خیابان حرم
ایمان سے یقین و عقیدت سے ربط ضبط
میرے شعور کا ہے شریعت سے ربط ضبط
کرتی ہے مصطفیٰ میں وہی نقص کی تلاش
جس عقل کا ہے قعرِ مذلت سے ربط ضبط
اُس آنکھ پر ہے آنکھ رسالت مآب کی
جس آنکھ کا ہے اشکِ ندامت سے ربط ضبط
دیکھے ہیں میں نے ان کی عطا کے عجائبات
ہے میری عقلِ خام کا حیرت سے ربط ضبط
یوں ہی نہیں ہے اس کو نبی کا شکم نصیب
ہے سنگ کا وجودِ قناعت سے ربط ضبط
ہو ان کے امتی تو محبت کرو میاں
بے سود ہے، فضول ہے نفرت سے ربط ضبط
ہے اُن سے ربط ضبط میں خود رحمتِ رسول
رکھتے ہیں جو رسول کی رحمت سے ربط ضبط
بہرِ مدد حضور چلے آئیے کہ بس
ہر دن ہے ایک تازہ قیامت سے ربط ضبط
خود اپنا احتساب ضروری ہے آج کل
ہیں بے عمل تو کیوں نہ ہو آفت سے ربط ضبط
مہتابؔ ہوں! یہ خاص کرم ہے حضور کا
رکھنا نہیں مجھےکسی ظلمت سے ربط ضبط
مہتاب پیامی
سرکارِ کائنات کی بعثت سے ربط ضبط
ہر شے کا ہے نبی کی ولادت سے ربط ضبط
دل کو مرے امید کی حد تک یقین ہے
وہ جوڑ دیں گے میرا بھی جنت سے ربط ضبط
قربان جائے کیوں نہ دعا اس کے نام پر
جس نے بڑھا دیا ہے اجابت سے ربط ضبط
عشقِ نبی سے ایماں ہے مربوط اس طرح
پھولوں کا جیسے ہوتا ہے نکہت سے ربط ضبط
نسبت جو ان کی خاک نشینوں کو مل گئی
گمنامیوں کا ہو گیا شہرت سے ربط ضبط
آلامِ روزگار بگاڑیں گے ان کا کیا
”رکھتے ہیں جو رسول کی رحمت سے ربط ضبط“
ارشادؔ نعت لکھو مگر یہ رہے خیال
ہر لفظ کا ہو ان کی محبت سے ربط ضبط
ارشادؔ مبارک پوری
رکھتے نہیں کبھی وہ بخالت سے ربط ضبط
جن کا بھی ہے حضور کی خصلت سے ربط ضبط
ان سب کا ہوگا آپ کی نصرت سے ربط ضبط
جن کا رہے گا آپ کی سنت سے ربط ضبط
رکھے گا جو بھی انکی ہدایت سے ربط ضبط
محشر میں ہوگا اسکا شفاعت سے ربط ضبط
مظہر ؔرہیں گے دور وہ کلفت سے ہر گھڑی
”رکھتے ہیں جو حضور کی رحمت سے ربط ضبط“
مظہر چشتی
اللہ کے رسول کی سنت سے ربط ضبط
مقصد ہو زندگی کا شریعت سے ربط ضبط
شبہہ کوئی نہ آئے کبھی بھی دماغ میں
رکھو رسولِ پاک کی عظمت سے ربط ضبط
مٹ جائیں گے تمھاری لیے سارے فاصلے
دل کا اگر ہے شوقِ زیارت سے ربط ضبط
کترا کے دور ان سے نکلتی ہیں مشکلات
”رکھتے ہیں جو حضور کی رحمت سے ربط ضبط“
فضل و کرم کا سایہ ہو اس پر بھی یانبی
ہے نور کا بھی آپ کی مدحت سے ربط ضبط
ماسٹر نور الہدیٰ نور
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org