مبارک حسین مصباحی
اس کے بعد "مقالہ کی ترتیب کے بارے میں چند گزارشات" پیش کی ہیں۔جن میں مقالہ کا پس منظر بھی پیش کیا گیا ہے۔
پیش نظر مقالہ تین ابواب پر مشتمل ہے۔
پہلے باب کا عنوان”مصنف کے احوال و آثار اور تصانیف“ ہے۔ یہ باب تین فصلوں پر مشتمل ہے۔ اس کی پہلی فصل میں بابو پیر بخش لاہوری کے حالات زندگی مختصر مگر انتہائی جامع انداز میں احاطۂ تحریر میں لائے گئے ہیں۔
دوسری فصل میں ختم نبوت کے تحفظ اور فتنۂ قادیانیت کے رد میں آپ کی لکھی گئی اٹھارہ تصانیف کے نام ترتیب زمانی کے تحت دئیے گئے ہیں اور ان کی دستیاب شدہ چودہ تصانیف کا مختصر مگر جامع تعارف پیش کیا گیا ہے۔
اسی فصل میں آپ کی ادارت میں ختم نبوت کے تحفظ میں جاری ہونے والا ماہ نامہ ”تائید الاسلام“ لاہور کی سات خصوصی اشاعتوں کا تعارف و تبصرہ بھی شامل ہے۔
ماہ نامہ”تائید الاسلام“ لاہور اپنے عہد میں نہایت مقبول عام رسالہ تھا۔ اسے نہ صرف ہندوستان بلکہ بیرون ہند افغانستان، افریقہ، مصر، شام اور برما وغیرہ کے بھی شہرت عام حاصل تھی۔
فصل سوم میں”چند نئے گوشے“ شامل ہیں ۔ جن میں بابو پیر بخش لاہوری کی تاب ناک حیات کے چند نہایت اہم گوشے دئیے گئے ہیں۔ ان گوشوں میں ذیلدار خاندان ، جامعہ فتحیہ اچھرہ، اور میاں قمر الدین ( 1862ء-1952ء) کا تعارف بھی شامل ہے۔
فتنۂ قادیانیت کی سرکوبی میں میاں قمر الدین اور جامعہ فتحیہ اچھرہ کا کردار بھی نہایت نمایاں رہا ہے۔
مقالے کے دوسرے باب کا عنوان” عقیدۂ ختم نبوت اور قادیانیت“ ہے۔ اس کی پہلی فصل میں عقیدۂ ختم نبوت کی ضرورت و اہمیت دی گئی ہے اور قرآن مجید اور احادیث کی روشنی میں ختم نبوت کے دلائل دئیے گئے ہیں۔
دوسری فصل میں فتنۂ قادیانیت کی مختصر سی تاریخ قارئین کے سامنے رکھی گئی ہے۔
مقالے کے آخری باب سوم بھی تین فصلوں پر مشتمل ہے جن میں دفاع ختم نبوت میں بابو پیر بخش لاہوری کی خدمات جلیلہ کا نہایت محققانہ اور مؤرخانہ انداز میں نہایت اختصار سے جائزہ لیا گیا ہے۔
مقالے کے اختتام پر مقالہ نگار محققہ سدرہ عبدالخالق صاحبہ نے ”خلاصۂ تحقیق“ کچھ اس انداز میں پیش فرمایا ہے گویا دریا کو کوزے میں سمو دیا گیا ہے۔
بابو پیر بخش لاہوری کی حیات وخدمات کے حوالے سے فاضلہ مقالہ نگار نے چھے سفارشات پیش فرمائی ہیں جن کے تحت آپ کی حیات وخدمات پر دائرۂ تحقیق کو مزید بڑھایا جاسکتا ہے۔
آخر مصادر ومراجع کی فہرست بھی دے دی گئی ہے جس سے مقالہ کی تحقیقی و علمی حیثیت ظاہر و باہر ہے۔
سہ ماہی مجلہ”المنتہٰی“ لاہور کے مدیر اعلیٰ کی جانب سے اس خصوصی اشاعت کے آخر میں سالانہ ختم نبوت کانفرنس شکر گڑھ منعقدہ 19/نومبر 2021ء کی رپورٹ بھی شامل کی گئی ہے نیز وفائے ختم نبوت تربیتی نشست کے تحت چوبیس جانثاران ختم نبوت کے اسمائے گرامی بھی اس نمبر کی زینت بنائے گئے ہیں۔ تحفظ ختم نبوت تربیتی کنونشن کی مختصر سی کارروائی بھی شامل ہے۔ یوں سہ ماہی ”المنتہٰی“ لاہور کی یہ خصوصی اشاعت ختم نبوت کے تحفظ کے حوالے سے ایک تاریخی دستاویز کی صورت اختیار کر گئی ہے۔اور پھر یہ اسلاف شناسی کی ایک نہایت عمدہ مثال بھی ہے۔
ناچیز ہیچ مدان مقالہ نگار محققہ سدرہ عبدالخالق صاحبہ ،اس کے تمام معاونین اور ناشر مولانا خواجہ غلام دستگیر فاروقی زید مجدہ کی خدمت میں دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارک باد اور ہدیہ تبریک پیش کرتا ہے۔
ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ بہت خوب اللھم زد فزد۔
امید واثق ہے کہ حضرت بابو پیر بخش لاہوری کے حوالے سے سہ ماہی”المنتہٰی“ کی اس خصوصی اشاعت سے اہل ذوق کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں گی اور محققین تاریخ ختم نبوت کے لیے بھی یہ مشعل راہ سے کم نہیں ہے۔
فتح باب نبوت پہ بےحد درود
ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام
اللہ تعالیٰ اپنے محبوب حضرت احمد مجتبیٰ محمد مصطفیٰ ﷺ کے طفیل اسے شرف قبولیت سے نوازے ، شہرت عام اور بقائے دوام بخشے اور ہم سب کا خاتمہ بالخیر فرمائے۔ آمین ثم آمین ۔
بارہواں مکتوب:
بلا شبہہ عید سعید کی مبارکباد پیش کرنا بزرگوں کا طریقہ رہا ہے، یہ ایک اچھی اسلامی روش ہے، ہم نے بھی آپ کی شخصیت اور آپ کے احباب کو مبارکبادیوں کے گلدستے نذر کیے، اب ذیل میں مبارک بادی میں ڈوبا ہوا مکتوب گرامی ملاحظہ فرمائیں۔
عید سعید کی مبارک باد
بملاحظہ گرامی محبی مخلصی محترم المقام حضرت العلام زید مجدہ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
امید واثق ہے کہ آپ خیریت سے ہوں گے، الحمدللہ، امسال بھی حسب سابق شوال المکرم کا چاند طلوع ہوتے ہی رحمتوں اور برکتوں والا ماہ مقدس رمضان المبارک اپنے اختتام کو پہنچا ۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کی عبادات کو شرف قبولیت سے نوازے اور ان میں اگر کمی کوتاہی ہوئی ہو تو معاف فرمائے۔آمین
ناچیز ہیچ مدان دل کی اتھاہ گہرائیوں سے آپ کو عید مبارک پیش کرتا ہے۔ اور امید کرتا ہے کہ آپ ان مبارک ساعتوں میں اپنے ان تمام مظلوم مسلمانوں کو بھی اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں گے جو ابھی تک ظالموں اور جابروں کے ظلم و ستم کا شکار ہیں۔ یا اللہ عزوجل! عالم اسلام پر رحم و کرم فرما اور اسلام کا بول بالا فرما ۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین بجاہ سید المرسلین خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وازواجہ وذریتہ واولیاء امتہ وعلما ملتہ اجمعین
دعا گو ودعا جو
احقر سید صابر حسین شاہ بخاری قادری غفرلہ
برھان شریف ضلع اٹک پنجاب پاکستان
(30/رمضان المبارک 1443ھ/2/مئی 2022ء)
تیرہواں مکتوب:
ایں سعادت بزور بازو نیست
بسم اللہ الرحمن الرحیم، نحمدہ ونصلی ونسلم علی رسولہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ اجمعین۔ الحمدللہ رب العالمین، مجلہ”ذوق“اٹک کی خصوصی اشاعت جو اس فقیر کے حوالے سے ہے، اس کی باز گشت پاک وہند، بنگلہ دیش ، امریکہ اور دیگر ممالک تک پہنچ گئی ہے، فقیر کی علمی و ادبی اور تحقیقی کاوشوں کو اہل علم و فضل نے قدر کی نگاہ سے دیکھا ہے اور اس پر نہایت مسرت کا اظہار بھی فرمایا ہے ۔ علما، مشائخ، فضلا، ادبا اور شعرا کی اکثریت نے اپنے جذبات واحساسات، تاثرات ارسال فرمانے میں ذرا بھی تاخیر نہیں فرمائی۔ فقیر کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ عدیم الفرصتی کے اس دور میں آسمان علم و فضل کے ستارے مجھ ناچیز کے لیے چند لمحات نکالیں گے، الحمدللہ، مشاہیر علما ومشائخ اور ادبا و شعرا نے نظر التفات سے نوازا ۔ ان محسنین کا شکریہ ادا کرنے کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں ۔ بس ان سب کے لیے دل سے دعائیں نکلتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ اپنے محبوب حضرت احمد مجتبیٰ محمد مصطفیٰ ﷺ کے طفیل ان سب پر اپنا فضل وکرم فرمائے اور دنیا وآخرت میں کامیابی وکامرانی عطافرمائے آمین ثم آمین۔
یہاں یہ کئی ایمان افروز ایسے لمحات بھی دیکھنے میں آئے کہ دور دراز بیٹھی روحانی شخصیات نے فقیر کی علمی و ادبی اور تحقیقی کاوشوں کو دیکھتے ہوئے اپنے اوراد و وظائف اور اپنے سلسلہ عالیہ کی خلافت و اجازت بھی مجھ ناچیز ہیچ مدان کو تفویض فرما دی ہے۔ ملک العلماء علامہ محمد ظفر الدین قادری رضوی کے خطہ بہار سے محب اعلیٰ حضرت سرکار محبی کے سلسلہ عالیہ قادریہ نوریہ رحمانیہ کی خلافت و اجازت کی سعادت حاصل ہو گئی ہے۔ اسی طرح بہار ہی سے خلیفۂ مفتی اعظم مفتی محمد وجہہ القمر رضوانی دامت برکاتہم العالیہ نے آج ہی سلسلہ عالیہ نوریہ رضویہ اور سلسلہ عالیہ نقشبندیہ کی باقاعدہ سند خلافت و اجازت مرحمت فرمائی ہے، الحمدللہ علی ذالک، یہ سب میرے پیارے آقا و مولا حضرت احمد مجتبیٰ محمد مصطفیٰ ﷺ کا فیضان ہے کہ مجھ پر اکابر علما ومشائخ اپنی روحانی توجہات فرمارہے ہیں۔ ایں سعادت بزور نیست، اللہ۔ شاد وآباد رہیں قدر داں میرے! اللہ تعالیٰ اپنے محبوب حضرت احمد مجتبیٰ محمد مصطفیٰ ﷺ کے طفیل تمام محبین اور مخلصین پر اپنا فضل وکرم فرمائے اور ان کے علم و قلم میں مزید برکتیں عطا فرمائے اور انہیں دنیا وآخرت میں کامیابی وکامرانی عطافرمائے ۔ آمین ثم آمین بجاہ سید المرسلین خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وازواجہ وذریتہ واولیاء امتہ وعلما ءملتہ اجمعین۔
دعاگو ودعا جو۔ احقر سید صابر حسین شاہ بخاری قادری غفرلہ
برہان شریف، ضلع اٹک، پنجاب، پاکستان
ماہ نامہ اشرفیہ مبارک پور میں مطبوعہ مضامین:
پیر سید صابر حسین شاہ بخاری قادری دامت برکاتہم القدسیہ بڑے حساس اور درد مند قلم کار ہیں۔ کورونا اور دیگر وجوہات سے بے شمار افراد دنیا کو داغِ مفارقت دے گئے۔ آپ کا امتیازی کردار یہ ہے کہ اکثر علما و مشائخ اور شعرا و ادباکے حوالے سے تعزیتی تحریریں رقم فرماتے ہیں۔ ہمارے پاس جو تحریریں روانہ فرمائیں ان کی تعداد بھی کثیر ہے ، جو نگارشات ماہ نامہ اشرفیہ مبارک پور ، بھارت میں شائع ہوئیں ۔ ہم ذیل میں صرف عنوانات نوٹ کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ صرف ۲۰۲۰ء سےدسمبر ۲۰۲۱ء تک نقل کی گئی ہیں۔ ان سے پہلے جو تحریریں شائع ہوئی ہیں انھیں اس فہرست میں درج نہیں کیا گیا ہے۔
[1]-ختم نبوت کے تحفظ میں امام احمد رضا کا کردار
ماہ نامہ اشرفیہ مبارک پور، شعبان ۱۴۴۱ھ/اپریل ۲۰۲۰ء، ص:24 تا 26
[2]آہ! حضرت مولانا قاری عظیم نقش بندی۔
[3]-مشترکہ تعزیتی تحریر-حضرت سید وجاہت رسول قادری کراچی، مولانا مفتی عبد الرحمٰن محدث تلسی پوری، علامہ الحاج محمد محسن نظامی اور حضرت الحاج عبد الغفار المعروف بہ نوری بابا علیہم الرحمہ۔
[4]-آہ! حضرت پیر سید عظمت علی شاہ بخاری المعروف بہ چن جی حضور، سجادہ نشیں خانقاہ نقش بندیہ مجددیہ حضرت کیلیانوانہ گوجرانوالہ
[5]-حضرت خواجہ پیر ابو الخیر محمد عبد اللہ جان محی الدین نقش بندی مجددی ۔
[۶]-آہ! معین العلما علامہ معین الحق علیمی نہ رہے۔
ماہ نامہ اشرفیہ شعبان ۱۴۴۱ھ/اپریل ۲۰۲۰ء ص:۴۹ تا ۵۲
[۷]ماہ نامہ اشرفیہ کا اشاریہ اور جہانِ اشرفیہ کی ترتیب
[۸]فکری و نظریاتی ہم آہنگی۔
[۹]پیغامِ عید سعید
[۱۰]ختم نبوت فورم کے ترجمان ماہ نامہ مجلہ الخاتم ﷺ کی اشاعت ثانیہ
ماہ نامہ اشرفیہ، شعبان ۱۴۴۱ھ/اپریل ۲۰۲۰ء، ص:۵۵تا ۵۶
[۱۱] الحقیقۃ کا تحفظِ ختم نبوت نمبر(دو جلد)
ماہ نامہ اشرفیہ، رمضان ۱۴۴۱ھ/مئی ۲۰۲۰ء، ص:۵۱ تا ۵۲
[۱۲]حضرت مولانا امام الدین قادری مصباحی علیہ الرحمۃ
ماہ نامہ اشرفیہ، شوال ۱۴۴۱ھ/جون ۲۰۲۰ء، ص:۲۳
[۱۳]الخاتم ﷺ انٹر نیشنل کا اجرا
[۱۴]حضور حافظ ملت کے فیضان کا ایک فرحت بخش جھونکا
ماہ نامہ اشرفیہ، رمضان ۱۴۴۱ھ/مئی ۲۰۲۰ء، ص: ۵۲
[۱۵]-حضرت سید منور علی بخاری کے لیے دعاے صحت کی اپیل
[۱۶]مرآۃ التصانیف کے مرتب کے لیے دعاے صحت کی اپیل۔
ماہ نامہ اشرفیہ، رمضان ۱۴۴۱ھ/مئی ۲۰۲۰ء، ص:۵۵
[۱۷]آہ فقیہ العصر مفتی معراج القادری علیہ الرحمۃ ۔
ماہ نامہ اشرفیہ، ذی قعدہ ۱۴۴۱ھ/جولائی ۲۰۲۰ء، ص:29 تا ۳۰
[۱۸] آہ! اہلِ سنت کا افتخار بھی نہ رہا-
ماہ نامہ اشرفیہ، ذی قعدہ ۱۴۴۱ھ/جولائی ۲۰۲۰ء، ص:۵۱
[۱۹]مسئلہ ختم نبوت اور امام احمد رضا-
ماہ نامہ اشرفیہ، ذی الحجہ ۱۴۴۱ھ/اگست ۲۰۲۰ء، ص:۳۰ تا ۳۲
[۲۰]آہ! مولانا محفوظ الرحمٰن رضوی علیہ الرحمۃ ۔
ماہ نامہ اشرفیہ، ذی الحجہ ۱۴۴۱ھ/اگست ۲۰۲۰ء،ص:۴۲ تا ۴۴
[۲۱]آہ! تحریک لبیک کا امیر المجاہدین بھی ہمیں روتا چھوڑ گیا۔
ماہ نامہ اشرفیہ صفر تا جمادی الاخری ۱۴۴۲ھ/ستمبر تا دسمبر 2020۔ ص:74،75،76
[۲۲]علامہ مولانا محفوظ الرحمٰن رضوی علیہ الرحمۃ ۔
[۲۳]قافلۂ عشق و وفا کے ایک حدی خواں
ماہ نامہ اشرفیہ، رجب ۱۹۴۲ھ/فروری ۲۰۲۱ء، ص:۵۰
[۲۴]آہ! مولانا حافظ محمد عمر فاروق سعیدی بھی داغ مفارقت دے گئے،
ماہ نامہ اشرفیہ، رجب ۱۴۴۲ھ/فروری ۲۰۲۱، ص:۵۱
[۲۵]خلیفۂ راشد سیدنا صدیق اکبر اور مسئلہ ختم نبوت کے اولین محافظ –
ماہ نامہ اشرفیہ شعبان ۱۴۴۲ھ/مارچ ۲۰۲۱ء، ص:۲۹ تا ۳۱
[۲۶]سہ ماہی المنتہیٰ کا قادیانیات پر آخری ضرب نمبر۔
ماہ نامہ اشرفیہ رمضان تا ذی قعدفہ ۱۴۴۲ھ/اپریل تا جون 2021۔ ص:۹۸ تا ۹۹
(۲۷)-وہ آگیا جس کا انتظار تھا۔
(۲۸)-جب بھی رابطہ ٹوٹتا ہے دل ٹوٹتا ہے۔
(۲۹)-سہ ماہی مجلہ ”ذوق“ اٹک
(۳۰)-بہت خوب کمال فرما دیا آپ نے
[ماہ نامہ اشرفیہ، محرم ۱۴۴۳ھ/اگست ۲۰۲۱ء، ص:۴۶ – ۴۷]
[۳۱] آہ سر زمینِ بلگرام کا آفتابِ رشد و ہدایت غروب ہو گیا۔
[ماہ نامہ اشرفیہ صفر ۱۴۴۳ھ/ستمبر ۲۰۲۱ء، ص؛۵۳]
[۳۲]حضرت سید ہمام قادری جیلانی کوکنی کے لیے دعاے صحت کی اپیل
[ماہ نامہ اشرفیہ صفر ۱۴۴۳ھ/ستمبر ۲۰۲۱ء، ص؛۵۴]
[۳۳]ناموس رسالت کے تحفظ میں مفتی ضیا احمد قادری کی قلم کاریاں
[ماہ نامہ اشرفیہ ربیع الاول ۱۴۴۳ھ/اکتوبر ۲۰۲۱ء، ص؛ ۳۰ تا ۳۳، قسط اول/ ماہ نامہ اشرفیہ ربیع الآخر ۱۴۴۳ھ/نومبر ۲۰۲۱ء، ص؛۳۴ تا ۳۷، قسط دوم]
[۳۴]آہ آسمانِ علم و قلم کا بدر کامل ہماری آنکھوں سے اوجھل ہو گیا۔
[ماہ نامہ اشرفیہ ربیع الاول ۱۴۴۳ھ/اکتوبر ۲۰۲۱ء، ص؛۵۴]
[۳۵]راجہ رشید محمود آسمانِ نعت کا ایک آفتاب۔
ماہ نامہ اشرفیہ ربیع الثانی ۱۴۴۳ھ/نومبر ۲۰۲۱ء، ص: ۵۰ تا۵۱
[۳۶]علام پیر سید احمد علی شاہ بخاری غورغشتوی۔
[ماہ نامہ اشرفیہ جمادی الاولیٰ ۱۴۴۳ھ/دسمبر ۲۰۲۱ء، ص:۳۴،۳۵]
سرِ دست ہم اسی پر اکتفا کرتے ہیں۔سفینہ چاہیے اس بحرِ بے کراں کے لیے
یہ ایک سچائی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو زورِ قلم کے آغوش میں سوزِ جنوں بھی عطا کیا ہے، کسی بھی فرد میں اپنے مقصد کے حصول کے لیے جب جنون عشق ہو جاتا ہے تو اسے منزل مل ہی جاتی ہے۔ آپ کے جنون میں اخلاص و وفا کی سچائی ہے ، سوزِ عشق کی یہ سچائی انسان کو حیاتِ جاودانی عطا فرما دیتی ہے، آپ کی رگوں میں اولادِ مصطفیٰ ﷺ کا پاک لہو ہے، آپ کی عظمتوں کی داستان دلوں کی آنکھوں سے تلاوت کی جاتی ہے، آپ میں صرف شعور و فکر کی بالیدگی نہیں بلکہ روحانی سوز و گداز بھی ہے اور علم کا پیرہن عرفان کی حرارت کے بغیر بے جان ہوتا ہے۔ آپ عابد و زاہد ہیں، دل کی پاکیزگی ملکوں ملکوں محسوس کی جا رہی ہے۔ سہ ماہی ”ذوق“ اٹک پنجاب نے آپ کی فکر و شخصیت پر نمبر شائع کیا تو مدیر اعلیٰ ورطۂ حیرت میں ڈوب گئے۔ ایک ہزار صفحات کا نمبر حیاتِ ظاہری میں آپ کی مقبولیت کی واضح نشانی ہے۔ اللہم زد فزد۔
اب ہم اس احساس کے ساتھ قلم رکھتے ہیں کہ ہمارے بزرگ حضرت پیر سید صابر حسین شاہ بخاری قادری دامت برکاتہم العالیہ کی ایک عظیم شخصیت ہے اور آپ ان کی وسیع علمی ، ادبی اور فکری خدمات ہیں۔ آپ نے صحافتی میدان میں نمایاں کارنامے انجام دیے ہیں، سرِ دست ہم مبارک بادیوں کے گل دستے نذر کرتے ہیں۔ دعا ہے مولا تعالیٰ آپ کو خوب خوب سرفراز فرمائے۔ آپ کی علمی، قلمی اور صحافتی خدمات کو جہاں در جہاں مقبول فرمائے۔ آمین یا رب العالمین، بجاہ حبیبک سید المرسلین علیہ الصلاۃ والتسلیم
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org