27 July, 2024


ماہنامہ اشرفیہ


Book: The Monthly Ashrafia July 2023 Download:Click Here Views: 13397 Downloads: 877

(13)-چین اسلام اور مسلمان

تقدیم

مبارک حسین مصباحی

چین کی اپنی ایک تاریخ ہے ، یہاں اسلام عہدِ رسالت ہی میں پہنچنا شروع ہو گیا تھا ، محب گرامی حضرت مولانا نور الحسن قادری مصباحی مراد آبادی اپنی فراغت ۱۴۲۶ھ/۲۰۰۵ء میں ایک مختصر کتاب تحریر فرمائی تھی ، اس وقت ہم سے تقدیم لکھنے کا حکم دیا تھا ۔ اس کے بعد حالات مختلف ہوتے رہے تاہم یہ ایک یادگار تحریر ہے، ہم اسے نذر قارئین کر رہے ہیں۔ ادارہ

 

الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور عہد حاضر میں اپنی تعلیمی اور تربیتی خدمات میں شہرہ آفاق ہے فضلاے اشرفیہ داعیان اسلام کی حیثیت سے محسوس دنیا کے بیشتر ممالک میں دعوت وتبلیغ کی گراں قدر خدمات انجام دے رہے ہیں یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ داعیانہ زندگی میں تحریر و تقریر کی ضرورت و اہمیت یکساں مسلم ہے لیکن گذشتہ دہائیوں سے جماعت اہلسنت تحریر کے مقابلے تقریر کی رسیا ہو کر رہ گئی ہے اس کا نتیجہ ہے کہ ارباب قلم کے مقابلے میں خطبا و مقررین کی فراوانی ہے جبکہ عالمی منظر نامہ پر نگاہ رکھنے والوں پر یہ امرمخفی نہیں کہ یہ قلم کا دور ہے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا نے سانسوں کے زیر و بم پر اپنی گرفت بنا رکھی ہے اس پس منظر میں الجامعة الاشرفیہ مبارک پور کی تربیت گاہ لوح و قلم نے اپنا عمل تیز کر دیا ہے جس کے خوشگوار نتائج بڑی کثرت اور برق رفتاری کے ساتھ منصۂ شہود پر آرہے ہیں۔ حسب روایت عرس حافظ ملت منعقده ( یکم جمادی الآخره ۱۴۲۶ ھ/۵/ جولائی ۲۰۰۵ء) کے فیض بار موقع پر جشن فراغت بھی ہو رہا ہے شعبہ فضیلت کے فارغین میں ایک نام عزیز القدر مولانا نور السن قادری مراد آبادی کا بھی ہے جو اپنے علمی وقلمی ذوق ، تدبر واخلاق اور عمل پیہم میں اپنے اقران میں قابل قدر ہیں یہ ان کے قلمی ذوق ہی کا نتیجہ ہے کہ وہ اپنے جشن دستار فضیلت کے زریں موقع پر اپنے احباب و متعلقین کو اپنی قلمی کاشت کا لازوال تحفہ پیش کر رہے ہیں ۔خدائے قدیر ان کے اس قلمی ذوق کی عمر دراز فرمائے اور ان کے علم و اقبال کو بلند فرمائے ۔

پیش نظر رسالہ کا موضوع نام ہی سے ظاہر ہے ” چین، اسلام اور مسلمان اہل سنت و جماعت کی بساط پر یہ بالکل اچھوتا موضوع ہے ، اور اپنے موضوع پر یہ تحریر مختصر اور جامع ہے، موصوف آئندہ اسی   بنیاد پر ایک مبسوط مقالہ سپردِ قلم کر سکتے ہیں۔ چین ایک انتہائی قدیم اور دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے، چین کی نشاۃ ثانیہ جوسوئی خاندان سے شروع ہوئی تھی ، دوسرے ٹائنگ حکمراں ۱۹۲۷ء کی سلطنت جنوب میں انام کے اندر تک اور مغرب کی طرف بحیرہ کیسپین کے علاقے میں پھیلی ہوئی تھی اور شمالی سرحد صحراے گوبی کے شمال میں میدان کو غیزا اور الٹائی سے لیکن اس میں کوریا شامل نہیں تھا۔ اردو انسائکلو پیڈیا کی تحقیق کے مطابق اسی دور میں ۶۲۸ء میں ایک ممتاز جماعت ٹائی سنگ کے دربار میں آئی تھی ، یہ عربوں کی جماعت تھی جو تجارتی جہاز کے ذریعہ سمندر کے راستے بندرگاہ بیغ سے کینٹن آئی تھی ، ان عربوں کو پیغمبر اسلام  صلی اللہ علیہ وسلم نے بھیجا تھا، چینی حکمراں نے ان کا استقبال کیا ، ان کے دینی تصورات میں بہت دلچسپی کا اظہار کیا، کہا جاتا ہے کہ کینٹن میں عرب تاجروں نے عبادت کے لیے ایک مسجد بھی تعمیرکرائی تھی یہ مسجداب بھی قائم ہے اور دنیا کی قدیم ترین مساجد میں سے ایک ہے۔ چین کی سرزمین پر مبلغین اسلام کا یہ پہلا قافلہ ۶۲۸ء میں اترا اور اس کے بعد مخالفتوں کے طوفانوں سے گزرتا ہوا اسلام آگے ہی بڑھتا رہا۔ موجودہ چین کی کل آبادی ایک سو تیس کروڑ ہے ان میں مسلمانوں کی تعداد کروڑ بتائی جاتی ہے مرتب کتاب نے چین کی اسلامی تاریخ کا مختلف جہتوں سے مطالعہ کیا ہے ۔ اب ورق الٹ کر رسالے کا مطالعہ کیجئے اور مرتب کتاب کو اپنی دعاؤں سے نوازیئے ۔ مولی تعالی اس تحریر کو قبول عام عطا فرمائے اور چین کی سرزمین پر دعوت و تبلیغ کی نئی راہیں کھولنے کا ذریعہ بنائے۔ آمین

 

(۷؍ جمادی الاولیٰ ۱۴۲۶ھ/۱۵؍ جون ۲۰۰۵ء)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved