قادیانیوں کو تبلیغ کی اجازت دینا پاکستانی سپریم کورٹ کا افسوسناک فیصلہ - علما کا اظہار ناراضگی
ممبئی، (سعید احمد خان ): قادیانیوں کو تبلیغ کی اجازت دینے سے متعلق پاکستانی سپریم کورٹ کے فیصلے کےخلاف بدھ کو ہانڈی والی مسجد (چور بازار) میں علما کی میٹنگ بلائی گئی۔ اس ہنگامی میٹنگ میں دوٹوک انداز میں کہا گیا کہ یہ ہمارے ایمان و عقیدے کی بنیاد کا اہم ترین مسئلہ ہے،اس کے ساتھ کسی قسم کے سمجھوتے یا نرمی برتنے کی ذرہ برابر گنجائش نہیں ہے۔ اس کے علا وائمہ مساجد سے جمعہ کے خطاب میں قادیانیوں کے گمراہ کن نظریات پر اظہار خیال کی اپیل بھی کی گئی تاکہ عام مسلمانوں کو اس گمراہ فرقے کی حقیقت معلوم ہو سکے رضا اکیڈمی کے سربراہ محمد سعید نوری نے کہا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے قادیانیوں کے حوالے سے جو فیصلہ سنایا ہے وہ امت مسلمہ کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں ۔ میٹنگ میں مولانا اعجاز کشمیری ، مولانا محمد عمر نظامی اور مولانا محمدعباس رضوی نے بھی خطاب کیا اور پر زور الفاظ میں اس فیصلے کو غیر شرعی ، غیر آئینی اور گمراہ کن قرار دیا۔
عقیدۂ ختم نبوت جزوِ ایمان ہے
ممبئی-شہزادہ شیر ملت حضرت مولانا اعجاز احمد کشمیری خطیب و امام باندی والی مسجد نے کہا کہ مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتا ہے لیکن عقیدہ ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم پر حملہ کسی بھی صورت میں برداشت نہیں ہوگا، عقیدہ ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے ایمان کا حصہ ہے اس لیے پاکستانی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا فیصلہ بدترین فیصلہ ہے ہمیں چاہیے کہ ہم قادیانیوں کے باطل نظریات سے عوام کو آگاہ کریں تا کہ قوم کو نقصان سے بچایا جاسکے۔انھوں نے آگے یہ بھی کہا کہ قادیانی فرقہ دین ومذہب کے ساتھ ساتھ ملک کا بھی دشمن ہے اس لیے بھارت سمیت بھی ملکوں کو قادیانی فرقہ پر پابندی عائد کرنی چاہیے۔
اس موقع پر مولانا امان اللہ رضا نے کہا کہ پاکستانی سپریم کورٹ کا فیصلہ خود وہاں کے آئین کےمنافی ہے جب پاکستانی پارلیمنٹ نے قادیانیوں کوغیر مسلم قرار دیا پھر آخر وہ کون سی طاقت ہے کہ جس کےدباؤ میں آکر چیف جسٹس آف پاکستان نے یہ قابل افسوس فیصلہ دیا ہے ۔
مولانا خلیل الرحمن نوری نے کہا کہ قادیانیت انگریز کی اولاد ہے جس نےمسلمانوں کے اندر اختلاف پیدا کرنے اور ان کے ٹھوس عقائد و نظریات کو ختم کرنے کے لیے مرزا غلام قادیانی کو پیدا کیا ۔آج یہ خبیث فرقہ اسرائیل کی گود میں بیٹھ کر مسلمانوں کو ان کے عقائد سے دور کر رہا ہے، لہذا مسلمانوں کو مرز اغلام قادیانی کے باطل نظریات سے بچانا ہم سب کا ایمانی تقاضا ہے۔
حضرت مولانا محمد عمر نظامی جمعیت علماے اہلسنت نے کہا کہ قادیانیت گندے نالے کا ایک کیڑا ہے جو دھیرے دھیرے رینگتے ہوئے سوراخ سے گذر کر نا خواندہ علاقوں میں داخل ہو رہا ہے اور اپنے کفریہ نظریات کو غریب مسلمانوں پر مسلط کر رہا ہے اس لیے اس کیڑے کو جڑ سے ختم کرنے کی کو شش ہو ۔آپ نے مزید کہا کہ آج یہ بد بو دار کیڑا پڑ وسی ملک کی آرمی میں گھس کر خود ہمارے ملک بھارت کے خلاف بھی سازش کرتارہا ہے، لہٰذا گورنمنٹ آف انڈیا اوریہاں کی خفیہ ایجنسیوں کو بھی ان ملعونوں پر خاص نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔
حضرت مفتی ابراہیم آسی جامعہ قادریہ اشرفیہ نے اپنے بیان میں کہا کہ لوگ قادیانی فرقہ کے گمراہ کن عقائد سے واقف نہیں ہیں اس لیے ائمہ مساجد جمعہ کے اجتماع میں کھل کر عقیدۂ ختم نبوت پر دلائل و براہین سے مزین خطاب کریں مزید پاکستانی سپریم کورٹ کے غلط فیصلے کی پرزور مذمت بھی کریں ۔حضرت مولانا محمد عباس رضوی نے کہا کہ پاکستان عدالت کئی نے قادیانیوں کے معاملے میں جو فیصلہ کیا ہے وہ غیر شرعی بھی ہے اور غیر آئینی بھی ہے اس لیےاس فیصلے کو ہم سرے سے خارج کرتے ہیں اور پاکستانی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس فیصلے کوواپس لے یہ معاملہ کسی ایک ملک یا ریاست کا نہیں ہے بلکہ اربوں مسلمانوں کے ایمان و عقیدہ سے جڑا ہے۔
میٹنگ میں مولانا صابر القادری ، مولانا فاروق رضوی ، مفتی محمد عثمان اشرف شیدا اشرفی ،قاری محمد رئیس فاروقی ، قاری گلزار احمد رضوی ، قاری ناظم رضوی ، مولانا مظہر حسین علیمی ،مولانا اعجاز القمر ، مولانا قمر رضا اشرفی ،مولانا نظام الدین خان رضوی، مولانا صابر رضا ثقافی ، مولانا تو کل حسین ، مولانا محمد عارف ،مولانا نوشاد احمد ،قاری محمد سلیمان خان رضوی قاری شہزاد احمد ،حاجی محمد کمال خان قادری گوونڈی ،برکات احمد اشر فی شفیق احمد شیخ ، ناظم خان رضوی وغیرہ موجود تھے۔
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org