہ ، مبارک پورکاسہ روزہ پچیسواںفقہی سیمینار بڑی کامیابیوں سے اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہے ، علما ومحققین وارباب دانش کی بحثیں اور ان کا متفقہ نتیجے تک پہنچنا قابل دید ہے ۔ ۲۷؍ نومبر۲۰۱۸ء کی شام کی دوسری نشست بعد مغرب تلاوت قرآن ونعت پاک سے شروع ہوئی ، جس کا موضوع تھا : مٹیریل کی قیمتوں میں اتار چڑھاو کے ساتھ تعمیر کا ٹھیکہ ۔اس نشست کی صدارت مولانا محمد عبدالمبین نعمانی ،مہتمم دارالعلوم قادریہ چریا کوٹ نے فرمائی جب کہ نظامت کا فریضہ مولانا محمد صدرالوریٰ قادری استاذ جامعہ اشرفیہ نے ادا کیا ۔ صدر مجلس کے خطبہ صدارت کے بعد تلخیص نگار مولانا دستگیر عالم مصباحی استاذ جامعہ اشرفیہ نے مقالات کی تلخیص حاضرین کے سامنے پیش کی اور پھر بحثوں کا سلسلہ شروع ہوا ، کافی بحث ومباحثہ کے بعد اس موضوع سے متعلق یہ فیصلہ سامنے آیا کہ سرکاری وغیر سرکاری تعمیرات کا ٹھیکہ عقد اجارہ ہے جو ضمناً بیع بھی ہے ، لہٰذا یہ لازم ہوگا اور ٹھیکے دار کو متعینہ مدت تک اس کام کی تکمیل کرنی ہوگی البتہ مٹیریل کی قیمتوں میں اتار چرھاو کی صورت میں وہ درخواست دے سکتا ہے تاکہ کسی حد تک اس کے نقصان کی بھرپائی ہوسکے ۔سیمینار کی تیسری نشست کا آغاز۲۸؍ نومبر ،بدھ کی صبح کو ہوا،یہ نشست سرپرست مجلس شرعی و سربراہ اعلیٰ جامعہ اشرفیہ عزیز ملت علامہ عبدالحفیظ عزیزی دام ظلہ کی صدارت میں منعقد ہوئی ، انھوں نے اپنا مختصر خطبہ ٔصدارت پیش کیا کہ ہر کام کا ایک وقت ہوتا ہے، پروردگارعالم نے کرم فرمایااور ہم سب مل کر اس سفر تحقیق کو آگے بڑھا رہے ہیں، میں جملہ مندوبین کا بیحد شکر گزار ہوں ، اللہ سب کو کامیاب فرمائے ، آمین۔اس کے بعد عزیزملت دام ظلہ نے ’’فتاویٰ جامعہ اشرفیہ ‘‘ جلد اول (فتاویٰ حافظ ملت )کے اجرا کی رسم ادا کی ، یہ کتاب مالیگاؤں سے تشریف لائے مولانا سید امین القادری کو تحفۃً دی گئی ۔ ساتھ ہی جملہ مندوبین کی خدمت میں ’’فتاویٰ جامعہ اشرفیہ‘‘ کی جلد پنجم ، برکاتی ڈائری اور’’ جدید مسائل میں علما کی رائیں اور فیصلے ‘‘ کی تین جلدیں پیش کی گئیں۔آج کا اہم موضوع تھا: لائف سپورٹ سسٹم ۔ اس موضوع پرتحریر کیے گئے مقالات کی تلخیص مولانا محمود علی مشاہدی استاذ جامعہ اشرفیہ نے پیش کی اورنظامت مولانا مسعود احمد برکاتی نے فرمائی ۔لائف سپورٹ سسٹم کا پورا منظر نامہ سمجھانے کی غرض سے گھوسی ، مئو سے محترم ڈاکٹر محب الحق خصوصی طور پر شریک سیمینار ہوئے ،انھوں نے اپنی گفتگو میں متعلقہ موضوع کے حقائق پر اچھی روشنی ڈالی اور مندوبین کرام کے لیے ایک خاص نتیجے تک پہنچنا آسان ہوگیا اور پھر گھنٹوں مباحثہ کے بعد جملہ محققین اس بات پر متفق ہوئے کہ لائف سپورٹ سسٹم ایک طریقۂ علاج ہے اور صاحب استطاعت اس طریقۂ علاج کا استعمال کرسکتا ہے ۔فیصلوں کا مکمل متن ان شاء اللہ بعد میں عام کیا جائے گا۔ سیمینار میں اساتذہ اشرفیہ کے علاوہ علامہ محمد احمد مصباحی، علامہ یٰسین اختر مصباحی ، مولانا محمد ادریس بستوی ، مولانا عبدالغفار اعظمی ، مولانا عارف اللہ فیضی ، مولانا محمد نظام الدین مصباحی ، مولانا قاضی فضل رسول مصباحی ، مولانا رضوان مصباحی ، مفتی الیاس احمد مصباحی ، مفتی نثار احمد مصباحی ، مفتی صباح الدین ربانی ، مولانا رضاء المصطفیٰ مصباحی ، مفتی محمد صادق مصباحی ، مفتی عبد الرحیم اکبری ، مولانا عبدالسلام رضوی ، مولانا مسیح احمد قادری ، مفتی شاہد رضا مصباحی، مولانا محمد ابراہیم مصباحی ، مولانا محمد صلاح الدین مصباحی، مولانا خالد ایوب مصباحی ، مولانا ریاض احمد ، مولانا شمیم احمد ، مولانا نعیم اختر مصباحی ، قاری نور الہدیٰ مصباحی ، مفتی ازہار احمد امجدی ، مفتی انوار احمد امجدی ، مولانا معین الدین مصباحی وغیرہم شریک تھے۔ یہ نشست دوپہر ایک بجے عزیز ملت دام ظلہ کی دعا پر اختتام پذیر ہوئی ۔
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org